اُمُّ الْمُؤمِنِین حضرتِ
سَیِّدَتُنا اُمِّ سَلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کسی نے غيبت کے بارے
ميں(معلومات کیلئے)سُوال کیا تواُمُّ الْمُؤمِنِین نے فرمایا:ايک دفعہ جمعہ
کے روز ميں صُبح کے وقت اُٹھی ،رسولُ اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نمازِ فجر کے لئے تشريف لے گئے ۔ اتنے ميں انصار کی
عورَتوں ميں سے ايک پڑوسن ميرے پاس آئی اور کچھ مَردوں اور عورَتوں کی غيبت
کرنے لگی ، ميں بھی غيبت ميں شريک ہوئی اور ہم دونوں ہنسنے لگیں ۔ رسولُ
اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم صبح کی نماز ادا
کر کے تشريف لائے تو ان کی آواز سن کر ہم دونوں خاموش ہو گئيں۔ آپ صلَّی
اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم نے گھر کے دروازے ميں کھڑے ہوکر اپنی چادر
مبارَک کا کونا پکڑ کر اپنی ناک پر رکھ لیا اور ارشاد فرمايا:اُف!جاؤ تم
دونوں قے کر کے پانی سے (منہ)صاف کرو۔ میں نے قے کی تو منہ سے بَہُت سا
گوشت نکلا ! اسی طرح دوسری عورت نے بھی گوشت کی قے کی۔ میں (یعنی
سَیِّدَتُنااُمِّ سَلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا )نے رسولُ اللہ عَزَّوَجَلَّ
و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم سے گوشت نکلنے کی وجہ پوچھی
توفرمايا:يہ گوشت اُس شخص کاہے جس کی تم نے غيبت کی ہے۔
(تفسيردُرّ مَنثورج۷ص۵۷۲) |