ہم نے سائنس اور قرآن کے موضوع
پر مسلسل ایک سلسلہ کا آغاز کیا تھا اور الحمد ﷲ اس سلسلے کی آج یہ پانچویں
کڑی ہے ،جیسا کہ آپ کے علم میں ہے اس موضوع کو لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم
مسلمان بات کو سمجھیں کہ سائنس میں کوئی بھی ایک ایسا موضوع نہیں ہے جس کا
ذکر قرآن پاک میں نہ ہو ،جب ہم سائنس پڑھتے ہیں تو سائنسAnimals پر بھی بات
کرتا ہے اور قرآن پاک میں بھی جانوروں پر بہت سی آیات نازل ہوئی ہیں جن کا
مختصراً ذکر ہم کر رہے ہیں تا کہ آپ موضوعات کو اس انداز میں پڑھنے کی کوشش
کریں،جب آپ ہر دنیاوی چیز کو قرآن کی نظر سے دیکھیں گے تو آپ پر اس دنیا کی
حقیقت بھی سامنے آئے گی اور یہ بھی پتا چلے گا کہ قرآن کی نگاہ میں اس بات
کے بارے میں کیا حکم ہے،جانور بھی اﷲ کی بنائی ہوئی مخلوق ہیں اور اﷲ ان
جانوروں پو بھی بے جا ظلم و زیادتی سے منع کرتا ہے قرآن جانوروں کے بارے
میں کیا کہتا ہے ملاحظہ کریں:
جانور(مخلوق خدا)
۱)اور چار پایوں میں سے کچھ تو بوجھ اُٹھانے والے (بڑے بڑے)اور کچھ زمین سے
لگے ہوئے (چھوٹے چھوٹے)پیدا کئے خدا نے تم کو جو روزی دی ہے اس میں سے کھاؤ
اور شیطان کے قدم بہ قدم نہ چلو (کیونکہ)یقیناً وہ تمہارا کھلا دشمن
ہے(سورہ انعام آیت ۱۴۲)
۲)خدا ہی تو وہ ہے جس نے تمہارے واسطے چار پائے پیدا کئے تا کہ تم ان میں
سے کسی پر سوار ہوتے ہو اور کسی کو کھاتے ہو اور تمہارے لئے ان میں( اور
بھی) فائدے ہیں اور تا کہ تم ان پر (سوار ہو کر)اپنے دلی مقصد کو پہنچو اور
ان پر اور (نیز)کشتیوں پر سوار پھرتے ہو اور تم کو اپنی (قدرت کی )نشانیاں
دیکھاتا ہے تو تم اﷲ کی کن کن نشانیوں کو نہیں مانو گے (سورہ مومن آیت۷۹،۸۰،۸۱)
۳)اور خدا ہی نے تمام زمین پر چلنے والے جانوروں کو پانی سے پیدا کیا اُن
میں سے بعض تو ایسے ہیں جو پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو دو پاؤں
پر چلتے ہیں اور بعض اُن میں سے ایسے ہیں جو چار پایوں پر چلتے ہیں خدا جو
چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اس میں شک نہیں خدا ہر چیز پر قادر ہے(سورہ نور آیت
۴۵)
۴)اور تمہاری پیدائش میں (بھی ) اور جن جانوروں کو وہ زمین پر پھیلاتا ہے
اُن میں بھی یقین کرنے والوں کے واسطے بہت سی نشانیاں ہیں (سورہ جاثیہ آیت
۴)
۵)کیا یہ لوگ اُونٹ کی طرف غور نہیں کرتے کہ کیسا عجیب پیدا کیا گیا ہے اور
آسمان کی طرف کیسا بلند بنایا گیااور پہاڑوں کی طرف کس طرح کھڑے کئے گئے
ہیں اور زمین کی طرف کہ کس طرح بچھائی گئی ہے (سورہ غاشیہ آیت ۱۷،۱۸،۱۹،۲۰)
۶)اسی نے چار پائے بھی پیدا کئے کہ تمھارے لئے (اُن کی کھال اور اُون)سے
جڑا دل(کا سامان)ہے (اسکے علاوہ)اور بھی فائدے ہیں اور ان میں سے بعض کو تو
تم کھاتے ہو اور جب تم انہیں سرِ شام چرانے لے جاتے ہو اور جب صبح بھی
چرانے لے جاتے ہو تو ان کی وجہ
سے تمہاری رونق بھی ہے اور جن شہروں میں دوری کی وجہ سے جا نہیں سکتے تھے
وہاں تک یہ چوپائے تمہارے بوجھ کو اُٹھا کر لے جاتے ہیں اسمیں شک نہیں
تمہارا پروردگار بڑا شفیق ہے(سورہ نحل آیت ۷)
۷)کیا ان لوگوں نے اسپر بھی غور نہیں کیا کہ ہم نے اُنکے فائدے کے لئے چار
پائے اُس چیز سے پیدا کئے جسے ہماری ہی قدرت نے بنایا تو یہ لوگ اُنکے مالک
بن گئے اور ہم نے ہی چار پایوں کو انکا مطیع بنا دیا تو بعض اُنکی سواریاں
ہیں اور بعض کو کھاتے ہیں اور چار پایوں میں انکے اور بھی بہت بہت سے فائدے
ہیں اور پینے کی چیز (دودھ)تو کیا یہ لوگ اُس پر بھی شکر نہیں کرتے (سورہ
یسین ۷۲،۷۳)
۸)جس نے تمہارے واسطے چار پائے پیدا کئے تا کہ تم ان میں سے کسی پر سوار
ہوتے ہو اور کسی کو کھاتے ہو(سورہ مومن آیت ۷۹)
۹)جس نے ہر چیز کو پیدا کیا اور درست کیا اور جس نے اس کا اندازہ مقرر کیا
پھر راہ بتائی اور جس نے حیوانات کے لئے چارہ اُگایا پھر خشک اسے سیاہ رنگ
کا کوڑا کر دیا (سورہ اعلی ۲ تا ۵)
۱۰)اور اُسی نے تمہارے واسطے چوپایوں کی کھالوں سے تمہارے لئے (ہلکے
پھلکے)ڈیرے (خیمے)بنائے جنہیں تم سبک پا کر اپنے سفر اور حضر میں کام لاتے
ہو اور ان چارپایوں کی اُون اور رووں اور بالوں سے ایک وقت خاص (قیامت) تک
کے لئے تمہارے بہت سے اسباب اور کار آمد چیزیں بنائیں (سورہ نحل آیت ۸۰)
دنیا کا کوئی بھی ایسا موضوع نہیں ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں نہ ہو،اگر آپ
قارئین میں سے کسی کو بھی کسی سائنسی نئی تحقیق کے بارے میں قرآن کا جواب
چاہئے ہو یا کسی بھی موضوع کو قرآن پاک سے کی نظر سے دیکھنا ہو تو پہلے تو
آپ خود کوشش کریں پھر بھی کوئی Problem ہو تو آپ E-mail کر سکتے ہیں ([email protected])۔اس
امید کے ساتھ کہ اﷲ ہماری اس عبادت اور کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول کرے۔
|