سلسلہ عالیہ چِشتیہ کے
عظیم پیشوا خواجہ خواجگان، سلطانُ الھند حضرت سیِّدُنا خواجہ غریب نواز حسن
سَنْجَری علیہ رَحْمَۃُ اللہِ القوی کومدینہ منوَّرہ زادَھَااللہُ شَرَفًاوَّ
تَعظِیْماً کی حاضِری کے موقع پر سیِّدُ الْمُرسَلین، خَاتمُ النَّبِیّین ،جنابِ
رَحمۃٌ لِّلْعٰلمِین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی طرف سےیہ بشارت
ملی:
''اے مُعین الدِّین توہمارے دین کامُعِین (یعنی دین کا مددگار) ہے ، تجھے
ہندوستان کی وِلایت عطا کی، اجمیر جا،تیرے وُجُود سے بے دینی دُور ہوگی اور
اسلام رونق پذیرہو گا۔'' (سیرالاقطاب ص124 ) چُنانچِہ سیِّدُنا سلطانُ
الہند خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مدینۃ الہندا جمیر شریف تشریف
لائے۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی مساعیئ جمیلہ سے لوگ جُوق دَر جُوق حلقہ
بگوشِ اسلام ہونے لگے۔ وہاں کے کافِر راجہ پرتھوی راج کو اس سے بڑی تشویش
ہونے لگی۔ چُنانچِہ اس نے اپنے یہاں کے سب سے خطرناک اور خوفناک جادوگر
اَجَے پال جوگی کوسرکار خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے مقابلے
کے لئے تیّار کیا۔ ''اَجَے پال جوگی'' اپنے چَیلوں کی جماعت لے کر خواجہ
صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے پاس پہنچ گیا۔ مسلمانوں کا اِضطِراب دیکھ
کرحُضُور خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ان کے گرد ایک حِصار
کھینچ د یا اور حکم فرمایا کہ کوئی مسلما ن اِس دائرے سے باہَر نہ نکلے۔
اُدھر جادوگروں نے جادو کے زور سے پانی، آگ اور پتھّر برسانے شروع کر دیئے
مگر یہ سارے وارحِصار کےکے قریب آکر بے کار ہو جاتے ۔ اب اُنہوں نے ایسا
جادو کیا کہ ہزاروں سانپ پہاڑوں سے اُتر کر خواجہ صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ
علیہ اور مسلمانوں کی طرف لپکنے لگے، مگر جُوں ہی وہ حِصار کے قریب آتے
مرجاتے۔ جب چیلے ناکام ہوگئے تو خود ان کا گُرُو خوفناک جادوگر اَجَے پال
جوگی جادو کے ذَرِیعے طرح طرح کے شُعبدے دکھانے لگا مگر حِصار کے قریب جاتے
ہی سب کچھ غائب ہوجاتا۔ جب اس کا کوئی بس نہ چلا تو وہ بپھر گیا اورغُصّے
سے پَیچو تاب کھاتے ہوئے اس نے اپنا مِرگ چھالا (یعنی ہرنی کا چمڑابالوں
والا ) ہوا میں اُچھالا اورکود کر اُس پرجابیٹھا اور اُڑتا ہواایکدم بلند
ہوگیا۔ مسلمان گھبرا گئے کہ نہ جانے اب ا وپر سے کیا آفت برپا کریگا! میرے
آقاغریب نواز رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس کی حَرَکت پر مسکرا رہے تھے۔ آپ
رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی نعلینِ مبارَک کو اشارہ کیا،حکم پاتے ہی وہ
بھی تیزی کے ساتھاُڑتی ہوئیں جادوگر کے تَعاقُب میں روانہ ہوئیں اور دیکھتے
ہی دیکھتے اوپر پہنچ گئیں اور اس کے سر پر تڑاتڑپڑنے لگیں! ہرضَرب میں وہ
نیچے اتر رہا تھا، یہاں تک کہ عاجز ہوکر اُترا اور سرکارِ غریب نواز رحمۃ
اللہ تعالیٰ علیہ کے قدموں پر گر پڑا اور سچے دل سے توبہ کی ا ور مسلمان
ہوگیا۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ان کاا سلامی نام عبدا للہ رکھا ۔ (خزینۃ
الاصفیاء ج1ص262) اور وہ خواجہ صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی نظر فیض اثر
سے ولایت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوکر عبد اللہ بیابانی نام سے مشہور ہوگئے۔
(آفتابِ اجمیر) |