ضمنی انتخاب

ایک بار پھر کراچی میں الیکشن کی گہما گہمی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ویسے تو یہ الیکشن صرف ایک سیٹ پر ہی ہے ! لیکن فضاء کی گرما گرمی کچھ اور ہی تصویر پیش کر رہی ہے ۔ ہمارے ملک میں الیکشن صرف انتخابی عمل کا نام نہیں۔۔۔۔۔۔ بلکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ لوگ برسوں پرانی دشمنیاں ۔۔۔۔۔۔ دلوں کی کدورتیں۔۔۔۔ سب کچھ اس میں لگا دیتے ہیں۔۔۔۔ ! اور پھر یہ سیدھا سادھا سیاسی عمل نہیں رہ جاتا بلکہ مار دھاڑ ۔۔۔۔ بے ایمانی ، نفسانفسی کا شاہکار بن جاتا ہے ۔ ۔۔ لیکن اس بار شہر کراچی نے کچھ اور ہی منظر دیکھا ۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔وہ جماعت جس کو کراچی کا منڈیٹ حاصل ہونے کا دعویٰ ہے ۔۔۔۔۔۔ اور جو گزشتہ پچیس برسوں سے شہر کے اس داتابنے بیٹھے ہیں ۔۔۔۔۔ انھوں نے شاہد نوشتہ دیوار پڑھ لیا ۔۔۔۔۔کہ دیگر جنماعتوں کے جلسے ہورہے ہیں اور وہ دم سادھے ہوئے ہیں جو ان کا مزاج نہیں۔۔۔ گوکہ اپنے دل کےبغض کو نکالنے کی کوشش تو کی ۔۔۔۔۔ لیکن شاہد فضاؤں کے مخالف رنگ کو دیکھ کر بھانپ لیا کہ اب ۔۔۔۔۔ باد مخالف چل پڑی ہے۔ یہ خاموشی کسی طوفان سے قبل کی خاموشی ہے۔۔۔۔ یا کویئ اور بات۔۔۔۔۔ یہ تو وقت ہی بتا ےَ گا لیکن اگر یہ مفاہمت اور برداشت کی سیاست کو پروان چڑھانے کی طرف پہلا قدم ہے (گو کہ امید تونہیں) تو یقیناً اچھی بات ہے۔ لیکن کاش۔۔۔۔۔ مفاہمت اور برداشت پچیس سال قبل پہہلے دکھاتے تو آج یہ شہر۔۔۔ اس حالت میں نہ ہوتا۔ یوں لہو رنگ ، کتنے ہی نوجوانوں کی لاشیں اس شہر نے اٹھائیں۔۔ کتنے ہی ماؤں کی گودیں اجڑیں۔۔۔ کتنے ہی سہاگ لٹے۔۔۔ کاش کہ ۔۔۔۔ دشمنی اس قدر نہ بڑھتی کہ شہر کو ویران کردیا۔ جبکہ زبانی تو کل بھی۔۔۔ اس شہر کو اون کرنے کی بات کی گئی۔ لیکن کونسا ایسا جرم ہے۔۔۔ جن سے یہ رو گردانی کریں گے۔ اور روز قیامت اللہ کے ہاں جواب دہ ہوسکیں گے۔۔۔ بہرحال الیکشن میں ہار اور جیت کی تو بات ہی کہاں ہے!!!! کیوں کہ یہ تو سب ہی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس کی سیٹنگ تو کہیں اور ہی ہوتی ہے ۔۔۔ لیکن شہر تو اپنا ہے۔۔۔ اس کا امن و سکون بھی ہمارا اپنا ہی ہے۔۔۔ تو کیوں نہ اس کو ہم سمجھ لیں۔ کیوں کہ تاریخ بتاتی ہے کہ ہلاکوخان نے جب بغداد پر حملہ کیا تو اس نے کسی مسلمان سے اس کا فرقہ نہیں پوچھا تھا۔۔۔ جب اسپین پر عیسایئوں نے قبضہ کیا اور شہروں کو تاراج کیا تو مرنے والا سنی یا شیعہ یا کسی جماعت کا نہیں بلکہ مسلمان تھا خوا وہ نام کا ہی کیوں نہ ہو ۔۔۔ اس لیے اب بھی وقت ہے کہ ہم سنبھل جائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Saima Afroz
About the Author: Saima Afroz Read More Articles by Saima Afroz: 4 Articles with 3749 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.