اَب وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک
کو استعفیٰ دے دینا چاہئے..؟
پاکستان میں بلیک واٹر کی موجودگی پر حکمران عوام کو کیا جواب دیں گے .....
گزشتہ دنوں بھارت کے بعد پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر دفاع
رابرٹ گیٹس نے صدر، وزیر اعظم اور دیگر دوسرے حکومتی اراکین کے علاوہ ملک
کی اہم ترین شخصیات سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے
انتہائی جارحانہ انداز سے یہ دعویٰ اور انکشاف کیا کہ امریکی بلیک واٹر
سمیت ڈین کورپ پاکستان میں نجی حیثیت میں کام کررہی ہیں۔ میرے خیال سے
امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے اِس دعوی ٰ اور انکشاف کے بعد پاکستان کی
اپوزیشن جماعتیں سمیت پوری پاکستانی قوم حیرت زدہ ہونے کے ساتھ ساتھ اِس
پریشانی میں بھی مبتلا ہیں کہ پاکستان میں امریکی بلیک واٹر اور ڈین کورپ
کی موجودگی کے بعد کیا پاکستان کی سالمیت برقرار رہ سکے گی؟ اور کیا
پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کو اِن سے محفوظ رکھ سکے گا؟ اور اِیسے بہت سے
خدشات اور وسوسے پیدا ہو رہے ہیں کہ جن سے ملک میں ایک بے چینی کی فضا پیدا
ہوگئی ہے۔
اور یوں امریکی وزیر دفاع اپنے اِس انکشاف سے پاکستان کے موجودہ دگرگوں
سیاسی صورتِ حال میں تیل چھڑک کر خود تو نکل گئے مگر ملک میں ایک ایسا
بھونچال پیدا کر گئے ہیں کہ جس کا فوری طور پر تھمنا دکھائی نہیں دیتا۔ اور
اس کے ساتھ ہی ایک کیا؟ اور کئی ایسے بہت سے سوالات بھی جنم لے رہے ہیں کہ
حکومت کے پاس اِس کے بعد اَب اور کیا جواب رہ جاتا ہے کہ امریکی خود اِس
بات کا برملا اقرار اور اظہار کر رہے ہیں کہ پاکستان میں امریکی بلیک واٹر
اور ڈین کورپ موجود ہیں۔
اِس صورت ِ حال میں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ عوام سے اِس معاملے میں مسلسل
جھوٹ بولنے والے حکمران اَب کس منہ سے عوام کا سامنا کرسکیں گے کہ جو اپنے
پورے وثوق سے ایک بڑے عرصہ سے پوری پاکستانی قوم کو ملک میں امریکی بلیک
واٹر کی موجودگی اور اِس کی سرگرمیوں کے خلاف عوام میں پیدا ہونے والے
خدشات اور مخمصوں کو یہ کہہ کر مسترد کرتے رہے ہیں کہ پاکستان میں کسی
امریکی بلیک واٹر کا کوئی وجود نہیں ہے اور یہ سب حکومت مخالف عناصر کی
حکومت کے خلاف ایک سازش ہے جو ملک میں اِس قسم کے ایشوز پیدا کر کے حکومت
کو مسائل میں الجھانا چاہتے ہیں اور وہ حکومت کی توجہ عوامی مسائل کے حل کی
جانب سے ہٹانا چاہتے ہیں۔
اور دوسری طرف یہ بھی کتنی حیرت کی بات ہے کہ ایک وہ بھی وقت تھا کہ جب کچھ
عرصہ قبل اپوزیشن سمیت ملک کی تمام مذہبی اور سماجی جماعتوں کی جانب سے
پاکستان میں بلیک واٹر کی موجودگی اور اِس کی ملک دشمن سرگرمیوں کے خلاف
مسلسل تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا جارہا تھا تو حکومتی ذمہ داران کی طرف
سے ملک میں بلیک واٹر کی موجودگی اور اِن کی سرگرمیوں کے خلاف اپوزیشن کے
تحفظات اور خدشات کو رد کیا گیا۔
اور اِس پر ہمارے حکمرانوں اور بالخصوص وفاقی وزیر داخلہ مسٹر رحمان نے (جو
اول روز ہی سے امریکیوں کی خوشنودی اور خوشامد میں کچھ اِس طرح سے مبتلا
رہے ہیں کہ اللہ کی پناہ اور وہ یہ سمجھتے رہے ہیں کہ اگر اُنہوں نے
امریکیوں کی چاپلوسی اور اِن کی خوشامد میں ایسا کچھ نہیں کیا تو عین ممکن
ہے کہ کہیں اِن کی حکومت کے بھی لالے نہ پڑجائیں اِس بنا پر) اُنہوں نے
اپوزیشن کے بلیک واٹر کی موجودگی کے تحفظات اور خدشات کا جواب کچھ اِس طرح
سے دیا تھا کہ اپوزیشن والوں کی تو یہ ایک ہی رٹ ہے کہ ملک میں بلیک واٹر
کی موجودگی سے ملکی سالمیت اور استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اور
اِس حوالے سے حکومتی اراکین بالخصوص وزیر داخلہ مسٹر رحمان ملک کا تو متعدد
مواقع پر یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اپنی سیاست کرنے کی جب کوئی اور
راہ سجھائی نہیں دی تواپوزیشن والوںنے اپنے سیاسی گھوڑے میں جان ڈالنے کے
لئے پاکستان میں بلیک واٹر کی موجودگی کوجواز بناکر اپنی سیاست چمکانے کا
ایک ایسا سامان تلاش کرلیا ہے کہ وہ اِس سے عوام کو آسانی سے بے وقوف
بناسکیںاور اِس کے ساتھ ہی وفاقی وزیر داخلہ مسٹر رحمان ملک نے اپنا سینہ
ٹھونک کراور اپنی آنکھیں پھاڑتے ہوئے یہ بھی کہاتھا کہ اگرپاکستان میںبلیک
واٹر کاوجود ہواتو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔
بہرحال!اَب میں یہ سمجھتا ہوں کہ امریکی وزیردفاع کا پاکستان میں بلیک واٹر
کی موجودگی کے بعد رحمان ملک کو اپنا استعفیٰ دینے کا وقت اَب قریب آگیا ہے
کہ وہ ہمت کریں اور عوام سے کئے گئے اپنے اُس وعدے کو سچ کر دکھائیں جو
اُنہوں نے کئی مرتبہ میڈیا پر آکر پوری پاکستانی قوم سے کیا تھا اور کہا
تھا کہ جب کبھی بھی پاکستان میں بلیک واٹر کی موجودگی سامنے آئے گی تو میں
سب سے پہلے استعفیٰ دوں گا اور اَب مسٹر رحمان ملک آپ پر یہ لازم ہوگیاہے
کہ پاکستان میں بلیک واٹر اور ڈین کورپ کی موجودگی کے بعد آپ ہمت کریں اور
فوری طور پر اپنے عہدے سے بغیر ہِچر مِچر کئے استعفی دے کر ملکی تاریخ میں
ایک نئے باب کا اضافہ کرجائیں کہ لوگ آئندہ اِن کی مثال پیش کریں کہ مسٹر
رحمان ملک نامی ایک وفاقی وزیر داخلہ ایسے بھی پاکستان میں گزرے ہیں کہ
جنہوں نے اپنے دعوے اور عوام سے کئے گئے وعدوں کو سچ کر دکھایا اور حقائق
سامنے آنے پر وہ اپنے عہدے سے استعفی ٰ دے گئے۔ |