شہید طلبہ ،اساتذہ اور قوم کا مطالبہ
(Ghulam Abbas Siddiqui, Lahore)
ہر طرف غمگین چہرے،پرنم
آنکھیں،لڑکھڑاتی زبانوں سے گفتگو،سوگ میں ڈوباملک پشاور کے گلی محلوں سے
اٹھتے جنازے سفاک قاتلوں کی سفاکی کا اظہار کر رہے ہیں یہ شہادت کا مرتبہ
پانے والے معصوم بے گناہ بچے ،اساتذہ،سکول انتظامیہ کے لوگوں کی روحیں اپنے
قاتلوں سے اپنا جرم پوچھ رہی ہیں کہ اے درندہ صفت قاتلو! بتاؤ تو سہی آخر
ہمارا جرم کیا تھا جس کی پاداش میں ہمیں قتل کیا گیا ؟قوم کا بچہ بچہ ان سے
سوال کر رہا ہے کہ تم کیوں ایسا کر رہے ہو؟ تم چاہتے کیا ہو؟ ہم تو سکول
علم حاصل کرنے آئے تھے حصول علم کے دوران کسی نہتے بچوں کو جو اپنا دفاع
بھی نہیں کر سکتے اس بے دردی سے گولیوں سے چھلنی کردینا کہاں کا انصاف ہے ؟
قارئین کرام الفاظ ختم ہوگئے سانحہ پشاورکی روداد بیان کرنے کے لئے ۔۔۔۔ اس
واقعہ کی ذمہ داری ایک ایسی کالعدم تنظیم نے قبول کی ہے جو ملک میں خلافت
قائم کرنے کی دعویدار ہے اگر واقعی ہی یہ گھناؤنا عمل انھوں نے کیا ہے تو
راقم حق بجانب ہے کہ ان سے استفسار کرے کہ جس نظام کو قائم کرنے کا آپ دعویٰ
کر رہے ہو اس نظام کے بانی پیغمبر اعظم ،رہبر اعظم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے
جنگ کے اصول و ضوابط بھی بتلاتے ہیں کہ بچوں ،عورتوں ،معذوروں،ہتھیار نہ
اٹھانے والوں ،مقابلے کی سکت نہ رکھنے والوں کو قتل کرنے اورسرسبز
کھیتوں،باغوں کو تباہ کرنے سے سختی سے منع فرمایا ہے پشاور کے آرمی سکول
میں زیر تعلیم سٹوڈنٹس جو کہ نہ تو ظالمو!تم سے جنگ کرنے میدان میں آئے،نہ
مقابلہ کرنے کی سکت رکھتے تھے ،اسی طرح جن لیڈی ٹیچرزاور پرنسپل کو شہید
کیا گیا وہ بھی تم سے جنگ کرنے نہیں آئی تھیں یہ سب سعادت مند روحیں فروغ
تعلیم میں کردار ادا کر رہی تھیں ان کا قتل اسلامی تعلیمات سے کھلی بغاوت
ہی تو ہے ایسے فعل کی کسی قیمت پر بھی حمایت نہیں کی جا سکتی ۔مسلمانان
عالم تم سے سوال کر رہے ہیں کہ تم کیسا نظام خلافت لانا چاہتے ہو؟ اسلام تو
سلامتی کا دین ہے اور اس کا پیش کردہ نظام خلافت بھی امن وسلامتی کا داعی
ہے تمہارے اس عمل سے اسلام کا مقدس نظام خلافت ساری دنیا میں بدنام ہوا ،ارباب
علم ودانش ،مجاہدین اسلام تو اسے خلافت نہیں جہالت سمجھتے ہیں تمہارا یہ
عمل نفاذ اسلام کی جدوجہد میں رکاوٹ کا باعث بن گیا ہے ،مسلمان تو یہ یقین
کرنے پر مجبورہو گئے ہیں کہ تمہارا ایجنڈا سلام نہیں بلکہ اسلام اور
پاکستان کی تباہی ہے۔جید علماء کرام نے اس ظلم عظیم، غیر اسلامی ،ناقابل
معافی جرم قرار دیتے ہیں ۔اگر تم نے جنگ کرنی ہے تو اسلامی اصول کیوں ترک
کر رہے ہو آو؟ ٔ مسلمانوں پر ظلم کرنے والے کافروں کے خلاف میدان سجاؤ،اگر
پاکستان سے لڑنے کا شوق ہے تو مسلح افواج سے لڑو ،نہتے، معصوم، بے گناہ
بچوں عورتوں ،مردوں کو لا علمی میں قتل کرنا بزدلی ہے ۔
اس واقعہ کے باعث ایک اہم پیش رفت جو دیکھنے کو ملی وہ یہ کہ ساری قوم متحد
ہوگئی ہے عمران خان نے اپنا طویل احتجاج ختم کردیا ان شہداء کے مقدس خون کی
برکت کا یہ کھلا اظہار ہے کہ قوم ایک ہوگی تمام مذہبی
سیاسی،سماجی،تاجر،فلاحی،سول سوسائٹی،طلباء تنظیموں نے عزم نو کیا ہے کہ ہم
بے گناہ ،معصوم لوگوں کو قتل و غارت کے خلاف سیسہ پلائی دیواربن گئے ہیں
خصوصا سکول وکالج،یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ مدارس کے طلبہ بھی سراپائے
احتجاج ہیں ان میں اسلامی جمعیت طلبہ،اسلامی تحریک طلبہ،ایم ایس او ،جمعیت
طلبہ اسلام،متحدہ طلبہ محاذ،این ایس ایف،پی ایس ایف،ایم ایس ایف،ایم ایس
ایم،اے ٹی آئی،جے ٹی اے سراپائے احتجاج ہیں عوام کا ایک سمندر رنج وغم میں
مبتلا ملک کو سفاکیت،ظلم وجبر،قتل وغارت گری ،بدامنی سے پاک کرنے کے لئے بے
تاب نظر آرہا ہے اس ولولے کو کارآمد بنانے کے لئے مستقل بنیادوں پر کام کی
ضرورت ہے کہیں ایسا نہ ہویہ سنہری وقت بھی ضائع کردیاجائے۔ دینی قوتوں پر
فرض ہے کہ فرقہ پرستی کو فروغ دینے کی بجائے اتفاق و اتحاد کی فضا قائم کی
جائے اور جہاد کا غلط استعمال کرنے والوں کو تعین کرکے قوم کو ان سے مکمل
لا تعلق رہنے کی تلقین کرکے قومی راہ ہموار کی جائے۔
قارئین کرام! ساری قوم سمجھتی ہے کہ اب بہت ہوگیا ہر سانحہ پر چند دن شور
غل کرکے بعد خاموشی اختیار کر لی جاتی ہے اب کی بار ایسا نہیں ہوتا چاہیے
قوم مطالبہ کر رہی ہے کہ اس انسانیت سوز،سفاکیت پر مبنی واقعہ کے ماسٹر
مائنڈ کا چہرہ بے نقاب ہونا ازحد لازم ہے ایک گروپ تو وہ ہے جو میڈیا پر
نمایاں ہے ان کے ناموں سے قوم واقف ہے ہر سانحہ کے بعد تقریبا انہی کے نام
آتے ہیں کیا یہ لوگ اتنے طاقت ور ہیں جو اتنی بڑی پاکستانی گورنمنٹ کے ہاتھ
نہیں آتے، حقیقت حال سے با خبر لوگوں کا کہنا ہے کہ ان واقعات کے اصل ماسٹر
مائنڈزامریکہ ،اسرائیل اوربھارت ہیں بھارت کی سرپرستی امریکہ اور اسرائیل
کر رہا ہے بھارت کے ذریعے امریکہ اور اسارئیل پاکستان کو کنٹرول کرنا چاہتے
ہیں بد امنی کے تمام واقعات کے تانے بانے بھارت سے ہی ملتے ہیں مگر ہماری
گورنمنٹ نہ جانے کیوں ان کے نام لینے سے گھبراتی ہے؟شائد اس لئے کہ امریکہ
سے حکمرانوں کی امداد بند ہوجائے گی جس سے ان کی ساری عیاشی کا سامان پورا
ہوتا ہے ساری دنیا جانتی ہے کہ امریکہ کا بچہ جمہورا بھارت طالبان کی سپورٹ
کر رہا ہے جب ایسی صورتحال ہوگی تو امن کیسے قائم ہوگا؟ ایک طرف حکومت
پاکستان کی گاڑی امریکی امداد کے نام پر سودی قرضے کے بغیر نہیں چلتی ہے جس
کا سود عوام کے خون پسینے کی کمائی سے ادا کیا جاتا ہے دوسری طرف طالبان کو
بھی انہی قوتوں کا حمایت یافتہ بھارت سپورٹ کر رہا ہے اصل دشمن تو امریکہ،
اسرائیل اور بھارت ہوئے جو طالبان کے نام پر اپنے تنخواہ دار خون خوار
کارندوں سے کاروئیاں کروا رہے ہیں ہماری حکومت کو پائیدار امن کی خاطر
اتحاد ثلاثہ سے انحصار ترک کرنا ہوگا تا کہ امریکہ واسرائیل کی گریٹ گیم کا
خاتمہ ہو سکے امریکہ یہ سب کچھ اس لئے کر رہا ہے کہ پاکستان کو ناکام ملک
قرار دے کر اس کے ایٹمی پروگرام کو اپنے کنٹرول میں کر سکے اس گھناونی سازش
کو کامیاب کرنے کے لئے ملک کے اہم ترین سرکاری اداروں،اہم شخصیات پر حملے
کروا رہا ہے حالیہ پشاور آرمی پبلک سکول پر حملہ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی
ہے قوم کے دشمنوں کو ختم کرنے کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتا ہوں مگر یہ تب
تک ممکن نہیں ہوسکے گا جبتک ہماری حکومت سچ ،حقیقت کاادارک کے باوجود اس سچ
اور حقیقت کو تسلیم نہیں کرے گی کہ حملہ کرنے والے تو کرائے کے قاتل ہیں یہ
مسلہ جوں کا توں ہی رہے گا بزرگوں کا کہنا ہے کہ "برے نوں نہ مارو برے دی
ماں نوں مارو" یعنی جو برے پیدا کر رہے ہیں ان کو مارنے کی ضرورت ہے ۔
|
|