جمعہ روز عید ہے !
٭ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے سورہ مائدہ کی آیت کریمہ
اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ الخ پڑھی۔ ان کے پاس ایک یہود تھا
بولا:
لو نزلت هذه الآية علينا لاتخذونها عيدا. فقال ابن عباس فانها نزلت في يوم
عيدين في يوم جمعة ويوم عرفة.
’’اگر یہ آیت ہم پر نازل ہوتی ہم اس دن کو عید بنالیتے۔ حضرت ابن عباس رضی
اللہ عنہما نے فرمایا یہ آیت جس دن نازل ہوئی، ہمارے اسلام میں اس دن دو
عیدیں تھیں۔
1۔ جمعہ کا دن اور
2۔ نوذی الحجہ، حج کا دن‘‘۔ (ترمذی)
٭ حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں جب رجب کا مہینہ شروع ہوتا رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے:
اَللّٰهمَّ بَارِکْ لَنَا فِی رَجَبَ وَشَعْبَانَ وَبَلّغْنَا رَمَضَانَ.
’’الہٰی رجب اور شعبان میں ہمارے لئے برکت کردے اور ہمیں رمضان تک پہنچا
دے‘‘۔ اور فرماتے۔ لیلۃ الجمعۃَ یَوْم اَزْھَرُ۔ ’’جمعرات کا دن بارونق،
نورانی دن ہے‘‘۔ (بیہقی فی الدعوات الکبیر) |