نظرِ بد سے محفوط رہیے۔

نبی پاک صاحب لولاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان گرامی ہے“نظر حق ہے“اور قضاء پر اگر کوئی چیز سبقت لے سکتی تو وہ نظر ہوتی۔

حدیث پاک میں ایک واقعہ آیا ہے کہ ایک صحابی حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ بہت خوبصورت جسم کے تھے ایک دن ان کو غسل کرتے ہوئے ایک اور صحابی نے دیکھا تو منہ سے نکل گیا “ میں نے اتنی خوبصورت جلد کسی پردہ نشین کی بھی نہیں دیکھی“یہ کہنا تھا کہ اسی وقت حضرت سہل بن حنیف رضی اﷲ تعالیٰ عنہ گر گئے(یعنی بیمار ہوں گئے)۔

تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان کی کیفیت بیان کی گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہیں کس پر گمان ہے تو صحابہ کرام نے ایک صحابی کے متعلق عرض کیا آپ نے انہیں بلایا اور فرمایا کہ تم ایک دوسرے کو کیوں قتل کرتے ہو۔ اس کے بعد فرمایا کہ تم اپنے عضاء وضو کو دھو تو انہوں نے ایسا ہی کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس پانی کا چھینٹا حضرت سہل بن حنیف رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو مارا تو وہ فوراً درست ہو گئے۔

اس کا مطلب نظر لگتی ہے اور خود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما گئے ہیں۔
Nazia
About the Author: Nazia Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.