روح و بدن

روح و بدن کیا ہیں ان کا باہمی تعلق کیا ہے روح و بدن کی حقیقت کیا ہے انسان کی تخلیق میں روح و بدن کی حیثیت اور کردار کیا ہے روح اور بدن انسان کی تخلیق کے بنیادی عناصر ہیں روح حکم ربی ہے جو کسی بدن، جسم یا وجود میں رب کے حکم سے سرایت کرتی ہے تو اس وجود میں جان پڑتی ہے روح کے بغیر بدن اور بدن کے بغیر روح کے امکان مشتبہ ہے بلکہ یوں کہنا چاہئیے کہ روح بدن اور بدن روح کے اظہار کا ذریعہ ہے روح کے بغیر بدن اور بدن کے بغیر روح بےمعنی ہے روح نہ ہو تو بدن بھی نہیں اور بدن نہ ہو تو روح کی حقیقت بھی ظاہر نہ ہو پائے

جہاں تک وجود کا تعلق ہے تو انسانی زندگی میں وجود کی حیثیت عارضی جبکہ روح کی حیثیت ابدی ہوتی ہے جسم فنا ہو جاتا ہے لیکن روح کبھی فنا نہیں ہوتی بلکہ بدن کے ختم ہو جانے کے بعد بھی باقی رہتی ہے روح اور جسم کی باہمی آمیزش سے ہی کوئی وجود تخلیق ہوتا ہے اور بہترین وجود جو رب کائنات کے حکم سے اس کائنات میں وجود پذیر ہوا وہ بے شک انسان ہے

انسان کو جسم سے زیادہ روح کی پرواہ کرنی چاہیے، روح کی پرواہ کیا ہے روح کی پرواہ روح کی پاکیزگی ہے کیونکہ جب کسی وجود میں پاک روح سرایت کرتی ہے تو وہ وجود کو بھی پاک و صاف کر دیتی ہے جبکہ ناپاک روح پاک (ظاہری طور پر) وجود کو بھی ناپاک کر دیتی ہے پاک روح بدن کو پاک اور ناپاک روح بند کو ناپاک بنا دیتی ہے چہرہ بھلے ہی سیاہ ہو مگر روح کبھی سیاہ نہ ہو کہ روح کا اجالا بدن کو بھی پر نور بنا دیتا ہے جبکہ روح کی سیاہی اجلے بدن کو بھی داغدار اور سیاہ کر دیا کرتی ہے غلاظت و گندگی انسان کو ناپاک جبکہ صفائی ستھرائی انسان کو پاک کرتی ہے پاک وجود کونسا اور پاک روح کونسی ہوتی ہے

اس انسان کی روح پاک ہوتی ہے جو اپنے نفس کو آلودگی سے بچانے کے لئے کثرت سے ذکر الٰہی میں مشغول رہتا ہے ذکر الٰہی کے ساتھ اپنے خالق و مالک کے احکامات کے مطابق اللہ کے حقوق کی باقاعدگی سے ادائیگی کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی بجا آوری میں بھی حکم الٰہی کے مطابق کوئی کثر اٹھا نہیں رکھتا اور ہر ممکن طریقے سے انسانیت کی بھلائی اور اللہ کے بندوں کی خیر خواہی کے لئے اپنا تن من دھن اللہ کی رضا کی خاطر صرف کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتا ہے اللہ کی محبت میں اللہ کے بندوں اور مخلوق خدا سے نرمی رحم دلی اور محبت سے پیش آتا ہے

جو شخص تقوٰی و پرہیزگاری کی ڈھال سے خود کو محفوظ رکھتا ہے خود کو اپنے نفس کا غلام نہیں ہونے دیتا بلکہ اپنے نفس کو اپنے رب کی رضا کا غلام رکھتا ہے جھوٹ، ریا کاری بے انصافی، بے ایمانی بےحیائی اور ظلم و ناانصافی جیسی منفی صفات کو اپنے قریب نہیں پھٹکنے دیتا ایسے ہی وجود میں نیک روح سرایت کرتی ہے جو اپنے ساتھ ساتھ اس وجود کو بھی پاک، روشن اور لافانی بنا دیتی ہے پاک روح اسی انسان کے وجود میں سرایت کرتی ہے جو اپنے وجود کو ہر قسم کی روحانی و مادی برائیوں سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ ایسا انسان جو دنیاوی حرص و ہوس اور لالچ کا شکار ہو کر اپنے نفس کو شیطان کے ہاتھوں بیچ دیتا ہے جو شیطان کی پیروی میں اپنے رب کے احکامات کو بھول کر ظلم و نااصافی، بے ایمانی، بے حیائی اور بیہودگی سے اپنی روح اور اپنے بدن کو غلاظت کا ڈھیر بنا دیتا ہے وہ خود اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں اپنی بداعمالیوں کے نتیجے میں ہلاکت و تباہی کا شکار کرتا ہے ایسا انسان نہ ہی اس دنیا میں عزت و شرف کا مقام حاصل کر سکتا ہے اور نہ ہی آخرت میں کچھ پا سکے گا ماسوا رب کی ناراضگی اور جہنم کی آگ کے اپنے لئے کوئی ٹھکانہ بنا سکے گا

رب سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ہر قسم کی روحانی و جسمانی آلائشوں سے پاک رہنے کی توفیق عطا فرمائے ہمیں بعد اعمالیوں سے محفوظ رہنے اور حسن عمل سے اپنے روح وبدن کی بہترین پرورش کرتے ہوئے پاک صاف زندگی بسر کرنے کی توفیق عنایت فرمائے ہمیں ہمیشہ راہ حق پر قائم رکھے ہمارے دل کو ایمان کے نور سے ہمیشہ معمور رکھے (آمین)
uzma ahmad
About the Author: uzma ahmad Read More Articles by uzma ahmad: 265 Articles with 488837 views Pakistani Muslim
.. View More