کیا محبت اسی کا نام ہے؟؟

 کتنا عجیب سا لگتا ہے نا جب انسان کے پاس سب کچھ ہوتے ہوئے بھی خود کو تنہا محسوس کرتا ہے۔ خود اکیلی زندگی گذارنے پر مجبور ہوتا ہے۔ ماں ، باپ، بھائی، بہن اور ان تمام رشتوں سے دور جو اسکے دل کے بہت قریب ہوتے ہیں یہ کہہ کر اپنی زندگی گذارتا ہے کہ چلو اگر میں خوش نہیں تو کیا ہوا میری ذات سے وہ لوگ تو خوش ہیں جن کو مجھ سے بہت ساری امیدیں لگیں ہوئیں تھیں۔

والدین یہ سوچتے تھے کہ بیٹا بڑا ہوگا تو بڑھاپے کی لاٹھی بنے گا ۔ بہنیں سوچتی تھی کی بھائی بڑا ہوگا تو ہماری خواہشیں پوری کرے گا ہماری ہر وہ تمنا اس کے لئے خاص ہونگی جو ہم بچپن کے دنوں میں سوچا کرتے تھے۔ سب کچھ ہوا ہر خواہش پوری ہوئی بیٹا والدین کا سہارا بنا بہنوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہوئے۔
لیکن اگر کچھ باقی رہ گیا تو اس کا اکیلا پن اسکی وہ سوچیں جو وہ اپنے لئے سوچا کرتا تھا اسکی وہ تمنا ئیں جس کے لئے وہ ہر کسی سے لڑنے کو تیار رہتا تھا اسکی وہ چھوٹی چھوٹی آرزوئیں جس کے خواب اس نے دیکھے تھے ۔

یہ ساری چیزیں جب وہ تنہائی میں بیٹھ کر سوچتا ہے تو کبھی اسکی آنکھیں دھندلا جاتی ہیں اور کبھی اس کے ہونٹوں پر یہ سوچ کر مسکان آجاتی ہے کہ چلو میں خوش نہ سہی لیکن میرےاپنےتو خوش ہیں۔
القصہ
آج اس بات کا احساس ہوا کہ والدین کیوں اپنی ساری خواہشیں اپنے بچوں پر لٹا دیتے ہیں؟؟ کیوں انکی ساری زندگی بچوں کے گرد گھومتی رہتی ہے؟؟ کیوں وہ اپنی ہر خواہش اپنے بچوں کی خواہشوں پر نثار کر دیتے ہیں؟؟ اور وہ احساس ہے محبت کا ۔ یہ محبت ہی ہے جو ایک ماں کو اپنے بچے کا کالا پن بھی برا نہیں لگتا ایک باپ کو اپنا بیٹا ہر حال میں پیارا لگتا ہے۔ ایک بہن کو اپنا بھائی دنیا کے ہر شخص سے عزیز ہوتا ہے۔ اگر یہ محبت نہ ہو تو کوئی بھائی اپنی بہن کیلئے اپنی آرزؤں تمناؤں اور خوابوں کا گلا نہ گھونٹے۔ کوئی ماں اپنے بچے کیلئے رات جاگ کر نہ گذارے ۔ کوئی باپ اپنی اولاد کیلئے محنت کی بھٹیوں میں خود کو نہ جھونکے۔ اس دنیا کا کوئی بھی شخص اگر کسی کیلئے کچھ کرتا ہے تو اسکے پیچھے ہوتی ہے اسکی محبت اسکی چاہت وہ بھلے ہی اپنی تمنائیں نہ پوری کرے لیکن اپنوں کی تمنائیں پوری کر کے اسے دلی سکون ملتا ہے۔ اسے محسوس ہوتا ہے کہ آج اس نے کچھ ایسا کیا جس سے لوگ خوش ہیں بس وہ اسی بات کی خوشی مناتا ہے اور زندگی کو ایک ہی ٹریک پر گذارتا ہوا قبر تک پہنچ جاتا ہے۔
محمد زاہد الاعظمی
About the Author: محمد زاہد الاعظمی Read More Articles by محمد زاہد الاعظمی: 4 Articles with 3868 views I am the founder and CEO of Azmi Group born in India but currently in Saudi Arabia. To Know more visit my Blog... View More