نُشرہ شیطانی عمل ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

نُشرہ شیطانی عمل ہے
02 May 2015
از عثمان احمد

تحریر: ابوعبداللہ

سیدنا جابر بن عبداللہ الانصاری کہتے ہیں کہ نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نشرہ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

من عمل الشّیطان. “یہ شیطانی عمل ہے ۔” (مسندالامام احمد: ۲۹۴/۳، سنن ابی داؤد : ۳۸۶۸ ، الثقات لابن حبان : ۳۱۵/۸ ، و سندہ صحیح)

ہمام بن منبہ کہتےہیں کہ جابر بن عبداللہ انصاری سے نشرہ کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا:

من عمل الشّیطان." شیطانی عمل ہے ۔
مصنف عبدالرزاق : ۱۹۷۶۲، و سندہ صحیح

حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے نشرہ کی دو قسمیں بیان کی ہیں:

۱ جادو کا علاج جادو کے ذریعے ، یہ شیطانی عمل ہے ۔

۲ جادو کا علاج دم، شرعی تعویذ اور جائز ادویہ سے کرنا، اسکے جواز میں کوئی اختلاف نہیں، کیونکہ یہ سنت سے ثابت ہے ۔

محققین اور جمہور علماء بوقتِ مجبور ی بھی جادو کا علاج جادو سے کرنے کو ناجائز قرار دیا ہے ، مثلا ً ابن تیمیہ ، ابن قیم ، حافظ ابن حجر ، ابن ابی العز رحمہم اللہ ، کیونکہ جادوگروں ، کاہنون اور نجومیوں کے پاس جانے کی حرمت کے بارے میں واضح دلائل موجود ہیں، جیساکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

من أتیٰ عرّافا أو کاھنا فصدّقہ بما یقول؛ فقد کفر بما أنزل علی محمّد صلی اللہ علیہ وسلم.

“جو شخص کسی نجومی یا کاہن کے پاس آیا ، پھر اس کی بات کو صحیح سمجھا، اس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ شریعت کا انکار کر دیا ۔” (مسندالامام احمد : ۴۲۹/۲ ، السنن الکبریٰ للبیہقی : ۱۳۵/۸ ، وسندہ صحیح)

امام حاکم رحمہ اللہ (۸/۱) نے اس حدیث کو “صحیح” کہا ہے اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی ہے ۔

ثابت ہوا کہ جادو کا علاج جادو سے کرنا کسی صورت جائز نہیں ، بلکہ حرام اور توحیدِ الوہیت کے منافی ہے۔

امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

کانوا یکرھون التّمائم و الرّقیٰ و النّشر.

“وہ لوگ (شرکیہ) تعویذ، دم اور علاج کو پسند نہیں کرتے تھے۔” مصنف ابن ابی شیبہ : ۳۷۵/۷، و سندہ صحیح

قرآن و سنت سے ثابت دم اور دعاؤں سے علاج تو سنت ہے ، امام موصوف کی مراد شرکیہ دم ، تعویذ اور علاج ہے ۔

امام سعید بن مسیب رحمہ اللہ سے قتادہ رحمہ اللہ نے نشرہ کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے اسے کرنے کا حکم دیا، انہوں نے پوچھا ، کیا میں آپ کی یہ بات آگے نقل کروں؟ انہوں نے فرمایا ، ہاں ۔ (مصنف ابن ابی شیبہ : ۳۸۶/۷، وسندہ صحیح)

یاد رہے کہ امام سعید بن مسیب رحمہ اللہ کی اس بات کو حافظ ابن قیم کی بیان کی گئی نشرہ کی دوسری قسم پر محمول کریں گے ، کیونکہ نشرہ شیطانی عمل ہے ، حدیثِ مبارکہ کی روشنی میں جادوگروں اور کاہنوں کے پاس جانا حرام ہے۔

manhaj-as-salaf
About the Author: manhaj-as-salaf Read More Articles by manhaj-as-salaf: 291 Articles with 449091 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.