قارئین گرامی قدر:
میں آپکی توجہ ذرا اس مسئلہ کی طرف دلاؤں گا جو آج اس معاشرے میں بہت پھیل
چکا ہے اکثر افراد لاعلمی میں زمانے کو گالی دے دیتے ہیں مثلا زمانہ بدل
گیا، زمانہ کی ستم ظریفی، زمانہ بہت برا ہے زمانہ اس طرح کا ہے وغیرہ وغیرہ
زمانے کو گالی دینا بہت برا ہے دراصل آج زمانہ نہیں لوگ بدل گئے ہیں زمانہ
تو وہ ہے کہ جس کی قسم اللہ رب العزت اٹھاتا ہے
زمانہ جاہلیت میں یہ رواج تھا کہ جب کوئی مصیبت آتی کوئی پریشانی آتی زمانہ
کو برا بھلا کہا جانے لگتا اور چلتے چلتے یہ عادت قبیحہ ہم تک آ پہنچی
زمانہ کو گالی دینا یہ جہالت وبیوقوفی کی باتیں ہیں سب کچھ تو اللہ کے حکم
سے ہوتا ہے زمانہ خود تو کچھ نہیں کرتا لہٰذا اگر تم زمانہ کو برا بھلا کہو
گے زمانے کو گالی دو گے تو گویا تم اللہ رب العزت کو گالی دے رہے
ہو(مواذاللہ)
آئیے اب ذرا احادیث نبویہ کی طرف نظر ڈالتے ہیں
١:- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
یسب بنو آدم الدھر وانا الدھر بیدی اللیل والنھار
بنی آدم زمانے کو گالی دیتا ہے حالانکہ زمانہ تو میں ہوں کہ رات و دن میرے
دست قدرت میں ہیں
(جاری ہے) |