کو ئی ان کو بتا نہیں رہا ، تم
دُنیا میں آئے کیوں یو؟ کو ئی یہ نہیں بتا رہا کے تقویٰ اختیار کرو گے تو
اللہ کو پالے گا۔۔۔۔ سارے پریشان بیٹھے ، اولاد ہوگی تو رزق کہا سے آئے گا؟
آپﷺ نے کہا: تم کثرت سے اولاد پیدا کرو تاکہ میں قیامت کے دن فخر کروں اپنی
اُمت پر۔۔۔۔ یہ کہیں آابادی بڑھ گئی، آبادی بڑھ گئی۔۔۔۔ ایک سکول کے ہید
ماسٹر کو تو پتہ ہے کہ میرے سکول میں ڈیڑھ سو بچہ پڑھ سکتا ہے۔۔۔۔ اس کے
بعدکہتا ہے جی! اب گنجا ئش نہیں ۔۔۔ایک مل() والے کو تو پتہ ہے میری مل میں
ایک ہزار مزدور کام کر سکتا ہے۔۔۔۔اس کے بعد کہتا ہے گنجائش نہیں ۔۔۔۔اللہ
کو پتہ نہیں لاہور میں کتنے پیدا کرنے ہیں ، پاکستان میں کتنے پیدا کرنے
ہیں ؟ منصوبہ بندی پر آیا تو شہروں کے شیراُس نے دھنسا دیئے، اس نے زندگی ،موت
کا ایک نظام چلایا ہوا ہے، رزق اپنے ہاتھ میں لیا ہوا ہے، ماں باپ کسی کا
مقدر نہیں بناتے، مقدر اپنےماتھے پرلکھوا کے بچہ اپنی ماں کے پیٹ سے باہر
آتا ہے۔ |