شاعری کیا ہے ۔۔۔ ؟

شاعری کا مادہ "شعر" ہے اس کے معنی کسی چیز کے جاننے پہچاننے اور واقفیت کے ہیں۔ لیکن اصطلاحاً شعر اس کلامِ موزوں کو کہتے ہیں جو قصداً کہا جائے۔ یہ کلام موزوں جذبات اور احساسات کے طابع ہوتا ہے۔ اور کسی واقع کی طرف جاننے کا اشارہ کرتا ہے۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ آپ نےکوئی حادثہ دیکھا ہو اور وہ آپ کے دل پر اثر کر گیا ہو اور آپ کے اندر سے خود بخود الفاظ کی صورت میں ادا ہو جائے اس اثر کے بیان کو شعر کہتے ہیں اور انہی شعروں کو شاعری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ موزوں الفاظ میں حقائق کی تصویر کشی کو شاعری کہتے ہیں۔

دراصل شعر ایک قسم کی لفظی مصوری ہے۔ ہعنی مصور برش اور رنگ سے تصویر بناتا ہے اور شاعر جذبات اور باطنی احساسات کی تصویر مناسب الفاظ میں کھینچتا ہے۔ جیسے دریا کی روانی، جنگل کا سناٹا، باغ کی شادابی سبزے کی مہک، دھوپ کی شدت، جاڑوں کی ٹھنڈک رنج و غم، کا ذکر ہو تو تصویر آنکھوں کے سامنے آ جاتی ہے۔شاعری جذبات و احساسات کا نام ہے۔ جذبہ اور احساس دراصل خواس خمسہ سے تحریک پاتا ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی عطا ہے کہ انسان اپنے خواس خمسہ سے تمام کام لیتا ہے۔ شاعر کسی نا کسی چیز سے متاثر ہو کر ہی شعر کہتا ہے

شاعری کسی بھی انسان کے لئے اپنے احساسات و جذبات اور مشاہدات و تجربات کی عکاسی کا نام ہے کوئی بھی انسان ہو وہ ہر وقت کسی نہ کسی چیز یعنی قدرت کی تخلیق کردہ اشیا کے مشاہدے میں یا اپنی ایجادات اور تخلیقات میں مصروف رہتا ہے اور سوچ میں گم رہتا ہے ہر انسان اپنی نظریے سے سوچتا ہے لیکن حساس لوگ کا مشاہدہ بہت ہی گہرا ہوتا ہے شاعری کا تعلق بھی حساس لوگوں کے ساتھ زیادہ ہے لیکن اِن مشاہدات و خیالات اور تجربات کے اظہار کرنے کا طریقہ سب کا الگ الگ ہے کچھ لوگ اس کو عام باتوں کی طرح سے یعنی گفتگو سے ظاہر کرتے ہیں کچھ لوگ اس کو لکھ کر یعنی نثر کی صورت میں بیان کرتے ہیں جن کو مضمون ناول نگاری افسانوں اور کہانیوں کے زمرے میں رکھا جاتا ہے اور کچھ لوگ مختلف فنون جیسے مسجمہ سازی سنگ تراشی نقس نگاری اور فنِ مصوری کے ذریعے اپنے خیال کا اظہار کرتے ہیں اور کچھ لوگ کے خیالات کے اظہار کا ذریعہ شاعری ہوتا ہے شاعری بہت سی زبانوں میں کی جاتی ہے ہر زبان کے اپنے اصول ہیں لیکن لفظ شاعری صرف اُردو زبان کے لئے مخصوص ہے شاعر اپنے خیالات و مشاہدات اور احساسات و تجربات کو اپنے تخیل کے سانچے میں ڈھال کر اُسے اک تخلیق کی صورت میں اخذ کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ اپنی سوچ کو دوسرے لوگوں تک ہو بہو اسی طرح پہنچا دے جس طرح وہ سوچتا ہے اس طرح تخلیق کار کو اطمینان ملتا ہے صدیوں سے لوگ اپنے خیالات کا اظہار کرتے چلے آ رہے ہیں آج بھی تاریخی عمارات و مقامات پہ بنے نقش و نگار آثار قدیمہ سے ملنے والی اشیا سے گذشتہ زمانوں کے لوگوں کے خیالات اور حالات و واقعات کی عکاسی ملتی ہے جس سے موجودہ زمانے کے لوگ بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اُس دور میں لوگوں کے حالات زندگی اور اُنکا رہن سہن کیسا تھا یہی وجہ ہےکہ ہر دور کے شعرا کی تحریروں سے ان کے زمانے کے حالات و واقعات کی عکاسی ملتی ہے شاعری کی بہت سی اقسام ہیں جن میں سب سے قدیم اور مشہور صنف غزل ہے غزل اک مخصوص اندازِ تحریر ہے جو کہ شاعری کے ساتھ منسوب ہے جس کے اصولوں پہ فارسی اور پنجابی زبانوں میں شاعری لکھی جاتی ہے لیکن لفظ غزل صرف اردو شاعری کے مخصوص ہے شاعری کی مشہور اصناف میں حمد نعت مثنوی مسدس نظم پابند نظم آزاد نظم قصیدہ رباعی سلام گیت سرِ فہرست ہیں اُردو شاعری کے سب سے بڑے شاعر تاریخ میں برصغیر ہندوستان میں ملتے ہیں جن میں میر تقی میر اسد اللہ غالب داغ دہلوی اور بہادر شاہ ظفر کے نام سرِفہرست ملتے ہیں تقسیمِ ہندستان کے بعد بہت سے مشہور شعرا کا تذکرہ ملتا ہے جن میں برصغیر پاک و ہند کے شعرا شامل ہیں ان شعرا میں سب سے مشہور علامہ محمد اقبال فیض احمد فیض حسرت موہانی ابنِ انشا حبیب جالب شکیب جلالی ناصر کاظمی محسن نقوی احمد فراز منیر نیازی پروین شاکر قتیل شفائی کے نام ملتے ہیں
Ainee Tahir
About the Author: Ainee Tahir Read More Articles by Ainee Tahir: 4 Articles with 5677 views Ye Meri Umar, Mere Maah-o Saal De Uss Ko,
Mere Khuda Mere Dukh Se Nikaal De Uss Ko …!
.. View More