اکثر ہی ہمیں کچھ لوگ یہ شکایت
کرتے ضرور نظر آتے ہیں کہ وہ اُتنے ذہین اور قابل نہیں ہیں جتنے کہ وہ لوگ
جو انکے آس پاس خاندان یا سکول میں موجود ہیں اور ان سے ذیادہ ذہین ہیں اور
اسی وجہ سے وہ ترقی کی منزل طے کررہے ہیں۔ شکایت کرنے والوں کی اسی شکایت
کا ازالہ کرنے کے لئے تحقیق دان کافی عرصے سے اس چیز کی تحقیق میں مگن ہیں
کہ پتہ لگایا جائے آخر وہ کیا چیز ہے جو ذۃین لوگوں کو ذۃین و فطین بنادیتی
ہے اور دوسروں کو نہیں بناتی۔
سو ایک بات تو یہ پتہ لگائی گئی کہ ذہانت اپنی جگہ بزات خود کوئی چیز ہے ہی
نہیں۔ انسان کا تجربہ مشاہدہ اور علم ہی درحقیقت اسکی ذہانت یا کامیابی کی
حامل ذہانت کو تشکیل دیتا ہے۔
مشاہدہ۔۔
آپ اپنے ارد گرد کتنی چیزوں کا مشاہدہ کرسکتے ہیں کیا کچھ دیکھ اور محسوس
کر سکتے ہیں کیا کچھ جانچ سکتے ہیں کیا کچھ آپکی سوچ پر حاوی ہوتا ہے دراصل
یہی آپکا مشاہدہ ہے۔
آپ زندگی میں کہیں جاتے ہیں آتے ہیں رنگ رنگ کے لوگوں سے ملتے ہیں۔ آپ کو
مختلف جہگوں پر جانا پڑے وہ کوئی بہت ذیادہ مہنگی جہگیں یا ماڈرن ہونا بھی
ضروری نہیں۔ مگر بات ساری صرف آپ کے دیکھ سکنے کی ہے۔ آپ محسوس کر سکتے ہیں
کہ نہیں کہ آخر اس جگہ میں لوگوں کا رویہ یا کام کرنے کا طریقی کار ایسا ہے
تو کیوں ہے؟ یہاں کہ لوگ فلاں جگی سے کتنے مختلف ہیں؟ ایک فرد دوسروے کے
ساتھ کیوں اور کیسا رویہ رکھے ہوئے ہے؟ یہ سب مشاہدے کی ہی مخلف سمتیں ہیں۔
مطالعہ۔۔۔
اپنی شخصی تعمیر اہنی مزہبی تعیلیم اور اپنی فیلڈ سے متعلق چیزوں کا مشاہدہ
کرنے کے لئے آپ اپنا علم بڑھانے کے لئے کتنا اور کیسا کام کرتے ہیں یہ
مطالعہ ہی کہلاتا ہے۔
مطالعہ کرنا آپ کو دماغی وسعت عطا کرتا ہے۔ جنکا آپکے ساتھ مقابلہ ہو انکے
لحاظ سے آپکو بہتر پوزیشن پر رکھتا ہے۔ آپ کو اعتماد دیتا ہے۔ آپکو میچور
بناتا ہے۔ آ پکو وہ علم اور سمجھ دیتا ہے جو آپکے لئے مشعل راہ ثابت ہو۔
اسی لئے ایک مطالعہ کرنے والے اور نہ مطالعہ کرنے والے شخص کو باآسانی
جانچا جا سکتا ہے۔
آپکو ذہنی وسعت اور سوچ کی اڑان بخشتا ہمیشہ مطالعہ ہی ہے۔
تجربہ۔۔۔
ہم سب انسان ہی زندگی میں پر روز ہی حالت تجربہ میں ہوتے ہیں۔ کوئی نہ کوئی
تجربہ جاری و ساری رہتا ہے۔ ہم کچھ نہ کچھ کر رہے ہوتے ہیں۔ ہمیں کسی نہ
کسی تجربے میں سے گزرنا ہی ہوتا ہے۔ ہم ان تجربات کو کس طرح سے اپنے اوپر
اثر انداز ہونے دیتے ہیں اور سب سے بڑھ کر ہم لوگوں کو ان تجربات سے کیا
کچھ نیا مل رہا ہوتا ہے۔ در حقیقت یہی چیز ہمیں زندگی میں آگے بڑھنے اور
کامیاب ہونے کی تحریک دیتی ہے۔
ان تینوں عنا صر کو زندگی میں استعمال میں لانے کا گُر۔۔۔
۱۔ آپ زندگی میں کسی بھی شعبے میں ہوں محض اپنے آس پاس دیکھنا کافی نہں
بلکہ کیا ہورہا ہے کیا نہیں اپنے آس پاس ہونے والی تبدیلیوں اور چیزوں کو
گہرائی کے ساتھ محسوس اور دیکھنے کی عادت ڈالیں۔ ہر وقت موبائل میں کھوئے
رہنا اور آس پاس دیہان نہ دینا حقیقت میں آُ پکو بہت سی چھوٹی وہ باتیں
نہیں سکھاتا جو کہ آپ زندگی میں مشاہدہ اچھا کرکے سیکھ سکتے ہیں۔کامیاب
لوگوں کا مشاہدہ اور چھوٹی چھوٹی چیزوں کو جانچنے کی صلاحیت غضب کی ہوتی
ہے۔اس سے وہ سیکھ کر ہی آگے بڑھتے ہیں۔
۲۔ آپ زندگی میں جس بھی مقام پر ہوں آپ کسی طرح کے حالات اور عمر کے کسی
بھی حصے میں ہوں مطالعہ ایک ایسی چیز ہے جو کہ ہر حال و عمر میں آپکو کرنا
چاہئے۔ بہت سے پریکٹیکل فیلڈ میں رہنے والے لوگوں کو یقین ہوتا ہے کہ
مطالعہ کرنا کم عمری میں کرنے والا کام ہے یا ایک بچکانہ سی چیز ہے اس کا
فائدہ کوئی نہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مطالعہ ہی آپکو وہ کچھ سکھاتا ہے کہ
آپ اپنے مشاہدے اور تجربے سے بھی نہیں سیکھ سکتے۔ دماغ کی کھڑکیاں صیح
معنوں میں مطالعہ ہی کھولتا ہے پس اپنی دلچسپی کے مطابق پڑھیں ضرور اور
خودکو افسردہ اور پرانے زمانے کا بننے سے بچانے کے لئے علم کو اپ ٹو ڈیٹ
ضرور کریں۔
۳۔ زندگی میں روز مرہ میں آپ کچھ نہ کچھ گھر آفس یو نیورسٹی راستے مارکیٹ
میں کر رہے ہوتے ہیں۔ اس بات کی خاص کوشش کریں کہ غلطیاں کریں مگر انکو
دوہرائیں نہیں۔۔۔۔کامیاب لوگوں اور ناکام لوگوں میں سب سے بڑا فرق ہی یہ
ہوتا ہے کہ وہ غلطیوں سے سیکھتے ہیں اور دوسے غلطیں سے نہیں سیکھتے۔ غلطیاں
نہ دوہرانا اور وہ سٹریٹجز سیکھنا جو کہ آپکو کامیابی کی طرف لے جائے در
حقیقت ترقی کی ضمانت ہے۔
۴۔ قسمت زندگی میں ضرور چلتی ہے مگر یہ وہ سکہ ہے جسکا رول دس میں سے صرف
دو فیصد ہے باقی آٹھ فیصد کردار کوشش کا ہوتا ہے۔ سو کوشش ضرور کریں کوشش
کرنے کے طریقے ضرور ڈھونڈیں۔ یہ بات ناممکن ہے کہ آُ کوشش کریں اور صلہ نہ
ملے۔ دیر سے مل سکتا ہے کسی اور صورت میں مل سکتا ہے ملتا ضرور ہے۔
۵۔ زندگی میں لوگوں کو ڈھونڈیں کچھ کا مشاہدہ ہوگا علم نہیں ہوگا سو تجربہ
پرفیکٹ نہیں کر سکیں گے۔ کچھ تجربہ کرنے سے گھبراتے ہیں۔ بہادر بن کر۔
متوازی لیول پر تینوں چیزوں کو ساتھ ساتھ لے کر چلیں جس بھی کام میں
اپنائیں گے کامیابی خود آُ کے قدموں میں آئے گی۔
|