بہاریہ زراعت

ہمارے ملک میں دو موسم ہوتے ہیں۔ جن میں سردی کا موسم اور دوسرا گرمی کا موسم ہوتاہے اور ان دونوں کے درمیان میں جو موسم ہے اس کو موسم بہار کہا جاتاہے۔ بہارمیں عموماً فروری ، مارچ کے مہینے آتے ہیں۔ ان دنوں میں موسم نہایت ہی خوشگوار ہوتاہے اور ساتھ ہی درجہ حرارت بھی موزوں رہتاہے۔ جو 20 سے 30 سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ اس موسم میں پھولوں کی بہتات ہوتی ہے لہٰذا اسے موسم بہار کہتے ہیں۔ اس موسم کو حضرت انسان نے اتنا پسند کیا ہے کہ وہ موسم بہار کا ذکر کرتے ہوئے گھبراتا ہی نہیں۔ آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ کون سی سبزیات، پھل، فصلات موسم بہار میں کاشت کی جاسکی ہیں ۔ ہے نہ لمحہ فکریہ۔

۱۔ بہاریہ سبزیاں۔
فروری مارچ میں جو سبزیاں اُگائی جاتی ہیں ان کو بہاریہ ہی کہتے ہیں ان میں ۔پیاز، مرچ ) سرخ( ، شملہ مرچ،آلو، ٹماٹر، کدو کے خاندان کی سبزیاں ، بھنڈی توری، کالی تھوری، گہیاتوری۔

۲۔ بہاریہ سورج مکھی۔
سورج مکھی (Sunflower) ہماری خوردنی تیل کی اہم فصل ہے۔ اس کا تیل زیتون کے تیل کے بعد دوسرے نمبر پر ہے اور انسانی صحت کیلئے بہت موزوں ہے۔ تیل میں وٹامن الف اوروٹامن ڈی کی کافی مقدار میں ہوتی ہے۔ سورج مکھی میں 40 فیصد تیل اور 17 فیصد پروٹین ہوتی ہے۔ ہمارے ہاں زمین کا خالی رہنا مشکل ہے تاہم اگر کسان ربیع کی فصل وقت پر نہ کاشت کر سکے تو سورج مکھی کی کاشت بہار میں ہوسکتی ہے۔ اس کیلئے پاکستان آئل سیڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کسانوں کو رہنمائی فراہم کررہاہے ان سے رابطہ کریں۔

۳۔ بہاریہ سویابین۔
بہاریہ سویابین بھی تیل دار فصل ہے اور فرورمارچ میں کاشت ہوتی ہے۔ سویابین ایک تیل دار فصل ہے اس کا تعلق پھلی دار خاندان سے ہے۔ اس کی بہت سی خصوصیات ہیں جن کی وجہ سے دنیا میں اس کا مقام بہت اونچا ہے۔ اس میں 20 فیصد تیل اور 40 سے 45فیصد معیاری قسم کی لحمیات ہوتی ہیں۔سویابین کی فصل کی کاشت کیلئے بیج زرعی فارموں سے مل سکتاہے۔

۴۔ بہاریہ شجرکاری۔
شجرکاری دو موسموں میں ہوتی ہے یعنی بہار اور خزاں، اب وقت ہے موسم بہار کا اس لئے شجرکاری کی مہم جو محکمہ جنگلات اور دیگر ادارے کرتے ہیں بھرپور شرکت لازمی ہے۔ تاکہ ہم اپنے وطن کو گل و گلزار بناسکیں۔

۵۔ بہار میں باغات لگانا۔
موسم بہار میں تمام پھلوں کے باغات لگائے جاسکتے ہیں۔ ان میں پت جھڑ اور ترشاوہ دونوں شامل ہیں۔ اس ضمن میں زرعی ماہر سے رائے طلب کرتے ہوئے موسم کے لحاظ سے پودوں کا انتخاب کریں اور پودے لگانے کے بعد ان کی دیکھ بھال ضرورکریں۔

۶۔ بہاریہ گنے کی کاشت۔
فروری ، مارچ میں گنے کی کاشت ہوتی ہے اور ہمارے ہاں زمیندار گندم میں بھی گنے کی کاشت کرتے ہیں۔ اور پوں گنے کی فصل گندم اور کٹائی کے بعد رہ جاتی ہے۔ بہاریہ کاشت کے لئے زمین کی بہتر تیاری کریں اور بہتر صحت مندبیج کا انتخاب کریں اور یہ بات نوٹ کرلیں کہ گری ہوئی فصل سے بیج نہ لیں۔

۷۔ بہاریہ مکئی۔
بہاریہ مکئی کی کاشت بھی فروری مارچ ہوسکتی ہے۔ اس ضمن میں اچھی طرح تیار کی ہوئی زمین میں متناسب مقدار میں کھادیں ڈالیں اور ساتھ ہی مکئی کا تصدیق شدہ بیج استعمال کریں۔ اس کیلئے دوغلی اقسام کے بیج بھی کارآمد ہیں۔ 16 کلو بیج فی ایکڑ کیلئے کافی ہوگا۔ موسم بہار میں کٹ ورم وغیرہ کا حملہ ہوتاہے لہٰذا بجائی سے پہلے زمین کی آخری تیاری کے وقت دانہ دار زہر ضرور ڈالیں۔

۸۔ بہاریہ دالیں۔
مونگ بہاریہ کی کاشت کریں۔ تاکہ ہم اپنی دال کی کمی جو ہمارے ملک میں ہے اپنی پیداوار لے کر پورا کرسکیں۔

۹۔ تربوز کی بہاریہ فصل۔
فروری سے مارچ کے آخر تک اس کی کاشت ہوتی ہے۔ اور جون جولائی میں پھل برداشت ہوتہے۔ اس کیلئے بہتر نکاس والی ریتلی میرا زمین کا انتخاب کریں اور ڈھیرانی کھاد کا استعمال بوائی سے تقریباً ایک ماہ پہلے 15 سے 20 گڑے گوبر کی گلی سڑی کھاد ڈالیں اور مٹی میں ملا دیں۔ دو کلو بیج فی ایکڑ استعمال کریں تربوز کی قسم شوگر بی بی مشہور ہے اور ساتھ ہی اب دوغلی اقسام بھی دستیاب ہیں ان کی کاشت کریں۔

۱۰۔ خربوزہ کی بہاریہ فصل۔
خربوزہ ہماری اہم فصل ہے اور صوبہ پنجاب اور سرحد میں اس کو وسیع رقبہ پر کاشت کیا رہاہے۔ اور یوں رقبہ سال بہ سال بڑھ رہاہے۔ خربوزہ کی فصل فروری اور مارچ میں بوئی جاتی ہے۔ اور مئی جون میں برداشت ہوتی ہے۔ بہتر پیداوار کے لئے بہتر نکاس والی زمین کا انتخاب کریں ذرخیز زمیرا زمین موزوں ہوتی ہے۔ اور بیماریوں کا بھی انسداد ضروری ہے۔

۱۱۔ بہاریہ آلو کی کاشت۔
بہاریہ آلو کی کاشت ملک میں جنوری سے وسط فروری تک ہوتی ہے اور فصل اپریل مئی تک تیار ہوتی ہے۔ موسم بہار کیلئے 500 سے 600 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔کھیلیوں کا فاصلہ 28 انچ پودوں کا فاصلہ 8 انچ رکھیں۔بیج کی گہرائی تین سے چار انچ بیج والی فصل کیلئے پودوں کا فاصلہ چھ انچ رکھا جائے تاکہ بیج کا سائز کم رہے۔موسم بہار کی فصل کا بیج کاٹ کرلگایا جاتاہے اور ہر ٹکڑے میں دو آنکھیں ہوتی ہیں۔فصل اُگتے ہی چھوٹے پودوں پر چور کیڑا حملہ آور ہوتاہے اور بعد میں یہ کیڑا زمین کیلئے آلوں میں سوراخ کرکے ان کو کھوکھلا کر دیتاہے۔ اس وقت سست تیلیہ بھی حملہ آور ہوتاہے۔ لہٰذا اس کے انسداد کے لئے سپرے کا بندوبست کریں۔

۱۲۔ مونگ پھلی کی کاشت۔
مونگ پھلی ایک اہم تیل دار فصل ہے۔ صوبہ سرحد کے بارانی علاقوں میں اس کی کاشت ہوتی ہے۔ یہ فصل مارچ سے لے کر اپریل تک کاشت ہوتی ہے اور سات ماہ میں پک کر تیا ر ہوتی ہے۔ چونکہ یہ فصل پھلی دار خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ اس لئے زمین کی زرخیزی کو بھی برقرار رکھتی ہے۔ بہتر نکاس والی قدرے ریتلی یا ریتلی میرا زمین موزوں ہے۔ مونگ پھلی کا بیج 40 سے 45 کلو گرام فی ایکڑ کافی ہوگا۔ مونگ پھلی کیلئے ڈھائی بوری ڈی اے پی فی ایکڑ ڈالیں۔ موسم بہار کی آمد، حشرات کی آمد ہی وہتی ان کا انسداد ممکن بنائیں تاکہ فصل کی بڑھوتری اور اہم مراحل میں زیادہ ہو۔
Allah Dad Khan Khan
About the Author: Allah Dad Khan Khan Read More Articles by Allah Dad Khan Khan: 9 Articles with 37096 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.