دنیا پرست میں

پوری زندگی... میں بھاگتا رها...

دوستوں کے پیچھے...
عورتوں کے پیچھے...
دنیا کے پیچھے...
پیسوں کے پیچھے...
حرام کے پیچھے...
میں ان سب چیزوں کے پیچھے بھاگا هوں جن کی کبھی کوئی اهمیت هی نهیں تھی...!

آج... مجھے احساس هو رها هے... یه تمام چیزیں ایک دن مر جائیں گی یا اختتام پذیر هو جائیں گی...!

جو چیز میں نے فراموش کردی... وه هے الله کے پیچھے بھاگنا...!

اور وه تمام محبت جو میں الله تعالی سے حاصل کر سکتا تھا اپنی غفلت کے دوران... اس پوری دنیا میں کچھ بھی ایسا نهیں هے جس کا اس محبت سے موازنه کیا جا سکے یا تبدیل کیا جا سکے...!

سنت کی پیروی کرنے کا زندگی سے بھتر کوئی طریقه نهیں هے...!

آج میں اپنی غفلت کا سوچ کر رونا چاهتا هوں... مگر میری آنکھیں خشک هیں... ان میں پانی کی رمق بھی نهیں هے... اب مجھے محسوس هو رھا ھے که اسی الله نے سات سمندر بنائے هیں... مگر اس سب کے باوجود وه میری آنکھوں سے نکلنے والے ایک قطرهٔ آب کا شیدائی هے... جو که اس کے خوف سے نکلے... لیکن میری آنکھیں سرشک آباد نهیں...! میں نے خود هی اپنے آپ کو معیوب کر لیا...!

؎ تر آنکھیں تو هو جاتی هیں پر کیا لذت اس رونے میں
جب خونِ جگر کی آمیزش سے اشک پیازی بن نه سکا

-اقبال (رح)

اور جب میں اپنے آخری متن ﴿سٹیٹس﴾ کے بارے میں سوچتا هوں... مجھ میں تھرتھری سی پیدا هو جاتی هے حدیث پڑھنے کے بعد... میری خواهش تھی که آپ میرے الفاظ کی کپکپاهٹ دیکھ سکتے... اس بات کا ادراک کتنا بھاری هے که میں گم کرده راه هوں...!

امام نووی رحمه الله علیه نے حدیث جمع کی هے جو که حضرت عبد الله بن مسعود رضی الله عنه سے مروی هے که محمد صلی الله علیه و اله و سلم نے فرمایا:

"( یاد رکھ ) ایک شخص ( زندگی بھر نیک ) عمل کرتا رہتا ہے اور جب جنت اور اس کے درمیان صرف ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے تو اس کی تقدیر سامنے آ جاتی ہے اور دوزخ والوں کے عمل شروع کر دیتا ہے ۔ اسی طرح ایک شخص ( زندگی بھر برے ) کام کرتا رہتا ہے اور جب دوزخ اور اس کے درمیان صرف ایک ہاتھ کا فاصلہ رہ جاتا ہے تو اس کی تقدیر غالب آ جاتی ہے اور جنت والوں کے کام شروع کر دیتا ہے ۔" ﴿ اسے بخاری اور مسلم دونوں نے روایت کیا هے﴾

اور دوسری حدیث جو که امام نووی رحمه الله علیه نے جمع کی هے جس کو ابو مسعود عقبه بن عمرو الانصاری البدری رضی الله تعالی عنه نے روایت کی هے که محمد صلی الله علیه و اله و سلم نے فرمایا:

"پهلی نبوتوں کے کلام میں سے جو بات لوگوں تک پهنچی هے اس میں سے ایک یه هے که جب تمھیں شرم نه هو تو جو چاهے کرو ۔ ﴿اسے بخاری نے روایت کیا هے﴾

دعاؤں میں یاد رکھیں اور استقامت کی دعا کرتے رهئے... میرے لئے بھی اور تمام مسلمانوں کیلئے بھی...!

~ دوستو، تیماردارو، غمگسارو، تخلیه...!

اسلام علیکم و رحمة الله و برکاته
 
رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی)
About the Author: رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی) Read More Articles by رؤف الرحمن (ذہین احمق آبادی): 40 Articles with 30953 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.