سائنسی موضوعات اور آیات قرآنی(حصہ چہارم)

الحمد ﷲ ہمارے اس موضوع کا یہ چوتھا باب ہے اور خوشی اس بات کی ہے کہ ہمارے مسلمان بھائیوں نے اس کوشش کو پسند کیا ہے اور مجھ کہ بھی امید ہے کہ کائنات کی ہر شی بالخصوص سائنس کی تمام ٹیکنالوجی چاہے نئی ہو یا چاہے پرانی ان تمام کو قرآن کی نگاہ سے دیکھا جائے گا اور کیونکہ تمام سائنسی موضوعات ایک ہی آرٹیکل میں لکھنا بہت مشکل ہے اس لئے ایک ایک موضوع کو قرآن کی نظر سے بیان کیا جا رہا ہے تا کہ آسانی کے ساتھ بات سمجھ میں آ جائے امید ہے کہ ہماری یہ کوشش قارئین کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گی۔

موضوع :غذا کا ذکر قرآن میں

حلال و طیب خوارک کا ذکر:
’’اے انسانو!زمین میں جو کچھ بھی حلال و طیب ہے اسے استعمال کرو اور شیطانی اقدامات کا اتباع نہ کرو وہ تمہارا کھلا دشمن ہے‘‘
(سورہ بقرہ آیت ۱۶۸)
’’آپ کہہ دیں خدا نے تمہارے لئے رزق نازل کیا تو تم نے اس میں بھی حلال حرام بنانا شروع کر دیا تو کیا خدا نے تمہیں اس کی اجازت دی ہے یا تم خدا پر افترا کر رہے ہو(سورہ یونس آیت ۵۹)

پاکیزہ رزق کھاؤ اور شکر ادا کرو:
’’صاحبان ایمان جو ہم نے پاکیزہ رزق عطا کیا ہے اسے کھاؤ اور دینے والے خدا کا شکریہ ادا کرو اگر تم اس کی عبادت کرتے ہو‘‘
(سورہ بقرہ آیت ۱۷۲)
’’اور چوپاؤں میں بعض بوجھ اُٹھانے والے اور بعض زمین سے لگ کر چلنے والے ہیں تم سب خدا کے دئیے ہوئے رزق کو کھاؤ اور شیطانی قدموں کی پیروی نہ کرو کہ شیطان تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے‘‘(سورہ انعام آیت ۱۴۲)
’’لہذا اب تم اﷲ کے دئیے ہوئے رزق حلال و پاکیزہ کو کھاؤ اور اس کی عبادت کرنے والے ہو تو اس کی نعمتوں کا شکریہ بھی ادا کرتے رہو
(سورہ نحل آیت ۱۱۴)
’’تا کہ اپنے منافع کا مشاہدہ کریں اور چند معین دنوں میں ان چوپایوں پر جو بہ طور رزق عطا کئے ہیں خدا کا نام لیں اور پھر تم اس میں سے کھاؤ اور بھوکے محتاج افراد کو کھلاؤ‘‘(سورہ حج ۲۸)

مردار،خون،اور سور کا ذکر:
’’اس نے تمہارے اُوپر بس مردار ،خون،سور کا گوشت اور جو غیر خدا پر زبح کیا جائے اس کو حرام قرار دیا ہے پھر بھی اگر کوئی مضطر ہو جائے اور حرام کا طلب گار اور ضرورت سے زیادہ استعمال کرنے والا نہ ہو تو اس کے لئے کوئی گناہ نہیں ہے بے شک خدا بخشنے والا اور مہربان ہے‘‘
(سورہ بقرہ آیت ۱۷۳)

دریائی جانور کا ذکر:
تمھارے لئے دریائی جانور کا شکار کرنا اور اس کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے کہ تمہارے لئے اور قافلوں کے لئے فائدہ کا ذریعہ ہے اور تمہارے لئے خشکی کا شکار حرام کر دیا گیا ہے جب تک حالت احرام میں رہو اس خدا سے ڈرتے رہو جس کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہے
(سورہ مائدہ آیت ۹۶)

خالص دودھ کا ذکر:
’’اور تمہارے لئے حیوانات میں بھی عبرت کا سامان ہے کہ ہم ان کے شکم سے گوبر اور خون کے درمیان سے خالص دودھ نکالتے ہیں جو پینے والوں کے لئے انتہائی خوشگوار معلوم ہوتا ہے‘‘(سورہ نحل ۶۶)
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 256967 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.