پاکستانی عوام جیو اور اس کے رپورٹرز کے خلاف کیوں ہے؟
(Chaudhry Muhammad Rashid, Jeddah)
جیو والوں نے سالوں پاکستان کے
مفادات کا سودا کیا، ہمیشہ ہندو بنیے اور بھارت کا نمائندہ بن کر اٹھارہ
کروڑ پاکستانیوں کے دل پر مونگ دلنے میں لگا رہا۔ جب کبھی پاکستانی کھلاڑی،
اداکار، فنکار اور ملک پاکستان کسی بات پر اچھا کرتے تو جیو کو سانپ سونگھ
جاتا لیکن جب ملک پاکستان کو بدنام کرنے کا موقع آتا تو جیو ٹر ٹر بکتا
رہتا۔
ایک وقت پاکستانی عوام نے وہ بھی دیکھا جب جیو ملک پاکستان کے چینل ہونے کا
تاثر اتنا زائل کر چکا تھا کہ بھارت کا چینل یا انڈیا ٹوڈے کی کاربن کاپی
لگتا تھا-
حامد میر جیسی انگلی کرنے والی ماسی جو کبھی آرمی کو بدنام کرتی ہے اور
کبھی حکومت وقت کو اکسا کر جامعہ حفصہ پر حملہ کرواتی ہے اور پھر خود ہی
جامعہ حفصہ والوں کو آرمی اور ملک کے پیچھے خودکش حملے کرنے میں لگا دیتی
ہے۔ ان غدار بنگالیوں کے ساتھ جا کر گیدڑ بھکیاں لگاتی ہے جو نا صرف 55000
اردو بولنے والوں کو قتل کرنے میں ملوث رہے۔ بلکہ مکتی باہنی بن کر اور
بھارتی ایجنٹوں کے ساتھ مل کر عام بنگالی عوام کو مارنے کے بعد الزام
پاکستان پر لگاتی مظلوم بنی پھرتی ہے۔
طالبان پورے پاکستان کو چھوڑ کر بس جیو کو کال کرتے ہیں تاکہ جیو پاکستان
کی عوام کو ڈرانے اور مروانے میں لگا رہے۔ شاہد اللہ شاہد کے بعد جو طالبان
کا نمائندہ پاکستان میں تھا وہ جیو ہی تھا- ملک پاکستان میں خوف و ہراس کی
کیفیت پیدا کرنا ہی جیو کا مقصد بنا رہا۔ جو طالبان بولتے جیو ان کی بولی
بولتا رہا-
جیو نےآرمی اور آئی ایس آئی کو بدنام کرنے کی کوشش کی اب اگر آرمی نے جیو
کو اتنا کچھ کرنے کے بعد بھی چھوڑ دیا تو ضروری نہیں کہ اب 4 مہینے جیو کے
عمران خان کو بدنام کرنے پر عمران خان کے چاہنے والے بھی جیو کے شرمناک
کردار پر خاموش رہیں۔ جیو کو تو 20 اپریل کے بعد میریٹ ہوٹل کے تہہ خانے
میں ہونا چاہیے تھا کہ ان کو سبق دیا جاتا کہ ملک کو بدنام کرنے، بھارتی
بولی بولنے، طالبان کا نمائندہ چینل بننے کی سزا کیا ہوتی ہے۔ سات چھتر تو
لگانے بنتے تھے-
خیر اب ناک سے لکیریں نکالنا اور عوام کا ردعمل سہنا تو جیو کی قسمت ہے جو
بہرحال جو کو برداشت کرنا پڑے گا- فزکس کا قانون جیو سے زیادہ کون جانتا ہو
گا۔ نہیں جانتا تو میں یاد کروا دیتا ہوں۔ ہر عمل کا رد عمل ہوتا ہے یہ روز
اول سے ہوتا آیا ہے اور تا قیامت ہوتا رہے گا۔
ایک پھلجھڑی جیو کے نام
دیکھ بھائی- چھوڑو بک بک کرنا کہیں مل ملا کر دودھ دھی کی ریڑھی لگا لو جیو
والو۔ بابا جی تو ملنگ بندے ہیں کیا جانیں جیو اصل میں ہے کون؟ |
|