آج کل ہمارا پیارا ملک ایک مشکل
اورنازک دور سے گُزر رہا ہے۔ایک طرف دہشت گردی عروج پر ہے تو دوسری طرف
کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ایک طرف سے دھماکوں کی اوازیں آ رہی ہیں
تو دوسری طرف رشوت کی بدبو نے ملک کو چاروں اطراف سے اپنی لپیٹ میں لے لیا
ہے۔دیکھتا ہوں کہ بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے ، سوچتا ہوں کہ ذیادہ
پُرانی بات نہیں کہ جب رشوت سے افسران کو نفرت ہوتی تھی، ناجائز اسلحہ
رکھنے والے کو بُرا سمجھا جاتا تھا۔چوری، قتل اور لوٹ مار کرنے والے کو پکڑ
جانے کا خوف ہوتا تھا، سکولوں میں اساتذہ کا احترام کیا جاتا تھا، زنا،
شراب اور جوا جیسی بُری عادات قابل نفرت تھی۔پردیسی اور مسافروں کے ساتھ
ہمدردی کی جاتی تھی، ملاوٹ کرنا اور دھوکہ دینا غیراخلاقی جُرم سمجھا جاتا
تھا۔رزق حلال فخر اور رزق حرام قابل نفرت تھا،ظالموں کی سرکوبی جبکہ مظلوم
کی داد رسی کی جاتی تھی، عورتوں کا احترام اور بُزرگوں کی عزت کی جاتی
تھی۔اب سب کچھ ختم ہوگیا۔قدریں تبدیل ہو کر رہ گئیں۔۔۔۔۔
جب جرائم عروج پر ہو، جب شہریوں کو ان کا حق اور انصاف نہیں مل رہا ہو، جب
جرائم اور دہشت گردی کیخلاف لوگ کسی ادارے کو کچھ بتانے سے ڈر محسوس کرتے
ہو،جب پولیس اور عوام کے درمیان دوستانہ ماحول نہ ہو، جب تھانوں میں قیدیوں
کیساتھ غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہو تو اس دوران عوام مایوسی کے شکار ہوتے
ہیں اور ان کے حوصلے پست ہوتے جارہے ہیں۔
اسی دوران لوگوں کو ان کی اُمیدیں اور حوصلے دوبارہ واپس لانے اور بلندی پر
لے جانے کیلئے کئی نام اُبھر آتے ہیں، جن کی کوششوں اور محنت سے ایک ایسے
ادارے کا قیام ہوتا ہے جو گورنمنٹ اور آرمی کے ساتھ ملکر کام کرنے کیلئے
کمر بستہ ہوجاتے ہیں اور ایک ایسا ادارہ قائم کردیتا ہے جو ہمارے پیارے ملک
پاکستان کو جرائم اور دہشت گردی کو صاف کرنے کا عزم رکھتا ہے۔اُن کی محنت،
لگن اور کوشش ایک سماجی تنظیم کا شکل اغتیار کرتا ہے جو اینٹی کرائم
اینڈاینٹی ٹیرریزم آف پاکستان(ACAT) کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ان عظیم
ناموں میں ایک نام شیخ اویس زاہد(چئیرمین آف اینٹی کرائم اینڈاینٹی ٹیرریزم
آف پاکستان) جبکہ دوسرا نام عمران علیم(صدر آف اینٹی کرائم اینڈاینٹی
ٹیرریزم آف پاکستان) ہے۔
اینٹی کرائم اینڈاینٹی ٹیرریزم آف پاکستان(ACAT)، پاکستان کا واحد ادارہ ہے
جس کا مقصدمعاشرے سے جرائم اور دہشت گردی کی روک تھام ہے۔ACAT اس عہد کے
ساتھ کام کرے گی کہ جرائم اور دہشت گردی کی لعنت کو قانون نافذ کرنے والے
ادارے اور عوام کیساتھ ملکر ختم کرے گی۔ACAT ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر
ملکی مفاد کی خاطر کام کرے گی۔ACAT ہر شہری کو اس کا حق اور انصاف دلانے
کیلئے کوشاں رہے گی، جرائم اور دہشت گردی کے خلاف وقتا فوقتا اگاہی مہم
چلاتی رہے گی، غریب مقدمہ باز لوگوں کو مالی امداد فراہم کرے گی، عوام اور
قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے درمیان دوستانہ ماحول پیدا کرے گی، تھانے
میں جو غیر انسانی سلوک ہوتا ہے اس کی روک تھام کرنے میں اہم کردار ادا کرے
گی،جیل کی قیدیوں کی حالت دریافت کرے گی اور بے سہارا ناجائز پھنسے قیدیوں
کی قانونی اور مالی مدد کرے گی اورفرقہ واریت کو ختم کرنے اور تمام مذاہب
میں ہم آہنگی پیدا کرے گی۔
یہ ادارہ اینٹی کرائم اینڈاینٹی ٹیرریزم آف پاکستان، ہمیں ہمارا فرض سکھاتا
ہے کہ ہم مظلوموں ، کمزوروں ، غریبوں ، بیواوں ، معذوروں ، بے سہاروں ،
بھوکوں ،بے علموں ،بے بسوں اور بے کسوں کی مدد کریں اور اگرکسی بھی سرکاری
ملازم یا آفسر نے آپ سے رشوت طلب کی ہے یا پہلے سے لے چکا ہے تو ثبوت
کیساتھ فوری اطلاع کریں۔انشاء اﷲ اس کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی
اور آپ کو انصاف مہیا کیا جائے گا۔۔
بشکریہ شیخ اویس(چئیرمین ACAT) اینڈ عمران علیم(صدر ACAT) |