دہر میں اسم محمد سے اجالا کردے

قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہرمیں عشق محمد ﷺسے اجالا کر دے
فرانس کے میگزین چارلی ہیبڈو نے اپنے ہلاک ہونے والے 12ساتھیوں کی موت کا بدلہ 1.6بلین مسلمانوں کے جذبات مجروح کر کے لیا۔فرانسیسی میگزین نے فریڈم آف سپیچ کے نام پربے مروتی کی تمام حدیں پار کر دیں ۔مغربی میڈیا کی جانب سے یہ حرکت اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ اسلام دشمن لوگ آج بھی اسلام سے خوفزدہ ہیں اور اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ صرف اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ اپنے دلوں میں بغض اور حسد کی جلن کوکم کرنے کے لیے اپنے احساسات کو فریڈم آف سپیچ کا نام دیتے ہیں۔مغربی میڈیا کا یہ تعصبانہ رویہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کھلم کھلی جنگ ہے جس کو مغربی انتہا پسندی کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔

بدقسمتی سے مسلمان مغربی سازشوں سے بے خبراپنی عیش وآرام اور پرسکون زندگیوں میں مگن ہیں ۔جبکہ اپنے پیارے نبی ﷺکی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف تمام امت مسلمہ کو یکجان ہوجانا چاہیئے تھااور مغربی انتہا پسندوں کو اس کا منہ توڑ جواب دینا چاہیئے تھا بالخصوص مدینے کے رکھوالیوں کو تومغربی منافقت کے خلاف سراپا احتجاج ہو جانا چاہیئے تھا۔لیکن افسوس مسلمان اس کے برعکس اپنے ہی گھروں میں آہ زاری اور بیچارگی کی ایک تصویر بنے بیٹھے ہیں اور بہت سے اسلامی ممالک تو ایسے بھی ہیں جو اس ڈر سے کچھ نہیں بولے کہ ویسٹرن ممالک کی شان میں گستاخی ہو جائے گی۔

نبی ﷺ جن کی پیدائش کے بعدعرب کے بدﺅں کی زندگیوں میں انقلاب آگیااور وہ اپنے حق کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ،اس احساس اور حق خودارادیت کو استعمال کرتے ہوئے ان صحرا نشینوں نے تمام عالم میں اسلام کے پرچم کو سر بلند کیا ۔لیکن کیا وجہ ہے کہ مسلمان آج نبی کی حرمت کی رکھوالی کرنے کی بجائے ان طاغونی طاقتوں کے آگے سر خم ہیں۔

نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺتمام انسانیت کے لیے ایک مثالی نمونہ ہیں۔نبی ﷺنے تمام عالم کو امن کا پیغام دیاان کی سیرت مبارکہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ تمام عالم کے لیے حیات اور نجات کا باعث ہے۔

تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام عالم اسلام اپنے پیارے نبی ﷺ سے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپﷺ کی سیرت مبارکہ کوا پناتے ہوئے اپنی زندگیوں میں ایک مثبت تبدیلی لے کر آئیں۔کیونکہ اسلام مخالف دشمنوں کے لیے اس سے زیادہ اذیت ناک بات کوئی نہ ہو گی۔
zakia awan
About the Author: zakia awan Read More Articles by zakia awan: 2 Articles with 3758 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.