حضرت مولانا یوسف کاندھلوی ؒ
اپنی تصنیف حیات الصحابہ ؓ میں تحریر کرتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود ؓ فرماتے
ہیں ہر آنے والا سال پہلے سال سے بُرا ہو گا (اپنی ذات کے اعتبار سے تو )
کوئی سال کسی سال سے بہتر نہیں کوئی جماعت کسی جماعت سے بہتر نہیں لیکن ہو
گا یوں کہ تمہارے علماء اور تمہارے بھلے اور بہترین لوگ چلے جائیں گے اور
پھر ایسے لوگ آجائیں گے جو اپنی رائے سے تمام کاموں میں قیاس کرنے لگ جائیں
گے اس طرح اسلام میں شگاف پڑ جائے گا اور وہ گر جائے گا۔
حضر ت ابن شہاب ؒ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے منبر پر
فرمایا اے لوگوحتمی اور درست رائے تو صرف حضورؐ کی ہی تھی کیونکہ اﷲ تعالیٰ
ہی انہیں یہ رائے سمجھاتے تھے اور ہماری رائے تو بس گمان اور تکلف ہی ہے (
اس کا صحیح ہونا ضروری نہیں )
قارئین شرم کے مارے سمجھ نہیں آرہا آج کے کالم میں کیا تحریر کریں دل چاہتا
ہے کہ درد جگر کو خون کے آنسوؤں کے ذریعے اکٹھا کر کے آج کی تحریر اسی خون
سے لکھی جائے سیاست کے بازار میں اخلاق ،شائستگی ،رواداری ،تہذیب سمیت ہر
اعلیٰ روایت کا جنازہ اٹھتے ہوئے دیکھ رہے ہیں جو زبان سیاسی مداری ایک
دوسرے کے لیے استعمال کر رہے ہیں اسے سن کر پتہ چلتا ہے کہ قومی سطح پر کس
درجے تک گر چکے ہیں یہ وہی آزادکشمیر ہے کہ جہاں پر ہارنے والا جیتنے والے
کو ہار پہناتا تھا اور جیتنے والا ہارنے والے کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں
تھام کر اس کی فتح کا اعلان کرتا تھا آج میرے اسی کشمیر کے اندر کرسی کی
خاطر کیا کیا ہو رہا ہے دیکھ کر ماتم کرنے کو جی چاہتا ہے ۔
قارئین ہم آپ کی خدمت میں آج کا انتہائی مختصر کالم پیش کر رہے ہیں کالم کے
عنوان سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ’’ انصار نامہ ‘‘ کے اس کالم میں کیا
بات زیر بحث ہو گی ۔یوں لگتا ہے جیسے ہم انسانوں کے دیس سے نکل کر ’’لوٹوں
کی بستی ‘‘ میں آگئے ہیں شیخ سعدی ؒ اپنے ایک واقعہ کو بیان کرتے ہوئے
لکھتے ہیں کہ وہ کسی بستی میں جانے کیلئے سفر پر روانہ ہوئے اور رات گئے
شدید سردی کے موسم میں اس بستی میں پہنچے تو دیکھا کہ تمام گھروں کے دروازے
بند ہیں ہو کا عالم ہے اور کوئی زی روح نظر نہیں آتا اچانک ان کے پیچھے
بستی کے آوارہ کتے پڑ گئے جان بچانے کے لیے اور دامن چھپانے کے لیے انہوں
نے زمین سے پتھر اٹھانا چاہے تو دیکھا کہ پتھر تو زمین میں گڑے ہوئے ہیں اس
پر شیخ سعدی ؒ نے تاریخی جملہ کہا ’’ عجیب بستی ہے کہ جہاں پتھر قید ہیں
اور کتے آزاد ہیں ‘‘ ہمیں یوں لگتا ہے جیسے آج کل کے ماحول میں ’’ ابن
الوقتی ،خود غرضی ،مادہ پرستی ‘‘ جیت گئے ہیں اور وفاداری ،سچائی اور
رواداری شکست سے دوچار ہو چکے ہیں ۔
قارئین میرپور میں سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اپنے سیاسی
کیرئیر کے دوران چھٹی مرتبہ جماعت تبدیل کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کو چھوڑا اور
تبدیلی کی آواز پاکستان تحریک انصاف کو جوائن کر لیا اور اس کیساتھ ہی
پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے جیتی گئی ایل اے تھری میرپور کی سیٹ سے استعفیٰ
دے دیا ۔اس کے فوراً بعد پیپلزپارٹی کی صفوں میں ایک ہل چل پید ا ہوئی اور
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید اپنی کابینہ کے وزراء کے ایک لشکر کے
ہمراہ میرپور آن پہنچے جوڑ توڑ ساز باز کا سلسلہ شروع ہوا اور ’’ واحد
ریاستی سواد اعظم جماعت ‘‘ کے ایک انتہائی مضبوط امیدوار چوہدری اشرف نے
مسلم کانفرنس سے اپنی بتیس سالہ رفاقت توڑتے ہوئے پیپلزپارٹی میں شمولیت
اختیار کی او ر انہیں پارٹی کی طرف سے ٹکٹ بھی جاری کر دیا گیا ۔اس پر
پیپلزپارٹی کے دیرینہ کارکن اعجاز رضا احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے اور
انہوں نے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے سامنے یہ الزامات لگائے کہ چوہدری
اشرف کو کروڑوں روپے کی رشوت بھی دی گئی ہے جسے ’’ سیاسی نذرانہ ‘‘ کہا
جاتا ہے اعجاز رضا نے یہ بھی کہا کہ چوہدری اشرف نے پیپلزپارٹی کی قیادت سے
ٹکٹ پہلے حاصل کیا اور شمولیت بعد میں اختیار کی اور اسی طرح یہ الزام بھی
عائد کیا گیا کہ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے چوہدری اشرف سے یہ
ڈیل کی ہے کہ اگر وہ میرپور سے الیکشن جیت جاتے ہیں تو انہیں وزیر یا ’’
سینئر وزیر ‘‘ بنا دیا جائے گا اور اگر بد قسمتی سے ہار جاتے ہیں تو ایم ڈی
اے کی ڈی جی شپ ،بلدیہ کی میئر شپ ،فلیگ ہولڈر ایڈوائزر یا کسی اور اہم
ترین عہدے پر ایڈجسٹ کر دیا جائے گا یہ تمام الزامات وہ ہیں جو ہم اپنی طرف
سے نہیں لگا رہے ہیں بلکہ اعجا ز رضا اور دیگر سیاسی جماعتوں کی طرف سے
اخبارات اور الیکٹرونک میڈیا کی زینت بنے ۔آئیے اب تھوڑا آگے چلتے ہیں ۔اس
وقت عملاً صورتحال یہ ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی سیاسی الیکشن مہم
چلانے کے لیے برطانیہ سے مختلف شخصیات تشریف لا چکے ہیں اور اور کچھ اہم
شخصیات رواں ہفتے تشریف لائیں گی سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور بھی ان
کی مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور اہل کشمیر کو یہ بھی مبارک ہو کہ کچھ دنوں
تک تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور مشہور زمانہ ’’ ڈی جے بٹ ‘‘ اپنے
ثقافتی قافلے سمیت تشریف لا رہے ہیں دوسری جانب وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید
اور ان کی کابینہ کے تمام وزراء تو پہلے دن سے ہی الیکشن مہم چلا رہے ہیں
لیکن آنے والے دنوں میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ،قمر زمان کائرہ اور
دیگر وفاقی سطح کی شخصیات بھی میرپور کی دھرتی کو میزبانی کا شرف بخشیں گی
۔اس تمام صورت حال میں یقینا ’’ تخت لاہور ‘‘ اور آج کل وفاق میں براجمان
مسلم لیگ ن بھلا پیچھے کیسے رہ سکتی تھی چنانچہ سابق وزیراعظم آزادکشمیر
راجہ فاروق حیدر خان اور سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر بھی
میرپور میں موجود ہیں اور اپنی پارٹی کے امیدوار سابق وزیر صحت ارشد محمود
غازی کی الیکشن مہم زور و شور سے چلا رہے ہیں ہم نے وزیراعظم آزادکشمیر
چوہدری عبدالمجید اور چوہدری یاسین سینئر منسٹر کے دو خصوصی انٹرویو ز کیے
اس کا متن پہلے آپ کے سامنے رکھے دیتے ہیں ۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر
میں سیاسی کلبوں کی حکومتیں ماضی میں عوام کا استحصال کرتی رہی ہیں دھیر
کوٹ کا سیاسی کلب، نکیال کا سیاسی کلب اور اسی طرح بیرسٹر سلطان کا سیاسی
کلب استحصال کی علامت بن کر عوامی نفرت کا نشانہ بن چکے ہیں میرپور کے ضمنی
الیکشن میں پیپلز پارٹی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی وزیراعظم
پاکستان میاں محمد نواز شریف اور موجودہ وفاقی حکومت کے ساتھ انتہائی
پرسکون ورکنگ ریلیشن شپ ہے اور کشمیری عوام ہی کی خاطر وفاقی حکومت سے رواں
مالی سال میں میگا پراجیکٹس کے لیے اڑتالیس ارب روپے سے زائد کا بجٹ حاصل
کیا ہے یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پاکستان میں جس طرح تحریک انصاف کے بننے
اور لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے بڑے بڑے جلسوں میں سابق
ڈی جی آئی ایس آئی جنرل شجاع پاشا یا قومی سلامتی کے انتہائی معزز ادارے کا
کوئی ہاتھ ہے اور آزادکشمیر میں تحریک انصاف کا بننا بھی فرشتوں یا نادیدہ
قوتوں کی کاوش کا نتیجہ ہے افواج پاکستان ہماری عزت ہیں اور چیف آف آرمی
سٹاف جنرل راحیل شریف ایک انتہائی پروفیشنل سولجر ہیں میرپور میں آزادکشمیر
کا پہلا ملٹری کالج قائم کرنے کے لیے منظوری لے لی گئی ہے اور بہت جلد چیف
آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف اس تاریخی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لیے
میرپور آرہے ہیں آنے والے چند دنوں میں میرپور کو پاکستان ریلوے سے منسلک
کرنے کے لیے بھی منصوبہ تیار کر لیا ہے میرپور کے شہری پاکستان کے لیے
قربانیاں دینے والے لوگ ہیں ان کی قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اپنے حلقہ انتخاب سے کتنی وابستگی رکھتے ہیں اس
کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر انھیں کسی محلے ،گلی یا گاؤں
میں اکیلا چھوڑ دیا جائے تو وہ واپس اپنے گھر بھی نہیں لوٹ سکتے اعجاز رضا
کو میں نہیں جانتا یہ کون ہے اور کب پارٹی میں شامل ہوا پیپلزپارٹی سے
اعجاز رضا کا کوئی تعلق نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے ریڈیو
آزادکشمیر ایف ایم 93میرپور اور آزادکشمیر کے پہلے لائیو ویب ٹی وی کشمیر
نیوز ڈاٹ ٹی وی کے مقبول ترین پروگرام لائیو ٹاک ود جنید انصاری میں براہ
راست خصوصی گفتگو کے دوران کیا وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ سیاسی
کلبوں کی ہمیشہ یہ خواہش رہتی ہے کہ عوام سے ایک فاصلے پر رہتے ہوئے ان کا
استحصال کیا جائے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی یہ سوچ تھی کہ غریب آدمی کو
شعور دیا جائے کہ اس کے حقوق کیا کیا ہیں اور اسے یہ حوصلہ دیا جائے کہ وہ
اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کر سکے میرپور کے ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی
بھاری اکثریت سے فتح حاصل کرے گی۔
جب ہم نے چوہدری یاسین سے بات کی تو بڑے دلچسپ قسم کے انکشافات سامنے آئے۔
سینئر وزیر آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ اعجاز
رضا کا یہ دعوی بالکل بے بنیاد اور غلط ہے کہ پیپلز پارٹی نے انھیں ٹکٹ
دینے کا کوئی وعدہ کیا تھا پارٹی اور جمہوریت کے وسیع تر مفاد میں ہم نے
چوہدری محمد اشرف کو پیپلز پارٹی میں شامل کیا اور چونکہ عوام میں چوہدری
اشرف کی جڑیں بہت مضبوط ہیں اس لیے ہم نے چوہدری اشرف کو پیپلزپارٹی کی طرف
سے ضمنی الیکشن کا ٹکٹ جاری کیا ہے اور سابق وزیراعظم پاکستان راجہ پرویز
اشرف سمیت پوری پارلیمانی کمیٹی نے تمام امیدواروں کے انٹرویوز کر نے کے
بعد یہ فیصلہ کیا چوہدری عبدالمجید ہماری ٹیم کے کپتان ہیں یہ پیپلز پارٹی
کا فیض ہے کہ آج مجھ سمیت مختلف کارکنان مختلف عہدوں پر بیٹھے ہیں جب وقت
آیا اور پارٹی نے مناسب سمجھا تو وزیراعظم بھی بن جاؤں گا پارٹی ڈسپلن کے
پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرپور میرا گھر ہے اور میرپور کے شہریوں کے تمام
مسائل حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کروں گا چوہدری یاسین نے کہا کہ
بیرسٹر سلطان کو ضمنی الیکشن میں عبرت ناک شکست دیں گے نظریاتی سیاست پر
یقین رکھتے ہیں سیاست کے دوران ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ اپنے حلقے کے تمام
دوستوں کا خلوص سے ساتھ دوں یہی وجہ ہے کہ دوست پیار کرتے ہیں ۔
ہم نے اسی حوالے سے ضمنی انتخابات کے پس منظر میں مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل
سیکرٹری شاہ غلام قادر کا بھی ایک خصوصی انٹر ویو کیا ۔
پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے مرکزی سیکرٹری و سابق سپیکر قانون ساز
اسمبلی شاہ غلام قادر نے کہا کہ عمران خان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں وہ بے
شک آزادکشمیر کی سر زمین پر تشریف لائیں لیکن مہربانی فر ما کر اس بات کا
خصوصی خیال رکھیں کہ آزادکشمیر میں شریف لوگ بستے ہیں ہم اس کلچر کی کبھی
بھی حمایت نہیں کر سکتے جس میں نوجوان بچیاں جلسوں اور جلوسوں میں جا کر
رقص کریں میرپور میں پیپلزپارٹی کا حقیقی ووٹ تین ہزار سے زیادہ نہیں ہے
اور تحریک انصاف کی بھی صورت حال اس سے ملتی جلتی ہے بیرسٹر سلطان محمود
چوہدری کو ان کی برادری کا ووٹ ملے گا اور اسی طرح مسلم کانفرنس سے منحرف
ہو کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے چوہدری اشرف بھی اپنا ذاتی ووٹ بینک
رکھتے ہیں مسلم لیگ ن نظریاتی بنیادوں پر سیاست کر رہی ہے عمران خان کے
مقابلے میں میاں محمد نواز شریف کو آزادکشمیر آنے کی زحمت نہیں دینگے ارشد
غازی بھاری اکثریت سے 29مارچ کو کامیاب ہونگے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید پر
بہت حیرانگی ہے کہ وہ کروڑوں روپے کے ریاستی وسائل بھی الیکشن کمپین میں
استعمال کر رہے ہیں اور اسی طرح چوہدری عبدالمجید اور ان کی ٹیم میں شامل
وزراء لوگوں کو الاٹ منٹ چٹوں سمیت مختلف جھوٹے وعدے کر کے ووٹ حاصل کرنے
کی کوششیں کر رہے ہیں ہم اس بات کی شدید مذمت کرتے ہیں سابق صدر پاکستان
آصف علی زرداری یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ میرپو ر کاا لیکشن جیتنے کے لیے
جتنا سرمایہ لگتا ہے لگا دیا جائے یہ انتہائی شرمناک فعل ہے آزاد امیدوار
اعجاز رضا جو پیپلزپارٹی ہی کے دیرینہ کارکن ہیں انہوں نے چوہدری اشرف او ر
وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کے درمیان ہونے والی کروڑوں روپے کی ڈیل اور
مختلف معاہدات کے حوالے سے جو الزامات لگائے ہیں وہ قابل غور ہیں اور مقتدر
اداروں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزادکشمیر
کے پہلے لائیو ویب ٹی وی کشمیر نیوز ڈاٹ ٹی وی کے مقبول ترین پروگرام لائیو
ٹاک ود جنید انصاری میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔شاہ غلام قادر نے کہا
کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید میرپور میں گیس کی فراہمی ،ایئر پورٹ کی
تعمیر ،ریلوے ٹریک کی بحالی سمیت ایسے ایسے وعدے کر رہے ہیں کہ جنہیں سن کر
ہنسی بھی آتی ہے اور افسوس بھی ہوتا ہے کیونکہ یہ تمام معاملات انکے دائرہ
اختیار سے باہر ہیں یہ تمام سبجیکٹ وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہیں
اور وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہے شاہ غلام قادر نے کہا کہ ہم نظریات کی
بنیاد پر سیاست کر رہے ہیں جبکہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور چوہدری
عبدالمجید ذاتی اناء کی جنگ میں مصروف ہیں ۔
قارئین یہ مختلف قسم کی باتیں ہم نے کوئی نمک مرچ لگائے بغیر آپ کے سامنے
رکھ دی ہیں فیصلہ آپ خود کیجئے کیا سچ ہے کیا جھوٹ ہے او ر ووٹ کس کا حق ہے
۔
آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
چھوٹا بچہ اپنی ماں کے ساتھ پہلی مرتبہ بینک گیا جہاں ماں نے چیک کیش
کروایا
بچے نے واپسی پر معصومیت سے کہا
’’ امی آپ نے کمال کر دیا ڈیڈی پورا مہینہ محنت کر کے جو پیسے کما کے لائے
تھے آپ نے چند لمحوں میں وہ سب نکلوا لیے ‘‘
قارئین کشمیر ی تہذیب اور رواداری صدیوں کی جمع پونجی تھی ہمیں لگتا ہے کہ
آج کی سیاست کا چلن اور آج کے سیاست دان کی لالچ کوئی کمال دکھاتے ہوئے
لمحوں میں ا س کمائی کو ضائع کر دینگے اﷲ ہمارے حال پر رحم فرمائے آمین |