عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: شرعی حیثیت حصہ ٤

گزشتہ سے پیوستہ

عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم : شرعی حیثیت

::::::: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
( فَاِنَّ اصدَقَ الحَدِیثِ کِتَاب اللَّہِ ، وَ خیرَ الھُدٰی ھُدٰی محمَّدٍ ، وَ شَرَّ الامورِ محدَثَاتھَا ، وَ کَلَّ محدَثَۃٍ بِدَعَۃٌ، وَ کلَّ بِدَعَۃٍ ضَلالَۃٌ )
( پس بے شک سب سے سچی بات اللہ کی کتاب ہے اور سب سے اچھی ہدایت محمد کی ہدایت ہے، اور کاموں میں سب سے بُرا کام نیا بنایا ہوا ہے ، اور ہر نیا کام بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے )
صحیح مُسلم / حدیث ٨٦٧،

ایک اور روایت جس میں مزید فرمایا کہ (ہر گمراہی جہنم میں جانے والی ہے ) کا ذکر بھی پہلے کر چکا ہوں

اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

( مَن احدث فی امرنا ھذا ما لیس فیہ فھو رد )
( جِس نے ہمارے اِس کام ( یعنی دِین ) میں ایسا نیا کام بنایا جو اِس میں نہیں ہے تو وہ کام رد ہے )
صحیح البخُاری / حدیث ٢٦٩٧/کتاب الصلح /باب٥۔

غور فرمائیے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس فرمان میں ہر وہ کام مردود قرار دِیا گیا ہے جو دِین میں نہیں ہے

کچھ لوگ کہتے ہیں

جو کام دِین میں سے نہیں وہ بدعت ہو سکتا ہے، اور فلاں فلاں کام تو دِین میں سے ہیں ، جیسے ذِکر کرنا ، عید منانا وغیرہ

جی ہاں یہ کام دِین میں سے ہیں، لیکن جب یہ کام ایسے طور طریقوں پر کیے جائیں جو دِین میں نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ مذکورہ بالا حُکم لاگو ہوتا ہے ، ”’ دِین میں سے ہونا ”’ اور ”’ دِین میں ہونا ”’ دو مختلف کیفیات ہیں، کِسی کام ( قولی و فعلی، ظاہری و باطنی، عقیدہ، اور معاملات کے نمٹانے کے احکام وغیرہ) کا دِین میں سے ہونا، یعنی اُس کام کی اصل دِین میں “”" جائز “”" ہونا ہے ، اور کِسی کام کا دِین میں ہونا ، اُس کام کو کرنے کی کیفیت کا دِین میں ثابت ہونا ہے

جاری ہے
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 533525 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.