✕
ARTICLES
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
NEWS
BUSINESS
MOBILE
CRICKET
ISLAM
WOMEN
NAMES
HEALTH
SHOP
More
SHOP
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Calculators
Directory
Photos
Urdu Editor
Travel & Tours
English
اردو
Home
Articles
Recent Articles
Most Viewed Articles
Most Rated Articles
Featured Articles
Featured Articles - English
Interviews
Featured Writers
HamariWeb Writers Club
E-Books
Post your Article
Home
Urdu Articles
Other/Miscellaneous Articles
شیطان اور مردو زن
(Aqil Khan, Edmonton)
علامہ ابن جوزی چھٹی صدی ہجری کےایک مشہور عالم ، واعظ اور مصنف ہیں۔ آپ نے اپنی مشہور زمانہ کتاب تلبیس ابلیس میں شیطان کے پھندوں کا ذکر کیا ہے کہ کس طرح شیطا ن انسان پر حملہ آور ہوتا اور اسے راہ راست سے ہٹا دیتا ہے۔ اسی کتاب میں انہوں نے ایک واقعہ بیان کیا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ کسی جگہ پر ایک بہت عابد اور زاہد شخص رہا کرتا تھا۔ وہ ہمہ وقت عبادت میں مشغول رہتا اور دنیاوی کاموں سے کوئی رغبت نہ رکھتا تھا۔ ایک دن اس کے محلے کا ایک شخص اس کے پا س آیا اور اس سے کہا کہ و ہ اسکی بہن کھانے پینے کا ذمہ لے لے کیونکہ کچھ دنوں کے لئے وہ شہر سے باہر جارہا ہے۔ اس عابد نے حامی بھرلی۔
اب ہوتا یوں کہ ہر روز وہ لڑکی اس زاہد کے معبد میں کھانے کے وقت آتی اور دروازہ کھٹکھٹاتی۔ عابد دروازے کی اوٹ ہی سے اسے وہ کھانا دے دیتا۔ یہ سلسلہ چلتا رہا۔ ایک دن شیطان نے عابد کے دل میں یہ وسوسہ ڈالا کہ وہ لڑکی اتنی دور سے چل کر آتی ہے ، دس لوگ اسے دیکھتے ہیں ۔ تو اسے تکلیف سے بچانے کے لئے کیوں نہ عابد ہی اس کے گھر پر کھانا پہنچا دیا کرے۔ عابد کو لڑکی سے بڑی ہمدردی محسوس ہوئی اور اس نے یہی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔چنانچہ اب عابد روزانہ اس کے دروازے پر دستک دیتا اور لڑکی اوٹ سے کھانا لے لیتی اور عابد واپس چلا جاتا۔
پھر شیطان نے مزید وسوسہ ڈالا کہ یہ لڑکی اکیلی ہے ، اس کی دلجوئی کے لئے کیوں نہ دروازے پر کھڑے کھڑے اس سے بات کرلی جائے۔ اس طرح اس کا دل بہل جائے گا۔ اس مرتبہ بھی عابد نے عقل کی بجائے وسوسے پر عمل کیا اور وہ لڑکی سے باتیں کرنے لگا۔ جب کچھ دن گذرے تو شیطان نے سجھایا کہ اس طرح باہر کھڑے ہوکر باتیں کرنا تو مناسب نہیں، چار لوگ دیکھتے ہیں۔ بہتر ہے گھر میں بیٹھ کر دلجوئی کرلی جائے، آخر حرج ہی کیا ہے؟ تو عابد اب گھر کے اندر آکر اس لڑکی سے بات چیت میں مشغول ہوگیا۔
پھر شیطان کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی اور عابد بالآخر زنا کر بیٹھا جس کے نتیجے میں ایک بچہ بھی پیدا ہوگیا۔اب شیطان نے اسے سمجھایا کہ یہ تونے کیا کردیا، تیری ساری عبادت ریاضت کے باوجود لوگ تجھے مار ڈالیں گے، اگر جان پیاری ہے تو یہ کام تو خود کر۔ پھر کیا تھا، عابد نے لڑکی اور بچے دونوں کو قتل کرکے اسی مکان کے نیچے دفن کردیا۔
کچھ عرصے بعد اس لڑکی کا بھائی واپس آیا اور اس لڑکی بارے میں پوچھا۔ عابد نے کہہ دیا کہ وہ ایک بیماری کا شکار ہوگئی تھی اس لئے وہ مرگئی اور اسے قبرستان میں دفنادیا گیا ہے۔ بھائی روپیٹ کر خاموش ہوگیا کیونکہ اسے عابد پر یقین تھا۔ ایک دن شیطان اس بھائی کے خواب میں آیا اور یہ دکھایا کہ اس کی بہن کی لاش اسی مکان کے نیچے دفن ہے اور اس کابچہ بھی ہے اور یہ کام عابد نے کیا ہے۔ بھائی نے جب کھدائی کی تو ساری حقیقت سامنے آگئی۔ اس نے عابد کو قتل کردیا۔ یوں شیطان نے ایک تیر سے کئی شکار کرلئے۔
یہ ایک حکایت ہے۔ اس کا اطلاق اگر ہم آج اپنی سوسائیٹی میں کریں تو شیطان مختلف ہتھیاروں سے لیس ہوکر عورت اور مرد کو ورغلا رہا ہے کہ وہ اپنے رب کی نافرمانی کریں۔مثال کے طور پر وہ تعلیمی اداروں میں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو ورغلاتا ہے وہ ایک دوسرے کو غلط نگاہ دیکھیں اور بہانا یہی کہ اس سے کیا ہوتا ہےصرف دیکھ ہی تو رہے ہیں۔جب اس میں کامیاب ہوجاتا ہے تو ایک دوسرے کے دل میں ہمدردی کے جذبات پیدا کرتا ہے۔ چنانچہ ایک نوجوان صنف مخالف کی معمولی تکلیف پر بھی اس سے ہمدردی محسوس کرتا اور اسے دور کرنا اپنا فرض عین سمجھتا ہے۔ حیلہ وہی کہ یہ تو ایک اچھا کام ہے۔
اگلے مرحلے میں بات چیت کا آغاز ہوتا ہے جس کے پیچھے یہی محرک ہے کہ بات چیت میں کیا حرج ہے ، یہ تو ماڈرن دور ہے، زمانے کے ساتھ چلنا چاہئے ورنہ لوگ دقیانوسی سمجھیں گے۔ اس کے بعد فون پر گفتگو، چیٹنگ، ایس ایم ایس کا تبادلہ اور نوبت ملاقاتوں تک پہنچ جاتی ہے۔ان سب باتوں کے باوجود ضروری نہیں کہ اس کا منطقی انجام زنا ہی ہو۔ ممکن ہے اس اختلاط کا انجام نکاح ہی ہو لیکن بہر حال شیطان ان طلبا کو اچھے کیرئیر، صالح اخلاق، یکسوئی، اور ماں باپ کی فرماںبرداری سے تو بالعموم محروم کر ہی دیتا ہے۔ اس کے برعکس منتشر خیالی، بے مقصدیت، وقت کا ضیاع، اعضاء کا گناہ اور خداکی نافرمانی کے واقعات رونما ہوتے چلے جاتے ہیں۔ بعض اوقات یہ محفلیں شراب و کباب کی محفلوں تک لے جاتی ہیں تو کبھی رقابتیں قتل وغارت گری کو جنم دیتی ہیں۔
ایک مرتبہ مجھے ایک صاحب نے سوال کیا کہ وہ اپنی کلاس فیلو سے شدید محبت کرتے ہیں اور اسے اظہار کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے یہ یقین دلا یا کہ یہ محبت بالکل سچی ہے اور اس کا مقصد صرف اور صرف نکاح کرنا ہے اور کچھ نہیں۔ چنانچہ انہین بات چیت کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ اپنے دل کا حال محترمہ کو بتاسکیں اور کچھ ان کی سن سکیں۔ میں نے انہیں کہا کہ اس کا صرف ایک ہی راستہ ہے ، اور وہ یہ کہ اپنے بزرگ عزیز و اقارب ذریعے بات چیت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو وہ پڑھ رہی ہے اور میرے لئے یہ فی الوقت ممکن نہیں۔ میں نے کہا تو کیا ہوا نکاح کی عمر تو آپ کی بھی ہے اور اس کی بھی، رشتہ طے کرلیں بعد میں شادی ہوجائے گی۔میں انہیں کہتا رہا کہ آپ کسی معتبر واسطے کے ذریعے بات چیت کریں کیونکہ براہ راست بات کرنے میں کئی فساد برپا ہونے کااندیشہ ہے لیکن وہ نہ مانے اور مجھ سے بات چیت منقطع کردی۔
بہر حال شیطان کے نے ہر مزاج کے لوگوں کے لئے پھندے تیار کررکھے ہیں۔ان سب باتوں سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انسان مجبور محض ہے اور شیطان کو کھلی چھٹی ہے۔ قرآن کے مطابق شیطان کا کام صرف ورغلانا اور وسوسے پیدا کرنا ہے اور بس۔ شیطان کسی کو ہاتھ پکڑ کر مجبور نہیں کرسکتا۔ اسی لئے جو بھی شیطان کے جھانسے میں آگیا تو وہ خود اپنے کئے کا ذمہ دار ہے۔ آخر میں شیطان یہ کہہ کر الگ ہوجاتا ہے کہ میں تمہارے عمل سے بری ہوں ۔
کرنے کا کام یہ ہے کہ شیطان کے وسوسوں کو پہچانیں اور اس کے جھانسے سے بچنے کے لئے کوئی بھی عمل کرنے سے پہلے اس کا تجزیہ کریں اور اپنے رب کی منشا معلوم کریں۔ اگر وہ عمل قرآن و سنت کی روشنی میں درست تو آگے بڑھیں ورنہ اسے شیطان کے منہ پر دے ماریں۔ یہ بلاشبہ ایک مشکل کام ہے لیکن صالح صحبت، قرآن کا فہم ، اچھی کتب کا مطالعہ ، اپنی شخصیت کا ادراک ، اپنے نفس پر قابو پانا اور اپنے رب سے مسلسل دعا شیطان کے حملوں کے سے بچنے کے لئے اکسیر ہے۔ اس جنگ میں ابتدا ہی سے ہتھیار ڈال دینا اپنی زندگی شیطان کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔
< PREVIOUS
میٹرو بس کا سفر
NEXT >
کریڈٹ کارڈ فراڈ
Facebook
WhatsApp
Pinterest
Twitter
Comments
Print
25 Dec, 2014
Views: 568
About the Author:
Ibrahim
Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile
here.
Add Your Article
Article Categories
Politics
سیاست
Society & Culture
معاشرہ اور ثقافت
Religion
مذہب
Other/Miscellaneous
متفرق
Literature & Humor
ادب و مزاح
Education
تعلیم
Health
صحت
Famous Personalities
مشہور شخصیات
Science & Technology
سائنس / ٹیکنالوجی
Novel
افسانہ
Sports
کھیل
True Stories
سچی کہانیاں
Books Intro
تعارفِ کتب
Travel & Tourism
سیر و سیاحت
Career
کیریر
Entertainment
انٹرٹینمنٹ
Kids Corner
بچوں کی دنیا
Poetry
شعر و شاعری
100 Lafzon Ke Kahani
سو لفظوں کی کہانی
Young Writers
نوجوان قلم کار
Arts
ہنر
Military Democracy
سول فوجی جمہوریت
Hamariweb Writers Club
ہماری ویب رائٹرز کلب
Step By Step
Recent
Other/Miscellaneous
Articles
ڈیبٹ۔ کریڈٹ کارڈ فراڈ سے بچیں
انڈس کوئن شاندار ماضی کی نشانی
زندگی کا آغاز اور محبت کی حفاظت
زندگی کی کتاب
View all Other/Miscellaneous Articles
Most Viewed
(
Last 30 Days
|
All Time
)
ساتویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو
زندگی کی کتاب
غیر مرئی محنت
سبق آموز واقعہ
Kya Qayamat Qareb Hay?
Mere Khani Mere Zubani
General knowledge questions about intelligence and IQ testing
Maa 1 Azeem Husti Hai