خواتین عازمین عمرہ کے چند ضروری مسائل اور ہدایات
(Dr Khalid Mehmood, Rawalpindi)
(ڈاکٹر مسز نعیمہ خالد)
پاکستان سے ہر سال تقریباََ پانچ لاکھ سے زائد مسلمان عمرہ کی ادائیگی
کیلئے حجاز مقدس جاتے ہیں اور اس تعداد میں تقریباً نصف تعداد خواتین کی
ہوتی ہے اور اس میں سے نصف تعداد نوجوان لڑکیوں اور خواتین کی ہوتی ہے۔
گزشتہ چند سالوں سے یہ بات مشاہدہ میں آ رہی ہے کہ پاکستان سے عمرہ پر جانے
کیلئے نوجوان لڑکیوں کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہو رہا ہے۔ خصوصاً غیر شادی
شدہ لڑکیاں۔ ان میں ایسی خواتین بہت کم ہوتی ہیں جو اپنے خاوندوں کے ساتھ
جاتی ہیں۔ بہت سی خواتین عمرہ کیلئے بغیر خاوند یا بغیر محرم کے چلی جاتی
ہیں۔ عورت خاوند یا محرم کے بغیر عمرہ پر نہیں جا سکتی۔شریعت میں اسکی
اجازت نہیں ہے اور یہ گناہ ہے عدت والی عورت بھی عمرہ کیلئے نہیں جا
سکتی(عدت چاہے خاوند کی فوتگی کی وجہ سے ہو یا طلاق کی وجہ سے ہو) محرم سے
مراد ایسا رشتہ ہے جس سے عورت کا نکاح حرام ہے مثلاً باپ، بھائی، بیٹا، سسر،
داماد، ماموں وغیرہ۔ آجکل بعض عورتیں کسی غیر شخص کو اپنا فرضی محرم یعنی
خواہ مخواہ کسی کو منہ بولا باپ، بھائی یا بیٹا بنا کر عمرہ پر چلی جاتی
ہیں۔ لیکن اکثر خواتین کے ساتھ جوحقیقی محرم ہوتے ہیں مثلاً باپ، بھائی،
سسر، بیٹا، ماموں وغیرہ ان سے وہ اپنے مخصوص مسائل کے متعلق مشرقی شرم و
حیا کی وجہ سے پوچھ نہیں سکتی ہیں۔ ایسی ہی خواتین کی راہنمائی کیلئے ذیل
میں چند معلومات مسائل اور مشورے دیئے جا رہے ہیں۔ خواتین عازمین عمرہ کو
بھی چاہیے کہ وہ عمرہ پر جانے سے پہلے مناسک عمرہ کے تربیتی پروگراموں میں
زیادہ سے زیادہ شرکت کریں اور مناسک عمرہ کی عملی و بصری تربیت لے کر لازمی
جائیں۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ خواتین تربیت لینے میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتی
ہیں لیکن جتنی تربیت مردوں کیلئے لازمی اور ضروری ہے اُتنی ہی تربیت خواتین
کیلئے بھی لازمی اور ضروری ہے۔ عمرہ سیزن میں خواتین عازمین عمرہ کیلئے ہر
اتوار کو صبح 10بجے بصری تربیت گاہ مناسک حج و عمرہ F-765، سیٹلائٹ ٹاؤن،
راولپنڈی میں خصوصی تربیتی پروگرام منعقد ہوتے ہیں دوران تربیت خواتین کو
ڈاکٹر ریاض الرحمن بانی بصری تربیت کا لکھا ہوا معروف کتابچہ ترتیب عمرہ
اور خواتین کے مسائل پر لٹریچر بلا معاوضہ تقسیم کیا جا تا ہے ۔ خواہشمند
خواتین ڈاک کا جوابی پتہ لکھا ہو ا لفافہ ارسال کر کے کتابچہ ترتیب عمرہ
اور لٹریچر بلا معاوضہ منگوا سکتی ہیں ۔ تربیت گاہ میں طواف و سعی کی دعاؤں
کے کتابچے ، گلدستہ طواف اور گلدستہ سعی اور مناسک عمرہ کی تربیتی فلم VCD/DVDبھی
دستیاب ہو تی ہے ۔ خواتین اگر گھر ، ائیرپورٹ یا مدینہ منورہ میں حالت
احرام میں آتے وقت فطری مجبوری کی وجہ سے پاک نہ ہوں تو غسل یا صرف وضو کر
لیں اور سر پر سکارف یا رومال اس طرح باندھیں کہ سر کے بال نظر نہ آئیں
پیشانی اور چہرہ کھلا رہے عبایا یا برقع پہن لیں۔ خواتین کا اپنا روزمرہ کا
لباس ہی ان کا احرام ہے۔ سکارف، رومال یا عبایا احرام نہیں ہے۔ سکارف سر کے
بالوں کو چھپانے کیلئے باندھا جاتا ہے اور عبا یایا برقع پردہ کیلئے پہننا
جاتا ہے عورت کیلئے جوتے کی بھی کوئی پابندی نہیں ہے۔ دو نفل احرام عمرہ نہ
پڑھیں عمرہ کی نیت کریں تلبیہ یعنی(لبیک)تین بار آہستہ آواز میں پکاریں اور
مکہ مکرمہ چلی جائیں اور اس دوران اپنی رہائش گاہ پر ہی قیام کریں اور ذکر
اذکار کرتی رہیں تو اﷲ تعالیٰ ان کو پورا پورا اجر و ثواب عطا کریں گے۔ جب
تک پاک نہ ہوں حرم شریف کے اندر نہ جائیں جب ایام ختم ہو جائیں تو غسل کریں
حرم شریف جا کر عمرہ ادا کریں۔ اگر طواف کرتے ہوئے فطری مجبوری لاحق ہو
جائے تو فوراً حرم شریف سے باہر چلی جائیں اور پاک ہونے کے بعد دوبارہ طواف
کریں۔ حالت ناپاکی اور بغیر وضو طواف نہیں ہوتا۔طواف مکمل کر کے دو رکعت
واجب الطّواف مقام ابراہیم کے پیچھے یا حرم شریف میں کہیں بھی پڑھ لیں اور
اگر سعی کرتے ہوئے فطری مجبوری لاحق ہو جائے تو اسی حالت میں سعی مکمل
کرلیں سعی بغیر وضو کے بھی ہو سکتی ہے عورتوں کیلئے رعایت ہے صفا مروہ کی
سعی کے دوران دو سبز ستونوں(میلین اخضرین)کے درمیان خواتین کو دوڑنا منع ہے۔
اور سر کے تمام بالوں کا آخری سرا پکڑ کر ڈیڑھ انچ کے برابر کاٹ لیں۔عمرہ
ادا ہو جائے گا ۔احرام کی حالت میں وضو کرتے وقت سر سے سکارف یا رومال
اُتار کر سر کے بالوں کا مسح کریں سکارف یا رومال کے اوپر مسح کرنے سے وضو
نہیں ہو گا۔ جو خواتین پاکستان سے پہلے مدینہ منورہ جائیں گی تو وہ یہاں سے
بغیر احرام کی حالت میں جائیں گی اور پھر مدینہ منورہ میں قیام کے بعد جب
انکی مکہ مکرمہ روانگی ہو گی تو وہ میقات ذوالحلیفہ سے حالت احرام میں آ
جائیں احرام عمرہ کے دو نفل پڑھیں عمرہ کی نیت کریں، تلبیہ پکاریں اور مکہ
مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کریں۔اگر خواتین مکہ مکرمہ پہنچ جائیں اور بوجہ
فطری مجبوری عمرہ ادا نہ کر سکیں اور اگر انہیں اسی حالت میں مدینہ شریف
جانا پڑے تو چلی جائیں وہاں جب ایام ختم ہوں تو غسل کریں مسجد نبوی میں جا
کر نمازیں ادا کریں سر پر سکارف یا رومال باندھ کر رکھیں احرام بر قرار رہے
گا اور احرام کی پابندیوں کا خیال رکھیں۔مدینہ منورہ سے واپسی پر جب باقی
عازمین عمرہ کا احرام ذوالحلیفہ کی میقات سے باندھیں تو ایسی خواتین دوبارہ
عمرہ کی نیت نہ کریں کیونکہ یہ پہلے سے ہی عمرہ کے احرام میں ہیں اور سفر
کے دوران تلبیہ پکارتی رہیں۔ مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کریں احرام کی
حالت میں آنے کے بعد عورت اگر ایام سے ہو جائے تو اس کا احرام ختم نہیں
ہوتا اس کا احرام قائم رہتا ہے۔ احرام کی پابندیاں برقراررہتی ہیں اوروہ
احرام سے اس وقت نکلے گی جب سارے ارکان ادا کر کے بال کٹوالے گی۔ عمرہ کے
ایام میں تمام افعال کو معمول اور مقررہ اوقات پر انجام دینے کیلئے اگر
خواتین ایسی ادویات استعمال کریں جو وقتی طور پر حیض کو روک دیں تو کوئی
مضائقہ نہیں۔ایسی ادویات لیڈی ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں لیکن اگر
خواتین مخصوص ایام میں ادویات استعمال نہ کریں اور اپنی رہائش گاہ مکہ
مکرمہ یا مدینہ منورہ میں ہی قیام کریں تو انشاء اﷲ ان کے اجر و ثواب میں
کوئی کمی نہ آئے گی۔ خواتین دوران قیام حرمین شریفین شرعی پردے کا اہتمام
لازمی کریں۔پردہ واجب ہے اور وطن واپس آکر بھی پردے کی پابندی کریں ۔
نماز باجماعت اور نماز جمعہ :۔پاکستان میں خواتین نمازیں اپنے گھر میں ادا
کرتی ہیں۔ مسجد میں جا کر نماز نہیں پڑھتیں۔ لیکن مسجد الحرام مکہ مکرمہ
اور مسجد نبویؐ مدینہ منورہ میں خواتین کو تمام نمازیں باجماعت امام صاحب
کے پیچھے پڑھنا پڑتی ہیں۔ اسلئے خواتین اپنے محرموں سے مسجد میں داخل ہونے
کی دعا،مسجد کے آداب، مسجد میں نماز باجماعت اور نماز جمعہ پڑھنے کاطریقہ
سیکھ کر جائیں۔
حرمین شریفین میں نماز جنازہ:پاکستان میں خواتین نماز جنازہ بھی نہیں
پڑھتیں لیکن حرمین شریفین میں تقریباً ہر نماز کے بعد نماز جنازہ ہوتی ہے۔
فرض نماز کے بعد امام صاحب نمازجنازہ کا اعلان کرتے ہیں وہاں پر یہ نماز
خواتین کو بھی ضرور پڑھنی چاہیے۔ خواتین کو چاہیے کہ امام صاحب کے ساتھ
پہلے نماز جنازہ ادا کریں سنتیں اور نوافل اس کے بعد ادا کریں۔ حرم شریف
میں نمازجنازہ پڑھنے کا بہت اجر و ثواب ہے اور وہاں پر نماز جنازہ کو
چھوڑنا نہیں چاہیے۔حجاز مقدس جانے سے پہلے نمازجنازہ کا طریقہ سیکھ کر
جائیں اور وہاں نمازجنازہ ضرور پڑھیں۔
طریقہ نماز جنازہ :نیت نمازجنازہ، چار تکبیر نمازجنازہ فرض کفایہ ثناء اﷲ
تعالیٰ کے لئے درُود نبی کریمؐ پر دُعا واسطے حاضر میت کے پیچھے امام صاحب
کے منہ طرف کعبہ شریف ۔اﷲ اکبر کہہ کر کندھوں تک ہاتھ اُٹھا کر دونوں ہاتھ
سینے پر باندھ لیں۔ ثناء پڑھ کر ہاتھ اُٹھائے بغیر اﷲ اکبر کہہ کر دُوسری
تکبیر میں درود شریف پڑھیں پھر اﷲ اکبر کہہ کر حاضر میت کے لئے دُعا پڑھیں
پھر ہاتھ اُٹھائے بغیر اﷲ اکبر کہہ کر دونوں طرف سلام پھیرلیں۔ نماز جنازہ
ادا ہو گئی۔ نمازِ جنازہ میں رکوع وسجود نہیں ہوتے۔
کچھ خواتین فطری مجبوری کی وجہ سے پاکستان سے حالت احرام میں نہیں آتی ہیں
ان کا خیال ہوتا ہے کہ یہاں سے اسی طرح بغیرحالت احرام کے مکہ مکرمہ چلی
جائیں اور پاک ہونے کے بعد مکہ مکرمہ میں میقات مسجد عائشہ (مسجد تنعیم) سے
حالت احرام میں آجائیں گی ۔ یہ طریقہ غلط ہے اگر وہ بغیرحالت احرام مکہ
مکرمہ پہنچ گئیں تو ان پر دم واجب ہو گا۔ بغیر احرام کے میقات سے گزرنا
درست نہیں ہے۔ جو خواتین پہلے سیدھا مدینہ منورہ جائیں گی وہ پاکستان سے
بغیرحالت احرام کے جائیں گی۔
مسجد نبویؐ میں ریاض الجنۃ والے حصے میں عبادت کرنے اور روضہ رسول ؐ پر
صلوٰۃ و سلام پیش کرنے کیلئے خواتین کودرجہ ذیل اوقات میں تین مرتبہ لے
جایا جاتا ہے
(۱) صبح اشراق کے بعد (۲) ظہر کی نماز کے بعد (۳) عشاء کی نماز کے بعد
دوران قیام حرمین شریفین خواتین نماز تہجد، اشراق، چاشت، اوابین کے نوافل
کی پابندی کریں اور صلوٰۃ، تسبیح بھی ضرور پڑھیں ۔ اگر ہو سکے تو خانہ کعبہ
مکہ مکرمہ اور مسجد نبویؐ مدینہ منورہ میں کم از کم ایک ایک قرآن پاک ختم
کرنے کی سعادت ضرور حاصل کریں۔ براہِ کرم حرمین شریفین میں موبائل فون بند
رکھیں۔ |
|