اس نے تم پر حرام کیا ہے مردہ
جانور اور بہتا خون اور سور کا گوشت اور جس جانور پر پکارا جائے اﷲ کے سوا
کسی اور کا نام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سورتہ مائدہ آیت نمبر 2،3
سورتہ بقرہ آیت نبمر172،173
سورتہ نحل آیت نمبر 114،115
سورتھ انعام آیت نمبر 49،50،144،145
میرے معزز بھائیوں میرے خیال سے یہ آیت آپ کو سمجھ آگئی ہوگی اور اﷲ کا
کلام وہ ہے جس میں نعوذ باﷲ کوئی ترامیم نہیں کی جاسکتی آپ خود سوچیں کہ یہ
آیات مسجدوں سے کیوں بیان نہیں ہوتی؟ اور صرف ہمیں دوسرے مسائل میں کیوں
الجھا دیا ہے؟ اور جب کوئی امام صاحب سے پوچھتا ہے کہ مولوی صاحب قرآن میں
تو یہ لکھا ہے کہ جس چیز پر اﷲ کے علاوہ کسی لا نام بھی لیا جائے وہ حرام
ہے تو مولوی صاحب کہتے ہیں یہ قرآن ہے تم خود سے نہ پڑھو یہ صرف علماء کے
لیے ہے حالانکہ قرآن میں ہے کہ ہم نے قرآن کو آسان کردیا ہے ہے کوئی جو اس
پر عمل کرے؟اور آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے آخری خطبہ میں کہا اے
مسلمانوں ۔۔۔۔!اگر سیدھی راہ پر چلنا چاہتے ہو اور گمراہی سے بچنا چاہتے ہو
تو میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں ایک قرآن اور دوسری حدیث (میری سنت)جس
نے ان دونوں کو تھام لیا وہ گمراہ نہیں ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر آج کے مولوی
ہمیں اسلام سے دور اور بدعت سے قریب کررہے ہیں کیوں کہ اگر سب قرآن پڑھنے
اور سمجھنے لگ جائیں گے تو ان نام نہاد مولوی کا گھر کیسے چلے گا کون
گیارہویں اور بارہویں پر دیگ دے گا ؟جب اس آیت میں صاف لکھا ہے کہ جس پر اﷲ
کے سوا کسی کا نام پکارا جائے وہ حرام ہے تو پھر یہ دیگیں کس کے نام کی ہیں
؟میرے بھائیوں سوچو ؟کہ ہم کہاں جارہے ہیں ایک طرف ہم اپنے آپ کو عاشق رسول
صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کہتے ہیں اور دوسری طرف ہم انکے خلاف کام کر رہے ہیں
اﷲ ہمیں ہدایت دے آمین !اگر مجھ سے لکھنے میں کوئی غلطی سرزد ہوئی ہو تو اﷲ
میری غلطیوں کو معاف فرما دے آمین دعا گو۔۔۔۔۔! |