یادیں

زند گی کبھی کبھی اتنی پر رونق لگتی ہے کہ دل ودماغ میں کبھی کسی کا خیال تک نہیں آتا آج میرے اندر کے کمرے کی فضاہی کچھ۔ اور ہی تھی-------بس حسن و محبت کی معطر معطر ہواہیں چل رہی تھی--------یک بہ یک ہلکی ہلکی پیار کی پھوار پڑنی شروع ہوءی اور میرے دل کے دریچے اک اک کر کے آہستہ آہستہ کھولتے ہی چلے گئے--------اور--------بس پھر کھو لتے ہی چلے گئے-----چند لمحوں کے بعد قدموں کی آہٹ محسوس ہوئ--------نہ جانے کون ہے جومیرے اندر کے کمرے میں آیا ؟------میں ہمہ وقت تیرےساتھ رہنے والی تیرے دل ودماغ کے گوشے ------گوشے میں رہنے والا اک جذبہ ----اک رنگ "یاد" ہوں۔ یاد----------یاد ہاں------میرے دل کے گوشے میں،قوس قزح کے رنگوں میں رنگی ہوی یاد ۔روح میں بسنے والئ زند گی کے کس کس حصے میں نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔ جب رات کی تاریکی بڑھتی ہے اور مجھے اپنا وجود نا گوار گزرتا ہے تو پھر ------------وہ یاد : میں تھجے اپنی آنکھوں میں آنسووں کے رنگ میں سجا لیتی ہوں -----------تو کھبی تھجے ماضی کا نام دے کر پلکوں کے دریچوں پہ سجا لیتے ہیں------------------------- جب صحرا کی تپتی ریت کے زرات تیز ہواوں کے جھکڑ شش جہت پھیل جاتے ہیں ــ------بلکہ اسی طرح:یادیں میرے رگ و پے میں خون کی طرح سرائیت کر جا تی ہیں--------- میں نے ان یادوں کو بلندو بالا پہاڑوں کی اوٹ سے بھی دیکھا ہے تو کھبی مو سیقی کے سروں میں دیکھا ،تو کھبی بھری برسات میں کھڑکی کی اوٹ سے دیکھا ،تو کھبی شبنم کے قطروں کی مانند پلکوں پر بکھرتے ہوے دیکھا --------- اے میری زندگی کی حسیں یادوں کھبی میں نے تم کو اپنے دامن پر گہر آبدار کی طرح چمکتے ہوے دیکھا ہے اور یوں میرا دامن زندگی کےحسین گزرے ہوے لمحوں سے بھر جاتا ہے--------

یاد کیا ہے؟ اک /۔کیفیت ،ا ک رنگ ، اک ساز اور لے ہے----- یاد تو اک کرب ہے اور کرب بھی ایسا کرب ------ جسکی شد ت کھبی کھبی تو دل و دماغ میں جلتر نگ سے بجا دیتی ہے اور کھبی تو آگ بن جاتی ہے کہ لا کھ بھولنا چاہے بھی مگر پھر بھی بھول نہیں سکتے---درحقیقت وہ بھولنےکی کو شش ہی ہم کو زندہ رکھتی ہے وقت گزرتا ہے اوروقت گزرتا ہی چلا جاتا ہےکیونکہ اس نے گزرنا ہی ہے---------مگر یادیں کھبی تو ما ضی کا نظا رہ تو کھبی مستقبل کے حسین رنگ تو کھبی حال کے گزرتے ہوئےپل بن کر ہر اک اک لمحہ میں میرے ساتھ ہیں ـ---------- دن مہینوں میں اور مہینے سالوں میں اور سال صدیوں میں بدل جاتے ہیں--------مگر نہیں ------نہیں بدلتی تو یادیں کھبی ------کھبی نہیں ! بلکہ ہر بار ہماری زندگی میں اک نئے روپ کے ساتھ اک نئے رنگ کے ساتھ شامل ہو جا تی ہے---------- آئینہ پر گرد کی تہہ جم جاتی ہے ! تو کھبی اس گرد کی تہہ میں زرات بن کر ابھرتی ہے
" اے یاد" تو بھی کیا یاد یےکہ لکھنے والوں نے تھجہ پر کتابیں لکھ دی

زندگی میں کچھ نہیں !مگر کہنے والے کہتے ہیں یادوں کے سہارے زندگی گزر جاتی ہے یوسف کی یاد میں زلیخا کی بینائی چلی گئی اور اس ہی یاد میں جب یوسف کی خوشبو آئی تو زلیخا کی بینا ئی واپس آگئی"محبوب کی یاد ویرانےمیں بہار لے آتی ہے"

یاد تو خلوت میں جلوت اور جلوت میں خلوت کا سماں پیدا کردیتی ہے ! یاد تو زندگی کا وہ رنگ ،عکس ہے کہ جس میں کھو کر گم ہو کرمخلوق خالق کا قرب حاصل کر تا ہے اور ہھریہں وہ مقام ہے جہاں سے وہ ولیوں کی صفت میں شامل ہوجاتا ہے!

یاد تو زندگی کی رمق ،زند گی کا ساز ہے جو بہار خزاں اور بھرٰی بارش میں طوفان بپا کردیتی ہے-------- کھبی رم جھم پھوار کی طرح من کو چھو لینے والی راہوں پر لے جا تی ہے
دل چاہتا ہے---------- دل چاہتا ہے ـ---------- کہ یہاں سے کہیں نہ جائے------- بس وقت ٹہر جا ئے

یا دیں آکٹوپس کی طرح ہوتی ہیں اور ھم سب اپنے اپنے آکٹو پس میں جکڑے ہوئے ہیں اگر نکلنا چاہے بھی تو نہیں نکل سکتے جیسے زند گی گزرتی ہے اور زند گی کے ہر رشتے ہر دور میں اور ہر گزر تے پل میں ہم اس آکٹو پس میں گھرتے چلے جاتے ہیں--------- "یادیں اچھی ہو یا بری ! مگر ہم سب کو اپنے اپنے آکٹو پس بہت ---- بہت عزیز ہو تے ہیں
 

Shireen Qadir
About the Author: Shireen Qadir Read More Articles by Shireen Qadir: 3 Articles with 3010 views Hello,
Aslam O Alikum,
Iam Mrs. Shireen Qadir. I like to write articles and stories, but I also like to reead columns of other writers.
.. View More