ماہ رمضان: توبہ استغفار کا مہینہ
(Qazi Nisar Ahmad, Gilgit)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جب یہ مجلہ آپ کے ہاتھوں میں ہوگا اس وقت انشاء اللہ رمضان المبارک کے مقدس
و بابرکت اور رحمتوں سے مالامال لمحات ہونگے۔ ہمیں اپنی ایمانی معرفت کی
قدر وقیمت کا احساس ہونا چاہیے' یہ رب العزت کا کرم ہے کہ غفورالرحیم
پروردگار نے ہمیں اپنی صفت ایمانی کو تقویت دینے اور اپنے اعمال کی سیاہی
کو دھونے کے لئے یہ مبارک موقع عنایت کیا ہے۔ ان ایام معدودہ کو غنیمت
سمجھیں' پورے ذوق و شوق سے عبادات بجا لائیں اور صمیم قلب سے توبہ واستغفار
کریں اور راتوں کو جاگ کر اللہ میاں کے حضور التجا کرکے ان سے اپنی مغفرت
کو یقینی بنائیں۔ اس ماہ مقدس کے ایک ایک لمحے کی قدر کریں' پورے احتیاط
واہتمام سے گزاریں' ویسے بھی ہر وقت اطاعت اور عباد ت میں زندگی گزارنی
چاہیے مگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طفیل رب تعالی کا اعلان ہے کہ یہ
میرا مہینہ ہے اور اس کا صلہ میں خود دونگا۔
رمضان المبارک کے بے شمار فضائل ہیں' اللہ تعالیٰ نے اس ماہ مبارک کو دیگر
مہینوں کا سردار بنایا ہے' قرآن کریم اسی ماہ میں نازل ہوا ہے۔ حضرت سلمان
فارسی فرماتے ہیں کہ نبی کریم ۖ نے شعبان کی آخری تاریخ میں ہم لوگوں کو
ایک تفصیلی خطبہ ارشاد فرمایا' اس خطبہ کو امام بہیقی رحمة اللہ علیہ نے
اپنی معروف کتاب شعب الایمان میں روایت کیا ہے۔اس خطبہ کا مختصراََ خلاصہ
یہ ہے کہ '' یاأیہا الناس فقد اظلکم شہر عظیم..........الخ'' کہ اے لوگوں
تم پرایک عظیم الشان مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے' یہ مہینہ بہت بڑا اور بابرکت
ہے، اس میں ایک رات شب قد ر کی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اس مہینے کے
روزے اللہ تعالیٰ نے فرض کیے ہیں' اس مہینے میں کوئی شخص کسی نیک کام کے
ذریعے رب ذوالجلال کا قرب اور رضا حاصل کریگا تو اس کا اجر و ثواب ایسا ہے
جیساکہ غیر رمضان میں فرض ادا کریں اور جو فرائض مکمل یکسوئی کے ساتھ ادا
کریگا اللہ تعالیٰ اس کو ستر فرائض کا اجر و ثواب عطا فرمائے گا' آپ ۖ نے
اس خطبے میں ارشاد فرمایا کہ یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا صلہ و بدلہ جنت
ہے' یہ مہینہ اپنے رشتہ داروں اور مسلمانوں کے ساتھ صلہ رحمی' غمخواری اور
ہمدردی کا ہے، جو اس مبارک ماہ میں کسی روزہ دارکو افطارکرائے گا وہ اس کے
گناہوں کی معافی اور جہنم سے خلاصی و چھٹکارا کا سبب بنے گا' اور یہ افطار
پیٹ بھر کر کھلانے سے تعبیر نہیں بلکہ ایک گھونٹ دودھ' ایک کھجور یا ایک
گلاس پانی سے بھی افطار کرایا جائے تو بھی ثواب ملے گا۔ جو پیٹ بھر کے کسی
مسافر یا غریب روزہ دار کو کھلائے گا اس کا اجر و ثواب بے حد ہے۔ بہرصورت
اپنی استطاعت کے مطابق یہ خدمت سر انجام دینی چاہیے۔ غرض اس خطبے میں آپ ۖ
نے بیشمار فضائل و احکامات بتلائے ہیں تو ہمیں اس مہینے کو مکمل اہتمام کے
ستاتھ گزارنا چاہیے۔ یاد رہے کہ رمضان المبارک کا یہ مقدس مہینہ عزم بالجزم
اور پختہ تہیہ کرنے کا ہے کہ ہم اپنی آنکھ کان زبان ہاتھ پاؤں اور ایک ایک
حرکت پاکیزہ اور ستھری رکھیں اور ایمان و ایقان والی زندگی گزاریں اور پوری
ندامت سے رو رو کر اللہ سے اپنی بخشش کروائے۔ رب ذوالجلال ہم سب کوا س
مبارک مہینے کی تمام برکات سے مالا مال فرمائے۔ آمین ثم آمین۔
نوٹ: یہ مضمون ماہنامہ نصرة الاسلام کے شمارہ نمبر ٣، 2012 کے لیے بطور
اداریہ لکھا گیا ہے۔ قاضی |
|