سورہ الکھف - ١٨ -
------------------------- آیات # ٥٠ تا ٥٩
اور یاد کرو جب ہم نے فرشتوں کو فرمایا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ
کیا سوا ابلیس کے قوم جن سے تھا تو اپنے رب کے حکم سے نکل گیا بھلا کیا اسے
اور اس کی اولاد کو میرے سوا دوست بناتے ہو اور وہ ہمارے دشمن ہیں ظالموں
کو کیا ہی برا بدل ملا - نہ میں نے آسمانوں اور زمین کے بناتے وقت انھیں
سامنے بٹھا لیا تھا اور نہ خود انکے بناتے وقت اور نہ میری شان کہ گمراہ
کرنے والوں کو بازو بناؤں - اور جس دن فرمائیگا کہ پکارو میرے شریکوں کو جو
تم گمان کرتے تھے تو انھیں پکاریں گے وہ انھیں جواب نہ دیں گے اور ہم انکے
درمیان ہلاکت کا میدان کر دیں گے - اور مجرم دوزخ کو دیکھیں گے تو یقین
کرینگے کہ انھیں اسمیں گرنا ہے اور اس سے پھرنے کی کوئی جگہ نہ پائینگے -
اور بیشک ہم نے لوگوں کے لئیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثل طرح طرح بیان
فرمائی اور آدمی ہر چیز سے بڑھ کر جھگڑالو ہے - اور آدمیوں کو کس چیز نے اس
سے روکا کہ ایمان لاتے جب ہدایت ان کے پاس آئی اور اپنے رب سے معافی مانگتے
مگر یہ کہ ان پر اگلوں کا دستور آئے یا ان پر قسم قسم کا عذاب آئے - اور ہم
رسولوں کو نہیں بھیجتے مگر خوشی اور ڈر سنانے والے اور جو کافر ہیں وہ باطل
کے ساتھہ جھگڑتے ہیں کہ اس سے حق کو ہٹا دیں اور انہوں نے میری آیتوں کی
اور جو ڈر انھیں سنائے گئے تھے انکی ہنسی بنا لی - اور اس سے بڑھ کر ظالم
کون جسے اس کے رب کی آیتیں یاد دلائی جائیں تو وہ ان سے مونہہ پھیرے اور
اسکے ہاتھہ جو آگے بھیج چکے اسے بھول جائے ہم نے ان کے دلوں پر غلاف کر
دئیے ہیں کہ قرآن نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں گرانی اور اگر تم انھیں
ہدایت کی طرف بلاؤ تو جب بھی ہر گز راہ نہ پائینگے - اور تمہارا رب بخشنے
والا مہر والا ہے اگر وہ انھیں انکے کئیے پر پکڑتا تو جلد ان پر عذاب
بھیجتا بلکہ انکے لیۓ ایک وعدہ کا وقت ہے جسکے سامنے پناہ نہ پائینگے - اور
یہ بستیاں ہم نے تباہ کر دیں جب انہوں نے ظلم کیا اور ہم نے انکی بربادی کا
ایک وعدہ رکھا تھا |