دہشت گردی اور اسلام کا کوئی جوڑ نہیں

 مذاہب عالم اور انسانیت

گزشتہ دن لاہور یوحنا آباد میں چرچ میں دھماکے اور اس کے بعد کے جلائو گھیرائو اور احتجاج کی صورت میں دو بے گناہ افراد کا جلانا ایسی کاروائیاں ہیں جن کی نہ صرف اسلام بلکہ دنیا کا کوئی بھی مذہب اجازت نہیں دیتا اور ایسے واقعات کی مذمت کرتا ہے۔ دین اسلام کے علاوہ دنیا کے تمام مذاہب میں بھائی چارہ ، اخوت ، رواداری اور برداشت کی تعلیمات دی گئی ہیں اور ہر مذہب میں انسانیت کا احترام ، جان و مال کی حفاظت، قتل و غارت کی ممانعت اور دوسرے مذاہب کا احترام کرنے جیسی تعلیمات ملتی ہیں ۔

ہم نہ صرف لاہور یوحنا آباد میں چرچ میں دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہیں بلکہ کسی بھی مذہبی عبادت گاہ پر حملے ، معصوم اور بے گناہ افراد کے قتل و غارت اور پھر معصوم اور بے گناہ افراد کو پکڑ کر زندہ جلانے کی شدید مذمت کرتے ہیں -

تمام مذاہب میں سے اسلام ہی واحد دین ہے جو سب سے زیادہ اس قسم کی تعلیمات دیتا ہے۔ اسلام میں انسان کی جان و مال کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے جس کا ترجمہ یہ ہے ’‘ جس نے ایک انسان کا قتل کیا گویا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا ’‘

اگر تھوڑا غور کیا جائے کہ یہاں اللہ تعالیٰ نے مسلمان یا مومن کا ذکر نہیں کیا بلکہ انسان کا لفظ استعمال کیا ہے یعنی کسی بھی انسان کو خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو اس کوبغیر کسی وجہ سے قتل کرنا بہت بڑا گناہ ہے حالانکہ اسلام میں تو حالت جنگ میں بھی مسلمانوں پر مختلف قسم کی پابندیاں عائد ہوتی ہیں جسے کسی بے گناہ کو قتل نہ کرنا ، عورتوں ، بچوں اور بوڑھوں پر حملہ نہ کرنا اور قتل نہ کرنا ، فصلوں ، ہسپتالوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اداروں کو تباہ نہ کرنا وغیرہ جیسی پابندیاں عائد ہوتی ہیں موجودہ دور میں دنیا خاص کر پاکستان میں دہشت گرد کاروائیوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے اور دہشت گرد نہ صرف پولیس، فوج بلکہ معصوم اور بے گناہ افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں اور مذہبی عبادت گاہوں ، عوامی فلاح و بہبود کے اداروں اور ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں وہ کون سا اسلام لا رہے ہیں ؟ کس اسلام پر عمل کر رہے ہیں ؟ کس دین اسلام کو فروغ دے رہے ہیں ؟ اور دین اسلام کا کون سا پہلو دنیا کے سامنے لا رہے ہیں ؟

دین اسلام کا ذکر پہلے کر چکا ہوں کہ یہ ایسا دین ہے جو صرف مسلمانوں کی ہی نہیں بلکہ ہر مذہب و ملت کے افراد یعنی ہر انسان کو اہمیت دیتا ہے اور اسکی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے اسی طرح قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے جس کا ترجمہ یہ ہے کہ ’‘ دین میں کوئی جبر نہیں ’‘ یعنی آپ کسی بھی مذہب کے افراد کو زبردستی کوئی مذہب اختیار کرنے پر مجبور نہیں کرسکتے ہیں اگر کسی کو دین اسلام پر لانا بھی ہے تو اس کا بہترین طریقہ تبلیغ ہے اورتبلیغ کے ساتھ ساتھ اپنا کردار اور رویہ ایسا بنانا اور اپنانا کہ لوگ خود بخود اسلام کی طرف مائل ہوں ۔ اور تاریخ اسلام میں ایسے بہت سے واقعات ہیں کہ باکردار اور حقیقی مومن افرادکی وجہ سے سینکڑوں افراد اسلام کی دولت سے مال و مال ہو چکے ہیں ۔ پھر یہ دہشت گرد کس طرح کا اسلام پھیلا رہے ہیں اور دنیا کے سامنے کس قسم کا اسلام اجاگر کر رہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے نہ صرف اہل کتاب بلکہ مشرکین کو بھی قتل کرنا اور ان پر ظلم و ستم کرنے سے منع کیا ہے اور اس سلسلے میں قرآن پاک کی سورت الممتحنہ کی آیت نمبر سات میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے جس کا ترجمہ یہ ہے ’‘ اللہ تعالیٰ تمہیں (مسلمانوں ) کو ایسے لوگوں ( کافروں ) سے بھلائی اور انصاف کرنے سے منع نہیں کرتا ہے جنھوں نے تم سے جنگ نہیں کی اور نہ تمھیں گھروں سے نکالا اور نہ ان کی مدد کی ’‘

اللہ تعالیٰ نے کافروں سے بھلائی کرنے کا حکم دیا ہے اور اسکی یہ حکمت اور وجہ بھی خود ہی بیان کر دی ہے اوپر بیان کی گئی آیت سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ نے اس کی وجہ بیان کی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے لئے عجب بات نہیں کہ ان میں اور تم میں دوستی پیدا کردے۔

اس لئے تمام مذاہب کے لوگوں کو چاہیئے کہ دنیامیں امن و امان قائم کرنے اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کریں اور اسلام کو دہشت گرد مذہب قرار دینے کی بجائے اس کی درست اور صحیح تعلیمات اور ہدایات کا مطالعہ کریں تو تمام لوگوں پر واضح ہوگا کہ دین اسلام وہ واحد مذہب ہے جو انسانیت، رواداری ، بھائی چارہ ، برداشت اور امن و امان کی بہت زیادہ تر غیب دیتا ہے اور ان اقدار کو فروغ دیتا ہے اور تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ اپنے دین اسلام کی بقائ ، ترقی اور فروغ کے لئے دہشت گرد افراد ، تنظیموں اور اداروں کے سے باخبر رہیں اور ان کو ختم کرنے کے لئے حکومت ، پولیس ، فوج اور سیکورٹی اداروں کا بھر پور ساتھ دیں تاکہ پیارے ملک پاکستان ہی سے نہیں بلکہ دنیا سے دہشت گردی کی لعنت کو ہمیشہ کے لئے ختم کیا جا سکے اور دین اسلام کا درست اور صحیح پہلو دنیا کے سامنے ظاہر ہو سکے۔ اللہ پاک ہم سب مسلمانوں کو اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین ثمہ آمین-
kashif imran
About the Author: kashif imran Read More Articles by kashif imran: 122 Articles with 169047 views I live in Piplan District Miawnali... View More