پیرسیّدفداحسین شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ ایک مرد درویش

اﷲ تعالی نے مخلوق کی ہدایت کے لیے کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام اس دار فانی میں بھیجے۔ ان انبیاء کرام علیہم السلام نے کفروشرک کے اندھیروں میں بھٹکتی ہوئی انسانیت کو نورایمان کی روشنی میں لاکھڑا کیا۔ سرکاردوجہاں سرورکون ومکاں صلی اﷲ علیہ والہ وسلم اﷲ پاک کے آخری نبی ہیں۔ تاجدارمدینہ صلی اﷲ علیہ والہ وسلم کے اس دارفانی سے پردہ فرمانے کے بعد صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین نے انسانیت کو گمراہی کی تاریکیوں سے ہدایت کی روشنی میں لانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین کے بعد تابعین تبع تابعین اوراولیاء کاملین نے اسی سلسلہ کوجاری رکھا ہوا ہے۔ جو کام علماء کرام اپنی تمام زندگی کی وعظ وتبلیغ سے نہیں کرسکتے وہ اولیاء کاملین ایک اشارے میں کردیتے ہیں۔ یہ نفوس اگر اشارہ کریں تو نوے لاکھ افرادکلمہ پڑھ کر مسلمان ہوجاتے ہیں۔ جس کی طرف اشارہ کریں وہ مسلمان ہوجاتاہے۔ جس پر ایک بارنظرعنائت ڈال دیں پھر اسے کسی چیزکی کمی نہیں رہتی۔ اولیاء کاملین انسانیت کو نہ صرف گمراہی کے اندھیروں سے نکال کر ہدایت کی روشنی میں لے آتے ہیں بلکہ ان کی روحانی، جسمانی، سماجی ور معاشی مشکلات کو بھی آسان کرنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔ اس لیے اولیائے کاملین کے آستانوں میں سے کسی آستانے پرچلے جائیں آپ کو مریدین، عقیدت مندوں اورضرورت مندوں کا ہجوم ہی نظرآئے گا۔ عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے سیاستدانوں کے پاس بھی جاتے رہتے ہیں۔ سیاستدانوں کے پاس بھی عوام کا رش رہتا ہے ۔ تاہم ان کا اقتدارپائیدارنہیں ہوتا۔ اس لیے ان کے پاس عوام کا یہ رش بھی ہمیشہ نہیں رہتا۔ اقتدارہوتوان کے پاس لوگوں کاتانتابندھا رہتا ہے اقتدارنہ ہوتو ان کے ڈیروں پرعوام میں سے کوئی بھی دکھائی نہیں دیتا۔ اس کے برعکس اولیاء کاملین کے آستانوں پر روزانہ عوام کا ہجوم رہتا ہے۔ حکومت چاہے کسی کی بھی ہو۔ عوام اپنی مشکلات کوآسان کرانے کے لیے اولیاء کاملین کے آستانوں پرحاضری دیتے رہتے ہیں۔نہ صرف ان کی زندگی میں ان کی وفات کے بعد بھی ان کے آستانوں پر عقیدت مندوں اورضرورت مندوں کا ہجوم رہتا ہے۔ الحاج پیر سیّد فداحسین شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کے پاس بھی ہروقت عوام کاہجوم رہتا ۔اب ان کی وفات کے بعد بھی ان کے صاحبزادگان نے یہی سلسلہ جاری رکھا ہواہے۔پیرفداحسین شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ نے اولیاء کاملین سے فیض حاصل کیا۔ جن اولیاء کاملین سے آپ رحمۃ اﷲ علیہ نے فیض حاصل ان میں پیرسیّدحاجی غلام اکبرشاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ، حضرت سیّد عبداﷲ شاہ المعروف شاہ درویش، حضرت خواجہ غلام فریدپیر عبدالرحمان جھنگ کے مزارات شامل ہیں۔ پیر سیّد فداحسین شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ کے پاس ان کے آستانہ پر جمعہ کی نمازاداکرنے کے لیے دوردرازسے عقیدت مند آتے ہیں۔ ان میں علماء کرام اورنعت خوانوں کی کثیرتعدادبھی شامل ہوتی تھی۔ آپ رحمۃ اﷲ علیہ کے آستانہ پر محافل میلاد مصطفیٰ اکثرہواکرتی تھیں۔ آپ رحمۃ اﷲ علیہ علماء کرام اورنعت خوانوں سے خصوصی محبت کیا کرتے تھے۔پیرفداحسین شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ لیہ شہر میں بھی تشریف لاتے اورمحافل میلادکی صدارت کرتے۔ آپ رحمۃ اﷲ علیہ کی زیرصدارت حضرت سخی شاہ حبیب رحمۃ اﷲ علیہ کے دربارپرجمعرات کے دن ماہانہ محفل میلادمصطفیٰ منعقدکی جاتی۔اس محفل میں لیہ کے نعت خوانوں کی کثیرتعدادشرکت کرتی۔ راقم الحروف کوبھی ان کی زیرصدارت محافل میلادمیں نعت شریف پیش کرنے کی سعادت متعدد مرتبہ حاصل ہوئی ہے۔لیہ کے معروف مدرسہ انوارالقرآن جامع مسجد حافظ غلام حسین کچھی والی محلہ شیخانوالہ میں سالانہ محفل میلاد جو ہرسال ربیع الا ول کے پہلے سوموارکو منعقد کی جاتی ہے میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے۔سیّد فداحسین شاہ بخاری ہر ایک کے ساتھ محبت اورشفقت سے پیش آتے۔ جوبھی ان کے پاس اپنی کوئی مشکل لے کرآتا تواسی وقت اس کی دادرسی فرمادیاکرتے۔آپ رحمۃ اﷲ علیہ کے وصال کی خبر مریدین اورعقیدت مندوں کے لیے کسی صدمہ سے کم نہیں تھی۔ نمازجنازہ میں ملک بھرسے آئے ہوئے مریدین، عقیدت مندوں نے ایک اندازے کی مطابق تین لاکھ سے زائد کی تعدادمیں شرکت کی۔ قل خوانی میں یہ تعداد اوربھی زیادہ تھی۔نمازجنازہ اورقل خوانی میں مشائخ عظام نے بھی کثیرتعدادمیں شرکت کی۔پیر فداحیسن شاہ کا سالانہ عرس مبارک تیرہ اپریل کو احسان پور کے نزدیک آپ رحمۃ اﷲ علیہ کے مزارپر مذہبی عقیدت اورمحبت سے منایا جارہا ہے۔ عرس کے انتظامات پیر سیّد مجاہد حسین شاہ بخاری کی سربراہی میں مکمل ہو چکے ہیں۔ عرس کے انتظامات مکمل کرنے میں ان کے دیگر مریدین کے ساتھ ساتھ قاری محمداشرف چشتی اورحکیم توقیراشرف نے بھی معاونت کی۔ عرس مبارک میں ملک بھر سے لاکھوں مریدین اورعقیدت مندوں کی شرکت متوقع ہے۔ہمیں سیٰد فداحسین شاہ بخاری رحمۃ اﷲ علیہ سمیت اولیاء کاملین کے مزارات پرحاضری اورعرس میں شرکت اﷲ پاک کی رضا اوراس کے رسول صلی اﷲ علیہ والہ وسلم کی خوشنودی کے لیے کرنی چاہیے۔مزارات پر ادب واحترام کو ترجیح دینی چاہیے۔ خلاف ادب اورخلاف شریعت کوئی کام نہیں کرنا چاہیے۔ اولیاء کاملین کے مزارات پر ان کے وسیلے سے صرف اپنے لیے ہی نہیں تمام مسلمانوں کے لیے دعا مانگا کریں۔ دعا مانگنے میں کنجوسی سے کام نہیں لیناچاہیے۔کیونکہ اﷲ تعالیٰ کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں ہے۔ پیرسیّد فداحسین شاہ بخاری ایک مرد درویش تھے۔ سادہ لباس میں سادہ زندگی بسرکیا کرتے تھے۔ہم نے ان کے پاس ایسی کوئی چیز، ان کا ایسا کوئی عمل ایسا نہیں دیکھا جس سے ناموری اورنمودونمائش کا پہلو نکلتا ہو۔سیّد فداحسین شاہ بخاری کے فیض کا سلسلہ ان کے وصال کے بعد بھی جاری ہے اورجاری رہے گا۔
Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 402 Articles with 335107 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.