پٹرول یا چھترول

ہماری غیورعوام میں کتنا حوصلہ ہے اس پر جتنا بھی ظلم کرلو اُف تک نہیں کرتی کیونکہ دل ہے پاکستانی ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے لیکن بدقسمتی یہ ہے ہمیں جوبھی حکمران ملے ایک سے بڑھ کرایک نکلے حکمرانوں نے آج تک عیاشی کی زندگی گزاری ہے اور گزاررہے ہیں عوام کو ہمیشہ سڑکوں پر ذلیل ہوتے دیکھاہے اس ملک کا سب سے بڑامسئلہ کرپشن ہے جس کا آج دن تک کسی نے حل نہیں نکالامگر اس کا حل نکلے گا کیسے ۔مہنگائی اتنی ہوگئی ہے کہ دیہاڑی دارطبقہ کو اب ایک وقت کی روٹی بھی نصیب نہیں ہوتی پچھلے سال عوام سی این جی کی تلاش میں لائنوں میں لگتی تھی اس وقت بھی عوام کو اُلو بنایاگیا ہفتے میں کبھی ایک دن سی این جی ملی کبھی دو دن اورآخر کار حکومت نے سی این جی بندکردی -

ہمارے حکمران کیا جانے کہ ایک رکشہ چلانے والا کا گزربسرکیسے ہوتاہے جبکہ شام کو اس نے مالک رکشہ کو بھی کچھ نہ کچھ دینا ہوتاہے دفعہ کرو عوام کو عوام جائے جہنم میں آج دن تک حکمرانوں نے کسی ایک مسئلے پر قابونہیں پایا ان سب کا پروٹوکول دیکھاجائے تو سب خدابنے پھرتے ہیں ہر ایک کو صرف اور صرف اپنے خزانے بھرنے کی پڑی ہے عمران خان صاحب نے دھرنے سے کیا کمایا صرف اور صرف اپنی شہرت میں اضافہ کیا اور کچھ نہیں مزہ تو تب تھا کہ دھرنے کے بعد حکومت الٹ جاتی اور آج ہر غریب آدمی کو دال روٹی آسانی سے مل رہی ہوتی گھروں میں دوماہ سے گیس نہیں آرہی بجلی نہیں آرہی زندگی مفلوج ہوکررہ گئی ہے طاہر القادری صاحب بھی خان صاحب کے برابر کے شریک ہیں ان کا مقصد صرف اور صرف عوام کو ذلیل کرناہے عمران خان اور طاہرالقادری کو کیا پتہ کہ غریب کس طرح زندگی گزارتاہے آج کل جو سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ ہے پٹرول کا نہ ہونا یہ کیسا نظام ہے کہ سٹاک کا پتہ تک نہیں لاکھوں کروڑوں تنخواہیں لینے والے کچھ بھی نہیں کرتے کتنے دکھ کی بات ہے اب توساری دنیا ہستی ہے کہ دیکھو پاکستان عوام پٹرول بھی لائنوں میں لگ کرلے رہی ہے کتنے شرم کی بات ہے کہاں ہیں نوازشریف/شہبازشریف/عمران خان/طاہرالقادری صاحب دیکھو عوام کا کیا حشر ہورہاہے۔

عمران خان صاحب نے شادی کرکے اچھا کام کیا لیکن یہ ٹائم نہیں تھا شادی کرنے کا مطلب ان سب کو ا پنی پڑی ہوئی ہے پریس کانفرنس کرکے یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم نے بڑاکام کیا۔

عوام کے صبر کاپیمانہ لبریزہوگیا تو کیا ہوگا ان حکمرانوں کو خداکے خوف سے ڈرنا چاہیئے۔ ہماری اﷲ پاک سے دعا ہے کہ ہم سب پر رحم فرما اور ان ظالم حکمرانوں سے نجات دلا۔
Malik Sajid Awan
About the Author: Malik Sajid Awan Read More Articles by Malik Sajid Awan: 14 Articles with 9238 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.