کیٹ واک ..فیشن شو اور اشتہارات

انقلاب زمانہ دیکھئے کہ اب مسلمانوں اور کافروں کے جنگ و جدل بدل چکے ہیں .طریقہ کار بدل چکے ہیں .ترجیحات بدل چکی ہیں .کافروں کا مسلمانوں سے اشتراق کا طریقہ کار بدل چکا ہے .اب سفارتی تعلقات مصلحت .منافقت .چوری .سینہ زوری .مفادات کے طور پر استوار کے جاتے ہیں .مگر ہر تعلق کے پیچھے کافروں کا مسلمانوں کو زیر کرنے .نیچا دکھانے اور مسلمانوں کو تباہ و برباد کرنے کا مشن ہوتا ہے .مسلمانوں کی نا اہلی .بلکہ مسلمان حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے اب جنگیں مسلمان ملکوں میں اندر کی شورش کی وجہ سے ہو رہی ہیں .اس سارے کھیل اور سازش میں تین ملکوں کا کردار نمایاں ہے .امریکا .اسرئیل اور انڈیا .مسلمان ملکوں کے اندر جو کھیل کھیلا جا رہا ہے اور مسلمانوں کو کس طرح آپس میں لڑایا جا رہا ہے .اس میں کافی عوامل شامل ہیں .مصلاً.اقتدار کی .دولت کی حوس اور اسلامی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہے .اس نہج پر مسلمانوں کو کس طرح پنچایا گیا.یہ ایک بھوت لمبھی خانی ہے .کہ کس طرح مسلمان ملکوں کے معدنی وسایل پر قبضہ کیا گیا .کس طرح اسلہ کی فروخت کی منڈی مسلمان ملکوں کو بنایا گیا .کس طرح ان کو عیاشی اور رنگینیوں میں ڈالا گیا .کس طرح فرقہ بندی .شیعہ.سنی .کے چکروں میں ڈالا گیا .میرے پاس اتنی کہانیاں ہیں کہ آگے چل کر چند دنوں میں لکھوں گا تو آپ حیران ہو جایں گے .آنکھوں کے پردے اگر پھٹ نہ گہے.تو کم از کم غیرت کے آنسو ضرور اپنا راستہ خود بخود بنا لیں گے .کس طرح قادیانیوں.غداروں .اور شیعہ حضرات کو یورپ .کینیڈا .امریکا .لندن میں سیاسی پناہ دی گئی.اور نوازہ گیا .ایک منظم سازش کے تحت مسلمان ملکوں کو دہشت گردی کا لیبل لگا کر اسلہ بیچا گیا .اور اندر سے برباد کیا گیا .ایک مثال آپ کو دیتا ہوں کہ ١٩٨٠ میں بغداد میں ملازمت کرتا تھا .ایران .عراق.اور کویت کی جنگ کو وہاں رہ کر دیکھ چکا ہوں .وہاں جب امریکا کی ایک سفارت کار عورت نے صدام حسین کو یہ یقین دلایا تھا کہ اگر تم کویت پر حملہ کرو گے تو امریکا مداخلت نہیں کرے گا .کیونکہ کویت تمہارا صوبہ ہے .مزے کی بات یہ کہ وہ امریکا کی عورت ایک جاسوس تھی اور صدام صاحب اس سے عشق فرماتے تھے .انہوں نے یقین کر لیا .اور اس طرح کویت پر امریکا کا قبضہ ہو گیا اور عراق کی تباہی و بربادی کا مشن سٹارٹ ہو گیا .صدام حسین جب امریکا کی عورت کے ہاتھوں ٹریپ ہووے .تو یہ بات وہاں گردش کر رہی تھی .مگر صدام صاحب کا رعب و دبدبہ کچھ ایسا تھا کہ کسی کی جرات نہیں تھی .کچھ غدار بھی چمچوں کی صورت میں صدام کے ارد گرد تھے .مسلمان ملکوں میں سازش کے جال بھی کچھ اس طرح بنے جاتے ہیں کہ کسی کی مجال کہ لب کھولے .کیونکہ کالی بھیڑیں.غدار .ہر جگہ .قصیدہ خان .تلاش کر لئے جاتے ہیں .جس طرح پاکستان میں نجم سیٹھی.حسین حقانی .الطاف .وغیرہ قسم کے بیشمار لوگ موجود ہیں .سب سے بڑا ہتھیار مسلمان ملکوں میں .فیشن .کیٹ واک اور اشتہارات کے ذریعہ استمعال کیا گیا اور پاکستان میں اب اسلامی کلچر کو ختم کرنے کے لئے یہ جنگ زوروں پر ہے .نوجوان نسل کو تباہ و برباد کرنے کے لئے شراب اور نشے کا عادی بھی بنانے کے لئے یہ کام زورو شور سے جاری ہے .مگر حکمرانوں کو اپنے اقتدار کی حوس نے اور پیسے کے لالچ نے اندھا کر رکھا ہے .اقبال کے اشعار تقریروں میں پڑے جاتے ہیں مگر عمل کی طرف کوئی قدم نہیں .پھر وہ وقت آتا ہے .اب کیا هوت .جب چڑیا چگ گئی کھیت .کیونکہ میڈیا کو اشتہارات .فیشن شو سے کیٹ واک سے پیسہ آ رہا ہے .شراب اتنی یورپ میں نہیں پی جاتی .جتنی پاکستان میں پی جا رہی ہے .محلہ ہو یا پوش علاقہ .ہر دھندہ ہر جگہ جاری و ساری ہے .بلکہ پوش علاقوں میں زیادہ ہے .ہر برائی کی جڑھ..جو فرسٹریشن بھی پھیلاتی ہے .پھر اس فرسٹریشن کا نتیجہ کہ بیٹی اپنے باپ کو اپنے یار کی خاطر اور بیٹا اپنی ماں کو چند ٹکوں کی خاطر قتل کرتا جا رہا ہے .ایسے ایسے واقعات اس اسلامی جمہوریہ پاکستان میں منظرے عام پر آ رہے ہیں کہ رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں .اور یہ سارا کام میڈیا اور حکمران مل کر سر انجام دے رہے ہیں .دونوں کو آزادی چاہئے .پروٹوکول چاہئے .غداروں کو بھی پیسہ چاہئے .لندن .امریکا .دوبئی میں فلیٹ چاہئے .تو پھر اس قوم کو بے وقت کی راگنی سے کیا فایدہ .لٹ گہے.لٹ گہے.مگر لٹنے سے پہلے ہم نے ہمارے حکمران نے کیا کیا .کچھ بھی نہیں .ہر کام فوج نے کرنا ہے .پھر مارشل لا میں کیا ہرج ہے .اس ملک کو اب کسی بڑے آپریشن کی ضرورت ہے .ورنہ ہمارے اندر اسلام زندہ رہے گا مردہ لاش کی طرح .مجھے یاد ہے .انڈونیشیا .ملائشیا.اور ترکی کے مسلمان .مگر اب جب باہر کے ملکوں میں انڈونیشیا اور ترکی کی لڑکیوں کو .ان کے کردار کو دیکھتا ہوں .تو رونا آتا ہے .مراکش اور تیونس کی لڑکیوں کو بھول جاؤ .وہ اسلام سے اتنے دور جا چکے ہیں .جتنے البانیا .رومانیہ .وغیرہ وغیرہ .مجھے یاد ہے کہ جب میں جرمن کے باڈر اور اٹلی کے ایک شہر میں تبلیغی جماعت کے ساتھ گیا تو دو عدد بوڑھی عورتوں کا مجھے گلے ملنا .رونا دھونا اور اپنے بچوں کے لئے فریاد کرنا .ان کا تعلق بھی البانیا اور رومانیہ سے تھا .والدین مسلمان مگر بچوں کا اسلام سے تعلق براۓ نام .میں بھی رونے دھونے کے سوا کچھ نہیں کر سکتا تھا .سو میں بھی روتا رہا ..بس پاکستانی قوم کو بھی اس مقام پر پنچانے کے لئے کافر ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں .اور یہ پاکستان میں .این .جی .اوز .کی فراوانی .فیشن شو .کیٹ واک اور اشتہارات کے ذریعہ بے غیرتی .فحاشی کا عمل جاری ہے .اور اس کو کوئی نہیں روک سکتا .سواۓ حکمران کے ..اسلام اور دین کے ٹھیکیدار مولویوں کے بارے میں کچھ نہیں کہوں گا .کیونکہ میں چند ایک کو چھوڑ کر ان کے کردار سے بھی مطمئن نہیں ہوں .میرا ملک اسلام کا قلعہ بن سکتا ہے .اگر میرا حکمران چاہے تو .صرف فرھنگی نظام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے .یقین کر لیں کہ پوری دنیا کو پاکستان کی اسلامی قوت سے خطرہ ہے .مگر پاکستان کو مولوی فضل رحمان جیسے مولویوں سے خطرہ ہے .امریکا اپنے مشن کی تکمیل کے لئے کبھی ضیاء کو .کبھی مشرف کو .کبھی زرداری .نواز شریف اور الطاف کو استمعال کرتا ہے .وہ پاکستان کے ہر سیاسی کھلاڑی مہرے سے ملتے ہیں .اس کا اندر پڑتے ہیں .پھر جس کو جب چاہتے ہیں وہاں استمعال کرتے ہیں .ہم روزانہ کی اجرت پر کام کرتے ہیں .وہ پلاننگ سے کام کرتے ہیں .ہم دو ٹکوں پر بک جاتے ہیں .وہ تمغے اور میڈل بھی مسلمان لڑکیوں عورتوں کو دیتے ہیں .ذرا غور کر لو .تم مجھ سے زیادہ سمجھ دار ہو .میں نے کم از کم ٢١ ملکوں کا سفر کیا ہے .سب سے زیادہ پریشان مسلمانوں کو دیکھا ہے .اور وہ سب کے سب اپنے حکمرانوں سے نالاں تھے ...باقی کل انشااللہ ...
Javed Iqbal Cheema
About the Author: Javed Iqbal Cheema Read More Articles by Javed Iqbal Cheema: 190 Articles with 148038 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.