بچو تمہارا خون انقلاب لائے گا۔

آہ ! میرے بچو! رات میں نے بے چینی میں بسر کی کیونکہ ٹی وی پر تمہارے معصوم چہرے دیکھ چکا تھا اور بار بار تمہارے بھولے بھالے معصوم چہرے پردہ بصار پر آتے رہے؟ اﷲ کے سامنے کسی کا زور نہیں چلتا۔ تم جنت میں اس قوم کے لیئے دعا کرو اور تمہارے ماں باپ اجروثواب سے نہال ہوں آمین۔مگر پیار ے بچو کیا کریں67 سال گذرے پر بھی جب قوم نے اﷲ سے کیئے وعدے پورے نہ کیئے تو نت نئی بلاؤں کا نزول ہورہا ہے۔ میں یہ سوال ملک کے ہر طبقہ فکر سے کرتا ہوں کہ بتائیں کہ کیا تمہارے زندگی ایک خوشحال آزاد مسلمان کی طرح بسر ہورہی ہے؟ مجھے یقین ہے کہ کوئی بھی مثبت جواب نہ دے کیونکہ کہ ہم طرح طرح کی جان لیوا مشکلات و مصائب سے دوچار ہیں۔ کوئی بھوک کی وجہ سے اپنے آپ کو آگ لگا رہاہے، کوئیاپنے بچوں کو بھوک کی وجہ سے خود قتل کررہا ہے، کوئی ماں نان شبینہ نہ ملنے پر بچوں سمیت سے نہروں میں چھلانگ لگا رہی ہے، کوئی روزی کی تلاش میں مارا مارا خاک چھان کر مایوس ہوکرڈاکے ڈالنے پر مجبور ہے، کوئی اپنی بیٹیوں کی عصمت بیچ رہا ہے، کوئی بھوک کی وجہ سے ڈاکے ڈال رہاہے۔ بے روزگار نوجوان جرائم پیشہ بن گئے ہیں۔ تاجر ناجائز منافع خوری میں سگ آوارہ کو بھی مات کرگئے ہیں۔ سرمایہ دار قومی اور ملکی وسائل پر قبضہ کرنے کے لیئے سیاست دان کا روپ دھار کر عوام کا خون چوس رہے ہیں۔ یقینا یہ حالات پاکستانی عوام پر عذاب الہی ہیں۔ اﷲ تعالیٰ جب کسی قوم سے ناراض ہوتا ہے اسے سیدھے راہ پر چلانے کے لیئے ایسی ہی صورت حال پیدا فرماتا ہے۔ قوم ھود علیہ السلام کا ذکر قرآن پاک کی سورۃ ھود میں ہے کہ اپنے نبی علیہ السلام کی نافرمانی کرنے پر انکی عورتیں بانجھ ہوگئیں اور باران رحمت کا نزول بند ہوگیا۔ گویا کہ اولاد اور رزق کی نعمت سے محروم ہوگئے۔ اپنی تباہہی کو یقینی جانے ہوئے اﷲ کے نبی کے پاس گئے کہ اس عذاب سے نجات دلائیں تو انہوں نے فرمایا کہ اپنے رب کے حضور استغفار کرواور اسکی طرف رجوع لاؤ وہ تمہیں رزق اور طاقت یعنی اولاد بھی دے گا۔ اور ایسا ہی ہوا۔ پشاور میں ہمارے 132 بچے لقمہ ساجل بن گئے۔ ہماری نسل کشی کا سلسلہ جاری ہوگیا۔ اﷲ نے سورۃ الملک کے شروع میں فرمایا کہ ہم نے زندگی اور موت کو تمہارے اعمال ظاہر کرنے کے لیئے بنایا۔ ہر نفس کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے ۔ کب ،کیسے اور کہاں ؟ اس بارے کسی کو معلوم نہیں اگر معلوم ہوتا تومائیں اپنے لخت جگر سکول نہ بھیجتیں۔ پھول کھلے بغیر مرجھانے کا صدمہ ایسا ہے کہ پوری دنیا اس میں شریک ہے۔ جن لوگوں نے قتل ناحق کا گناہ کبیرہ اپنے سر لیتے ہوئے حرام موت قبول کی دراصل اﷲ تعالیٰ نے انہیں واصل جہنم کرنے میں دیر نہیں لگائی۔ اﷲ تعالیٰ کو معلوم ہے کہ اس ملک کے حکمران عدالتوں کے فیصلوں پر عمل نہیں کرتے۔ وہ ان ظالموں کو عدالتوں سے حتمی فیصلوں کے بعد بھی سزائے موت نہیں دیتے۔ آج تک ہزاروں خبیث قاتل دہشت گرد پکڑے گئے ، جی ایچ کیو پر حملے کرنے والے بھی جیلوں میں گلچھرے اڑا رہے ہیں۔ یہ حالات اﷲ تعالیٰ کے احکامات سے روگردانی کا نتیجہ ہیں ۔ قوم کے پاس ان مصائب سے نجات کا واحد راستہ وہی ہے جو انبیاء کرام علیھم الصلوٰۃ والسلام نے بتایا۔ ہر آنے والادن پہلے سے زیادہ ہولناک ہے۔ قوم توبہ کے نوافل اداکرے اور ہر آدمی کم از کم ایکہزار مرتبہ روزانہ اسغفار کرے تو ان حکمرانوں اور ظالموں سے نجات ملے گی۔ اور نجات ملنے پر اﷲ تعالیٰ کے ساتھ پاکستان لینے کا جو سودا کیا تھا وہ نقد اداکرے یعنی اس ملک میں نظام مصطفےٰ کا نفاذ کرے۔ نظام اسلام میں ہی امن و سلامتی اور سکون ہے۔ وہی نظام ہے کہ جسکی برکات سے ایک اکیلی عورت حضرموت سے حیرہ کا سفر اونٹ پر طے کرتی ہے مگر اسے کوئی مسئلہ درپیش نہیں آتا۔

محترم ڈی جی آئی ایس پی آر نے فرمایا کہ قوم سوچے اور فیصلہ کرے ؟ جناب قوم کی سوچ اور فکر آپ لوگوں کو معلوم ہے ۔ یہ جو مگرمچھ حکومت کے ایوانوں پر قابض ہیں ان پوچھیئے کہ عدالتوں نے جن مجرموں کو سزائے موت دی تم نے کس تعلق کی بنا پر انہیں جیلوں میں رکھا ہوا ہے جہاں انہیں باہر کی نسبت زیادہ سہولتیں ہیں۔ جناب ان غاصبوں سے یہ بھی پوچھیں کہ آج تک جتنے لوگ اور بچے اور حالیہ حادثہ جانکاہ میں شہید ہونے والے بچوں میں کسی صاحب اقتدار کا بھی کوئی بچہ ہے؟ ہر گز نہیں ۔جناب نے ظالموں کو یہ بھی بتادیا کہ تمہارے سہولت کار جو تمہیں بہکا کرجنت کے ٹکٹ اور سرمایہ و ہتھیار فراہم کرتے ہیں اب وہ بھی نہیں بچیں گے۔ بڑی حوصلہ فزا بات ہے۔ نہ ہوگا بانس نہ بجے گی بانسری ۔ دہشت گردوں کا نشانہ غریب عوام او ر ان کا تحفظ کرنے والے فوجی و نیم فوجی جوان ہیں۔ آخر کیوں بچے اور عوام ہی دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں ۔ اب تو عوام سوچنے پر مجبو ہیں کہ اس سب کچھ کی پشت پناہی کرنے والے ایوانہائے اقتدار میں براجماں ہیں۔ حکومت کے وجود کا مقصد ہے کہ وہ ظالموں سے مظلوموں کا نجات دلائے اور عدل و انصاف قائم کرے ۔ اقتدار میں آ نے کا بھوت سرپر سوار ہے ، اپنے بچے دوسرے ملکوں میں زیر تعلیم ہیں، پاکستانی عوام کا سرمایہ دوسرے ملکوں میں جناب چیف آف آرمی سٹاف ملک اور قوم کو تحفظ فراہم کرنے کی قسم پوری کریں ۔ دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کا خود صفایا کریں۔ اگر نیتوں میں خلوص ہوا تو انشاء اﷲ قوم کی کشتی کنارے لگ ہی جائیگی۔ آمین۔
AKBAR HUSAIN HASHMI
About the Author: AKBAR HUSAIN HASHMI Read More Articles by AKBAR HUSAIN HASHMI: 146 Articles with 128159 views BELONG TO HASHMI FAMILY.. View More