چند دنوں بعد رمضان کا چاند
جگمگانے لگے گا ہر طرف عید کا سماں ہوگا آمد رمضان پر میں تمام مسلمانوں کو
دل کی گہرائیوں سے مبارک باد دیتی ہوں۔ماہ رمضان رحمتوں ،برکتوں ،خوشیوں
اور اطمینان کا مہینہ ہے اس مہینے کی فضیلت آپ ؐ نے یو ں بیان فرمائی ۔آپ ؐ
نے فرمایا ماہ رمضان غم خواری کا مہینہ ہے اس میں اہل ایمان کی روزی فراغ
کردی جاتی ہے ۔رسول اﷲ ؐ نے فرمایا رمضان کا مہینہ صبر کا مہینہ ہے اور بے
شک صبر کرنے والوں کو ثواب بغیر گنتی بھرپور دیا جائے گا ایک اور جگہ آپ ؐ
نے فرمایا رمضان کا پہلا عشرہ رحمت ،دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم
سے آزادی کا ہے ۔ایک اور جگہ محبوب نے یوں ارشاد فرمایا جب رمضان کی پہلی
رات آتی ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ایک اور جگہ روایت ہے کہ
آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں
اور سرکش شیاطین قید کردیے جاتے ہیں۔آپ ؐ نے فرمایا میری امت کو درج ذیل
پانچ باتیں عطا ہوئیں جو مجھ سے پہلے امتوں کو نہ ہوئیں ۔
۱۔ دروزہ دار کے منہ کی بو اﷲ تعالی کے نزدیک مشک کی خوشبو سے زیادہ پسند
ہے ۔
۲۔ رمضان میں شیاطین قید کردیے جاتے ہیں۔
۳۔ فرشتے روزہ دار کے لیے افطا ر تک دعا مانگتے ہیں ۔
۴۔ رمضان میں ہر روز اﷲ تعالی جنت کو آراستہ کرتا ہے اور ارشاد فرمایا ہے ۔
جلد میرے بند وں پر سے تکلیف اور کمزور ی دور ہوجائے گی ۔
۵۔ رمضان کی آخری رات میں سب روزہ داروں کو بخش دیا جاتا ہے ۔
اور تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے ۔
ہم خوش نصیب امت کے یہ ماہ رمضان ایسی نعمت ہے جس کا کوئی نعمل البدل نہیں
اس مہینے میں جہاں ہر وقت عبادتو ں،نمازوں اور دعاؤں میں مصروف ہوں گے وہاں
ہمیں اس سوچ کو دماغ سے فاش نہیں کرنا چاہیے ہمارے ارد گرد کے لوگوں ،غریبوں
،مسکینوں ،محتاجوں مفلوس کو ہماری ضرورت ہے کسی نے بہت خوب کہاہے کہ ہمار ے
دو ہاتھ میں ایک اپنی مدد کے لیے ارو دوسرا دوسروں کی مدد کے لیے اور حقوق
العباد سے متعلق اﷲ پاک نے جو احکامات نازل فرمائے اس میں ایک مسکین کو
کھانا کھلانا اور دوسروں کو اس پر ترغیب دینا ہے ۔آئیے اس رمضان کو اپنا
آخری رمضان سمجھ کر جو خیالات ،خواہشات ،نیکیاں دل میں امت محمد ی ؐ کے لیے
ابھرتی ہیں وہ سب کرڈالیں اگر اس رمضان ہم عید کریں کہ دوسروں کے مددگار
بنے گے ان مستحق لوگوں کا جن کو ہماری ضرورت ہے تو وہ بھی ہماری طرح پیٹ
بھر کر کھانا کھاسکتے ہیں سکون کے دو سانس لے سکتے ہیں اور پرامن مزا میں
سانس لے سکتے ہیں انسانیت کا حق ادا کرنے سے ہم جنت میں اعلی مقام پر فائز
ہوسکتے ہی اور دنیا میں ایک پر امن اور اپسندیدہ معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں
۔
انشاء اﷲ |