توکل علی اﷲ

توکل کا مطلب ہے ’’صرف اﷲ پر بھروسہ کرنا‘‘ہماری مشکل یہ ہے کہ ہم نے جب کسی مالدار بندے کو دیکھا تو اُس کے پیچھے لگ جاتے ہیں یہ سوچ کر کہ بس یہی ہے جو ہمارے مسائل حل کرے گا ،درحالانکہ حقیقت تو یہ ہے کوئی اگر مسئلہ حل کرے گا بھی تو ایک بار دوبار بہت ہوا تین بار چوتھی بار منع کر دے گا یا ٹال دے گا کیوں کہ اُس کو یہ خوف ہو گا اگر میں اسی طرح دولت لٹاتا رہا تو ایک دن ختم ہو جائے گی اور حقیقت بھی یہی ہے عام انسان کی دولت ختم ہو جاتی ہے تو پھر اگر مانگنا ہی ہے تو ایسے سے مانگو کہ کُل کائنات کے خزانوں کا مالک ہے ،آپ نہیں مانگیں گے وہ تب بھی دے گا ،مانگیں گے تو اور زیادہ دے گا ،جتنی زیادہ بار مانگیں گے اﷲ اور زیادہ عطا کرے گا،اے کاش ہم دولت مندوں،سیاست دانوں،اور دوسر ے افراد کے دروازے پر بھکاریوں کی طرح پڑے رہتے ہیں اگر ہم اپنے اﷲ کو خلوص اور محبت کے ساتھ ایک سجدہ کریں تو اﷲ ضرور دے گا،کسی بڑے آدمی سے ملنا ہو تو پہلے ٹائم لیں پھر ملیں یہ اﷲ کی ذات ہے جو کسی ٹائم کی محتاج نہیں جب مانگیں وہ عطا کرے گا،کسی سے دو یا تین دفعہ مانگ لیں تو دوبارہ مانگنے میں شرم آتی ہے صرف یہ اﷲ کی ذات ہے جب بھی مانگیں کبھی بھی شرم نہیں
آ ئے گی بلکہ سر فخر سے بلند ہو گا کہ مانگا ہے تو اپنے مالک سے مانگا ہے کس غیر سے نہیں،اﷲ قرآن میں فرماتا ہے:
۱)’’اﷲ پر بھروسہ کرو وہ بھروسہ کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے‘‘(آل عمران آیت ۱۵۹)
۲)’’اﷲ تمہاری مدد کرے گا تو کوئی بھی تم پر غالب نہیں آ سکتا وہ تمہیں چھوڑ دے گا تو اس کے بعد کون مدد کرے گا اور صاحبان ایمان تو اﷲ پر ہی بھروسہ کرتے ہیں ‘‘(آل عمران آیت ۱۶۰)
۳)’’اور خدا پر بھروسہ کریں خدا اس ذمہ داری کے لئے کافی ہے (سورہ نساء آیت ۸۱)
۴)’’آپ کہہ دیجئے کہ ہم تک وہی حالات آتے ہیں جو خدا نے ہمارے حق میں لکھ دئیے ہیں وہی ہمارا مولی ہے اور صاحبان ایمان اسی پر توکل اور اعتماد رکھتے ہیں(سورہ توبہ آیت ۵۱)
۵)’’اﷲ ہی وہ ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور تمام صاحبان ایمان کو اسی پر بھروسہ کرنا چاہئے‘‘(سورہ تغابن آیت ۱۳)

ہم اس دنیا پر بھروسہ کرتے ہیں ارے یہ دنیا تو وہ ہے کہ کسی پر رحم نہیں کھاتی آج آپ زندہ ہیں جی جناب کے نعرے لگ رہے ہیں کل مر جائیں گے توسب کہیں گے چلو اچھا ہوا مر گیا،ہمیں مرنے کے بعد ہماری اولاد بھی اگر یاد رکھے تو بڑی بات ہے ،حضرت علی ؑ نے اس دنیا کے بارے میں فرمایا:’’یہ دنیا سانپ کی مانند ہے اُوپر سے نرم اندر سے زہریلی‘‘اس دنیا پر بھروسہ انسان کو لے ڈوبتا ہے اگر آپ کو بھروسہ ہی کرنا ہے تو اﷲ پر کریں ،ہاں یہ اور بات ہے اﷲ کی محبت میں امتحان اور تکلیفیں ہیں ہر مشکل ور تکلیف کے بعد ہی انسان کو سکون و راحت ملتا ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔اﷲ نے حضرت آدم ؑ سے امتحان لیا تو ’’صفی اﷲ‘‘بنا دیا،حضرت نوح سے امتحان لیا تو ’’نجی اﷲ ‘‘بنا دیا
حضرت ابراھیم ؑ سے امتحان لیا تو ’’خلیل اﷲ‘‘بنا دیا،حضرت موسی ؑ سے امتحان لیا تو’’کلیم اﷲ ‘‘بنا دیا ،حضرت عیسی ؑ سے امتحان لیا تو
’’روح اﷲ‘‘بنا دیا،رسول ؐ سے امتحان لیا تو ’’رحمت العالمین‘‘بنا دیا ،بے شک ہر مشکل کے بعد ہی آ سانی ہے۔دنیا کی پیروی اور محبت انسان کو شیطان بنا دیتی ہے۔
 
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 236420 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.