اللہ پاک کی بے حد حمد و ثناء کہ جس کے فضل
و کرم کے طفیل آج بڑے دنوں بعد پھر کچھ سوچوں کو ضبطِ تحریر لانے کی حقیر
سی جسارت کر رہا ہوں۔ موضوع وہی ہے جو آج کل تمام پاکستانی عوام کیلئے دردِ
سر بنا ہوا ہے۔۔۔۔ یعنی پورے ملک میں پیٹرول کی قلت۔
"عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات میں مسلسل کمی کے بعد ہماری حکومت نے بھی
پیٹرولیم مصنوعات میں واضح کمی کی۔ مگر خدا جانے کس موئے کی نظر لگ گئی کہ
اتنی عمدہ و اہل حکومت کی عوام دوست حکمت عملی سبوتاژ ہوگئی۔ سب کچھ ٹھیک
چل رہا تھا۔ قادری صاحب علاج وآرام کی غرض سے کینیڈا جا چکے تھے جبکہ پشاور
سانحے کے بعد دھرنا بھی ختم ہچکا تھا۔ کم نرخوں والی اشتہاری مہم بھی مقبولِ
عام عوام ہورہی تھی۔ پتہ نہیں مسئلہ کیا ہوا ہے جو پیٹرول کی ملک بھر میں
عدم دستیابی، کمیابی و نایابی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے؟"
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ بات نقلی عقل و خوبصورت شکل سے نہیں بنتی، سوچ
اور اپروچ کو درست سمت دینا پڑتی ہے۔ رشتے داروں اور عزیز و اقارب کو مشیر
،وزیر لگا کر ذات، برادری و خاندان تو راضی کیا جا سکتا ہے مگر ملک ہرگز
نہیں۔ اسلئے مجھے اپنے اوپر آج خوشی اور فخر ہے کہ میں نے ایسے لوگوں کو
ووٹ نہیں دیا جو عوامی فلاح کے دعوے ہزار کرتے ہیں مگر سیاسی مصلحتوں اور
مکاریوں سے مجبور ہیں۔ لیکن بحیثیت ایک محبِ وطن پاکستانی کےمجھے بے حد
صدمہ و افسوس ہے کہ ملک کس قسم کی قیادت کے ہاتھ میں ہے اور کن بحرانوں میں
گر چکا ہے۔
اللہ کرے کہ میرے پیارے وطن پر سے نحوست کے بادل چھٹ جائیں۔ اچھے رہبر
آجائیں اور بُرے والے ہٹ جائیں۔ |