جنگ و جدل اور مذہبی قائدین اور ان کی اولادوں کا کردار - مولانا سمیع الحق صاحب

طالبان کی جنگ اور مذہبی قائدین کا کردار - جرگہ سلیم صافی

اسی طرح نوے کی عشرے کے آخر میں جب امریکہ نے افغانستان پر کروز میزائلوں کا حملہ کیا تو مولانا سمیع الحق نے “دفاع افغانستان کونسل“ کے نام سے ایک تنظیم قائم کردی۔ اس تنظیم کا مقصد افغانستان میں طالبان حکومت کا دفاع کرنا تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ امریکہ نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان میں بھی آکر بیٹھ گیا ہے اور ملا محمد عمر مجاہد جنہیں مولانا اپنے شاگرد قرار دیتے تھے۔

اپنے ساتھیوں سمیت اس کے خلاف مصروف عمل ہیں۔ مولانا تو شاید اب عمر کے اس حصے میں ہیں کہ خود بندوق یا توپ نہیں چلاسکتے، اسلیے میرا خیال تھا کہ ان کے تمام بیٹے یا ان میں سے بعض افغانستان میں مورچہ زن ہوں گے لیکن تحقیق سے مجھے یہ جان کر مایوسی ہوئی کہ طالبان کے استاد کے صاحبزادوں میں سے کوئی بھی دفاع افغانستان یا دفاع پاکستان کی جنگ مین مگن نہیں۔

الحمداللہ مولانا سمیع الحق نے دو شادیاں کی ہیں۔ ایک بیوی الحمداللہ دو بیٹوں اور ایک بیٹی کی ماں ہے۔

بیٹے مولانا حامد الحق حقانی نے جامعہ حقانیہ سے تعلیم کے حصول کے ساتھ ساتھ پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کی ہے۔ گزشتہ اسمبلی میں وہ ایم ایم اے کی ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے اور اس وقت اپنے والد کے متوقع جانشین کی حیثیت سے سیاست کر رہے ہیں۔

دوسرے بیٹے ارشاد الحق حقانی عالم دین اور حافظ قرآن ہیں۔ وہ ماہنامہ “الحق“ کے مدیر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے دارالعلوم میں درس و تدریس کا فریضہ بھی سر انجام دے رہے ہیں۔ دوسری بیوی سے بھی اللہ نے مولانا سمیع الحق کو دو بیٹے اور تین بیٹیاں عطا کی ہیں لیکن وہ سب ابھی کمسن ہیں البتہ مولانا ان میں سے کسی ایک کو بھی فدائی بنانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

جہاد اور امریکہ دشمنی میں ایک اور علم بردار صاحبزادہ فضل کریم کو جب میں نے ملکی سیاست میں مصروف عمل پایا تو سوچا کہ شاید انہوں نے اس مقدس فریضے کی ادائیگی پر اپنے صاحبزادوں کو لگا رکھا ہو گا لیکن تحقیق سے وہ بھی کسی اور میدان کے شہسوار نکلے۔

ان کے ایک بیٹے حامد رضا نے ایم اے اسلامیات، ایم بی اے اور لندن کی ایک یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری لی ہے اور ان دنوں بزنس کی پلاننگ کر رہے ہیں۔ دوسرے بیٹے محمد حسن رضا لاہور کے ایک کالم میں زیر تعلیم ہیں۔ تیسرے بیٹے محمد حسین رضا دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جی سی یونیورسٹی سے دنیوی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ چوتھے بیٹے محمد محسن رضا بھی الحمد اللہ کالج کے طالب علم ہیں۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 502344 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.