چین میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جسے سن کر ایک جانب تو
انسان کے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں تو دوسری طرف اس کا قدرت پر ایمان مزید
پختہ ہوجاتا ہے-
جی ہاں چین کے صوبے گوانگ شی میں ایک ایسے نومولود بچے کو 8 روز بعد قبر سے
زندہ دریافت کرلیا گیا ہے جسے اس کے رشتے داروں نے چینی پہاڑیوں کے درمیان
موجود ایک قبرستان میں زندہ دفنا دیا تھا-
|
|
مذکورہ بچے كے ہونٹ پيدائشی طور پر كٹے ہونے کی وجہ سے اس كے والدين اسے
اپنے رشتے داروں کے پاس چھوڑ دیا تھا-
بچے کو ایک گتے کے ڈبے میں رکھ کر اور اس کے کچھ اضافی کپڑوں اور ایک کمبل
کے ساتھ اسے زندہ دفنایا گیا تھا-
تاہم معجزانی طور پر جب ایک اس قبر کے پاس سے ایک درمیانی عمر کی خاتون کا
گزر ہوا تو انہیں قبر سے رونے کی آوازیں آئیں- پہلے تو خاتون خوفزدہ ہوگئیں
تاہم اس کے بعد انہوں نے قریبی مندر سے چند رضاکاروں کی مدد لی-
|
|
رضاکاروں نے پولیس کو مطلع کیا جس نے قبر کھود کر بچے کو زندہ دریافت کرلیا-
خوش قسمتی سے بچے کو صرف 5 سینٹی میٹر کی گہرائی میں دفنایا گیا تھا جبکہ
اس کے علاقے میں بارش بھی ہورہی تھی جس کی بنا پر بچے کو آکسیجن اور بارش
کا پانی ملتا رہا- اور یہی عوامل بچے کی زندگی کا سبب بن گئے-
بچے کی رونے کی آواز سننے والی خاتون اس قبرستان میں دوائیوں کی تیاری کے
لیے جڑی بوٹیاں تلاش کر رہی تھی-
پولیس نے بچے کو قبر سے نکال کر فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کیا جہاں
اسے کچھ روز کیے لیے انکیوبیٹر میں رکھا گیا تاہم اب اس کی حالت بہتر ہے
اور بچے کو انکیوبیٹر سے بھی نکال لیا گیا ہے-
پولیس نے تحقیقات کے لیے اس واقعے سے منسلک متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے
جس میں بچے کی نانی بھی شامل ہے- البتہ ثبوتوں کی کمی کے باعث اب تک بچے کے
والدین کو گرفتار نہیں کیا گیا- |