با کمال لوگ لا جواب سروس

یوں تو ’’ با کمال لوگ لا جواب سروس ‘‘ کایہ جملہ پی آئی اے کے فضائی پرندوں پر سجاوٹ کے لئے عموما استعمال ہو تا چلا آرہا ہے مگر اس کی عملی اور اصلی صورت دیکھنے کا مو قعہ گذ شتہ روز اس وقت مِلاجب برادر ملک ترکی اور الخدمت فا و نڈیشن کے اشتراک و مدد سے حضرت ایوب انصاریؒ ؒکے نام سے منسوب ویلیج کا دورہ کیا ، یہ گاؤں چالیس گھروں پر مشتمل ہے جبکہ مزید اکیاون گھر بنانے کا منصوبہ با لکل تیار ہے۔گویا یہ اکانوے گھروں پر مشتمل ایک مکمل بستی ہوگی۔اکانوے گھر اس لئے کہ حضرت ایوب انصاری ؒ کی عمر مبارک اکانوے برس تھی۔مگر جس چیز نے ہمیں زیادہ متاثر کیا وہ ان چالیس گھروں میں مقیم افراد کی گفتگو تھی یا ان باکمال لوگوں کی بے لو ث خدمت کا جذبہ تھا جنہوں نے یتیموں، بیواؤں اور بے سہارہ لوگوں کے لئے نہ صرف ایک چھت مہیا کی بلکہ انہیں زندگی کی تمام تر سہولیات بھی پہنچا دی گئی ہیں۔یہ ماڈل ویلیج ضلع چارسدہ میں مو ٹر وے کے کنارے آباد کیا گیا ہے۔

اس ماڈل ویلیج میں جن لوگوں گھر دئیے گئے ہیں وہ تمام کے تمام انتہائی غریب،بے سہارا اور قابلِ رحم لوگ ہیں۔ہم نے ایک گھر کی مکین سے گفتگو کی تو آنکھوں میں تشکرّ کے آنسو لئے ہو ئے کہنے لگے کہ ہمارے تصور و گماں میں بھی یہ بات نہیں آئی تھی کہ ہم ایسے گھر کے مالک بن سکتے ہیں گھر کا یہ مکیں چودہ سالہ لڑکا تھا جس کے ماں باپ دونوں انتقال کر چکے تھے اور چاربہنوں اور تین بھائیوں کا بوجھ اس کے سر پر تھا اور یہ چاروں بہنیں اور بھائی اس سے کم عمر یعنی دس سال سے بھی کم عمر کے تھے۔اس ویلیج کے آباد کاروں نے اس نو عمر لڑکے کو ان کے بہن بھا ئیوں کی کفا لت کے لئے اسی ویلیج میں ایک دکان کھول کے دے رکھی تھی تاکہ وہ ان کی روزمرہ کی ضروریات پو ری کر سکے۔

اس ویلیج کا مشاہدہ کرتے ہو ئے جب ہم آگے بڑھے تو ایک گھر میں بیٹھی ایک ایسی بڑھیا سے ملاقات ہو ئی جس کا خاوند اندھا تھا، اس کے تین بچے تھے وہ تینوں بچےّ بھی اندھے تھے۔

الغرض،اس ویلیج کے تمام مکین انتہائی درجہ کے غریب اور قابلِ رحم لو گ تھے مگر بھلا ہو ،الخدمت فاونڈیشن اور ترک بھائیوں کا ،جنہوں نے ان بے سہارا لوگوں کو ایسے گھر بنا کر دئیے جس میں زندگی کی تمام تر سہولیات مو جود ہیں ۔ہر گھر میں ریفریجیریٹر ہے، واشنگ مشین ہے،با ورچی خانہ ہے، بجلی ہے،نہیں ہے تو گیس نہیں ہے،جو وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہے اور اس ویلیج کی انتظامیہ کے لاکھ کو شش کے با وجود وفاقی حکومت ان غریبوں کو گیس دینے پر آمادہ نہیں ہو پا رہی ہے۔اس ویلیج میں ایک خوبصورت مسجد بھی ہے اور روزمرہ کی ضروریا ت کی اشیاء کے لئے چھوٹی سی مارکیٹ بھی ہے۔

اس ویلیج کو دیکھ کر مجھے سرورِ کائنات ،سردارِدو عالم حضرت محمدﷺ کا یہ قول یاد آیا ’’ خیر من الناس من ینفع الناس ‘‘ لوگوں میں بہترین شخص وہ ہے جو لوگوں کو فا ئدہ پہنچا ئے‘‘۔گویا ہم کہ سکتے ہیں کہ جو  لوگ اس طرح یعنی غریب غرباء کے کام آتے ہیں ،یہی باکمال لوگ ہیں جو باکمال سروس مہیا کر رہے ہیں۔جو دوسرے انسانوں کے ہمدرد، مہرباں،خیرخواہ اور سود مند ہیںْ،وہ انسانوں کے خدمت گار ہیں-

اﷲ تعالیٰ ہم سب کو دیگر انسانوں کی باکمال سروس کرنے اور باکمال بننے کی تو فیق عطا فر مائے(آمین)

roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 284833 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More