جلال آباد میں را کی تخریب کاری

شاہین اختر

پاک فوج دنیا کی بہترین میں سے ایک ہے، کیڈٹس ملک کا ہمیشہ مستقبل ہوتے ہیں، جسمانی فٹنس کے ساتھ قائدانہ صلاحیتیں بھی ضروری ہیں اور پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو بچایا جا سکتا ہے۔پاکستان اور افغانستان کو مشترکہ دشمن کا سامنا ہے اور دونوں ممالک ان دشمنوں کے ساتھ کئی عرصہ سے نبردآزما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر نے پاکستان اور افغانستان کو ٹارگٹ بنا رکھا ہے اور ان عناصر کی وجہ سے نہ صرف دونوں ممالک کو نقصان ہوا ہے بلکہ پورے خطے کی امن و امان کی صورت حال متاثر ہوئی ہے، پاکستان اور افغانستان کو ملکر ان غیر ریاستی عناصر کو ختم کرنا ہو گا اور اس کے لئے مشترکہ کوششیں اور تعاون ضروری ہے اور دہشت گردی کی عفریت پر قابو پانے کیلئے دونوں ممالک کا باہمی تعاون اور قریبی روابط ضروری ہیں اور اس حوالے سے اقدامات کئے جارہے ہیں، پاک افغان سٹرٹیجک ڈائیلاگ حوصلہ افزا ہیں اور ان کے مثبت اثرات خطے کیلئے نیک شگون ہیں۔ یہ الفاظ میرے نہیں افغانستان فوج کے سربراہ جنرل شیر محمد کریمی کے پاکستان ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے ہیں۔ اس خطاب سے ایک دن قبل یہ خبر سامنے آ چکی تھی کہ پاکستان اورافغانستان کی عسکری قیادت نے پاک افغان سرحد پرتعاون بڑھانے پراتفاق کر لیا، افغانستان نیشنل آرمی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل شیرمحمد کریمی نے کل کاکول اکیڈمی پاسنگ آوٹ پریڈ میں مہمان خصوصی ہونگے،افغانستان نیشنل آرمی کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل شیرمحمد کریمی نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا،پاک فوج کے چاق وچوبند دستے نے سلامی پیش کی،جنرل شیرمحمد کریمی نے یاد گارشہدا پرپھول چڑھائے،آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور شیر محمد کریمی کے درمیان ملاقات میں پاک افغان سرحد پر تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا۔ملاقات میں دونوں ممالک کی افواج میں دفاعی،تربیتی امور فروغ دینے پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ دونوں خبریں پاکستان میں بھارتی ’’را‘‘ کی دہشت گردانہ عزائم اور منصوبہ بندی کے حوالے سے بھارتی حکمت عملی کے لئے چیلنج تھیں مگر دہشت گرد ’’را‘‘ نے موقع ضائع کیے بغیر جلال آباد میں ایک بنک کے باہر خودکش حملہ کرادیا جس میں اپنی تنخواہیں وصول کرنے والے سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ خودکش بم دھماکے میں کم و بیش 33افراد جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوگئے۔ اگرچہ اس حملے کی ذمہ داری افغانستان میں داعش کی شاخ کی جانب سے قبول کی گئی ہے لیکن ان کے دعوے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ بنیادی طور پر یہ تخریب کاری بھارتی ’’را‘‘ کی کرائی ہے جس کو پاکستان افغانستان کے بڑھتے ہوئے تعلقات کھٹکتے ہیں۔ بھارت بڑے پیمانے پر افغانستان میں سرمایہ کاری کے باوجود اب اپنا وہ مذموم کردار جاری نہیں رکھ سکتا کیونکہ پاکستانی اور افغان فوجی قیادت نے سرحد کے آر پار دہشت گردوں کے خاتمے کا تہیہ کررکھا ہے۔ بھارتی ’’را‘‘ اب دہشت گردی کے لئے افغانستان کی سرزمین زیادہ دیر استعمال نہیں کرسکتی۔

ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے جلال آباد میں خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نظر نہیں آتا۔ پاکستان دہشت گردی کی کارروائی کی مذمت کرتا ہے۔واضح رہے کہ 4 سال قبل بھی اسی بینک پر خودکش حملہ ہوا تھا جس میں 42 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

بھارتی ’’را‘‘ آئندہ بھی پاکستان اور افغانستان کی فوجی قیادت میں یکجہتی کو تباہ کرنے کے لئے تخریب کاری کی بڑی سے بڑی واردات کرسکتی ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ افغانستان پاکستان کی فوجی قیادت بھارتی ’’را‘‘ کی تخریب کاری پر مبنی منصوبہ بندی ناکام بنانے کے لئے مشترکہ ایکشن پلان تیار کرے جو انٹیلی جنس شیئرنگ پر بھی مبنی ہو۔
Javed Bhatti
About the Author: Javed Bhatti Read More Articles by Javed Bhatti: 141 Articles with 96782 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.