جمعۃ الودع

آج ماہ ِرمضان المبارک1436؁ہجری کاآخری جمعہ ہے جسے ہم جمعۃ الوداع کہتے ہیں۔جمعۃ الوداع رمضان المبارک کی رخصتی کاپیغام دینے والا جمعہ ہوتاہے اس کے بعدجمعے توآتے رہتے ہیں پرَرمضان المبارک ایک سال کے لئے کو چ کرجاتاہے ۔ رمضان المبارک کامقدس مہینہ اﷲ رب العزت کی بارگاہ میں ہماری گواہی دے گا۔جس نے اس مقد س مہینہ کاحق اداکیاقیامت کے دن یہ مقدس مہینہ اﷲ رب العزت کی بارگاہ میں اس شخص کے لئے عزت ووقارکے تاج پہننانے کی درخواست کرے گا۔اس مقد س مہینہ کی درخواست قبول ہوگی خوش نصیب انسان کوعزت ووقارکاتاج پہنادیاجائے گا۔جس نے اس مقد س مہینہ کاحق ادانہیں کیاجیسے اس کی عزت ہم پرواجب تھی ؟وہ پچھتائے گازندگی کاکوئی بھروسہ نہیں شایدآئندہ یہ ماہِ مقدس ہمارے نصیب میں نہ ہواگر موت نے غافل کومہلت نہ دی توانسان نادم ہوگاپَراس دن صرف ندامت ہی ہوگی اورتوکچھ فائدہ نہیں ہوگا۔میرے مسلمان بھائیو!زندگی کوغنیمت جانوگناہوں سے بازآجاؤغفلت چھوڑدوکہیں ایسانہ ہوکہ قیامت کے دن افسوس کرناپڑجائے ۔اﷲ رب العزت اپنی پاک کتاب لاریب کتاب قرآن مجیدفرقان حمیدمیں ارشادفرماتاہے۔اے ایمان والو!جب نمازکی اذان ہوجمعہ کے دن تواﷲ کے ذکرکیطرف دوڑواورخریدوفروخت چھوڑدویہ تمہارے لئے بہترہے اگرتم جانو۔َ(پارہ۲۸سورۃ الجمعۃ)دراصل جمعہ ایک اسلامی اصطلاح ہے زمانہ جاہلیت میں اہل عرب اس دن کویوم عروبہ کہاکرتے تھے ۔مؤرخین لکھتے ہیں کہ کعب بن لوئی یاقصی بن کلاب نے اس دن کے لئے یہ نام استعمال کیا کیوں کہ اس دن وہ قریش کے لوگوں کااجتماع کیاکرتاتھا عربی لغات میں یہ لفظ جمعہ اوریوم الجمعہ لکھاہے جس کامطلب ہفتے کے ایک دن کانام مجمع اور جمعہ کادن لکھاہے ۔ درج بالاآیت کریمہ سورہ جمعہ کے آخری رکوع کی ابتدائی آیت ہے جوہجرت کے بعدقریب ترین زمانے میں نازل ہوئی کیوں کہ حضورﷺجیسے ہی مکہ سے ہجرت فرماکرمدینے شریف تشریف لائے تواسکے پانچویں روزہی جمعہ ہوگیاتھا۔مفسرین کرام ان آیات کی تشریح میں لکھتے ہیں جمعے کوجمعہ اس لئے کہاجاتاہے کیوں کہ اس دن اﷲ تعالیٰ نے ہرچیزکاوجودفرمادیاتھا۔دوسراشرع مطہرنے روزانہ پانچ مرتبہ نمازپڑھنی فرض فرمائی ہے۔اسمیں جماعت کی تاکیدتوبڑی سختی سے کی ہے مگرجماعت کوفر ض نہیں قراردیا۔ کہ اگر جماعت سے نمازنہ پڑھوگے تونمازادانہ ہوگی۔مگرہفتہ میں ایک دن ایسی نمازمقررفرمائی جوبغیرجماعت کے ادانہیں ہوسکتی، وہ جمعہ کی نماز ہے ،جمعہ کوجمعہ اس لئے کہتے ہیں کہ یہ دن مسلمانوں کے اجتماع کا ہے ۔اسمیں اﷲ رب العزّت کی یہ حکمت تھی کہ مسلمان ہفتہ کے اندرایک دن ایک مرکزمیں جمع ہوں تاکہ ایک دوسرے کے حالات کاپتہ چلتارہے اورایک دوسرے کے دکھ دردمیں شریک ہوں مل جل کرکام کرنے کاسلیقہ آئے، غیرمسلموں پردین اسلام کی شان وشوکت اوررعب ودام قائم رہے ۔جمعہ کی نمازفرض عین ہے اس لئے کہ اسکی فرضیت دلیل قطعی سے ثابت ہے۔فرض عین وہ ہے جوہرایک کے اداکرنے سے اداہوبرخلاف فرض کفایہ کے کہ وہ ایک کے اداکرنے سے اداہوجاتاہے قرآن مجیدمیں اﷲ رب العزت نے جمعہ کاذکرمِنْ یَّوْمِ الْجُمْعَۃِ سے کیایہی اس دن کی فضیلت کے لئے کافی ہے اسے کے علاوہ سرکاردوعالم نورمجسمّﷺنے متعددبارمختلف عنوانوں سے اسکی (یومِ جمعہ) کی فضیلت بیان فرمائی۔ سیدنا حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ آقاﷺنے جمعہ کے دن ارشادفرمایااس میں ایک ساعت ایسی ہے کہ اسکوجو مسلمان بندہ پاجائے اورکھڑاہونمازپڑھ رہاہواوراﷲ سے کچھ مانگے تواﷲ اسکووہ چیزضروردیگااورآپﷺ نے اپنے ہاتھ سے اس ساعت کی کمی بیان کرنے کے لئے اشارہ فرمایا۔آقاعلیہ الصلوٰۃ والسلام ارشادفرماتے ہیں کہ جمعہ کی رات روشن ہے اورجمعہ کادن چمکدارہے۔

حضرت سیدناعبداﷲ ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺنے ارشادفرمایااﷲ رب العالمین روزانہ افطارکے وقت دس لاکھ ایسے گناہ گاروں کوجہنم سے آزادفرماتاہے جن پرگناہوں کی وجہ سے جہنم واجب ہوچکاتھانیزشب جمعہ اورروزجمعہ (یعنی جمعرات کوغروب آفتاب سے لیکرجمعہ کوغروب آفتاب تک)کی ہرگھڑی میں ایسے دس دس لاکھ گنہگاروں کوجہنم سے آزادکیاجاتاہے جوعذاب کے حقدارقرار دیے جاچکے ہوتے ہیں ۔(کنزالعمال)

سیدناحضرت ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ سرکارمدینہ راحت قلب سینہ ﷺنے ارشادفرمایابہتردن جس پرسورج طلوع کرتاہے جمعہ کادن ہے اسی جمعہ کے دن آدم ؑ پیداہوئے اسی دن جنت میں داخل کیے گئے اوراسی دن جنت سے نکالے گئے اور قیامت بھی جمعہ کے دن قائم ہوگی

حضرت ابولبانہ بن عبدالمنذرسے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺنے ارشادفرمایاجمعے کادن اﷲ تعالیٰ کے نزدیک عیدالفطراورعیدالاضحی کے ایام سے بڑھ کرفضیلت کاحامل ہے حضرت ابودرداؓ عنہ سے مروی ہے کہ نبی علیہ الصَّلوٰۃ والسَّلام نے ارشادفرمایاجمعہ کے دن مجھ پرکثرت سے درودپاک پڑھاکرو بیشک (جمعہ کادن) مشہودہے۔اس دن میں فرشتے حاضرہوتے ہیں جوکوئی مجھ پردرودپڑھتاہے اسکادرودمجھ پرپیش کیاجاتاہے یہاں تک کہ وہ (آدمی) اس سے فارغ ہو۔راوی فرماتے ہیں میں نے آقاﷺ کی بارگاہ میں عرض کیاموت کے بعدبھی؟ آقاﷺ نے فرمایابیشک اﷲ پاک نے زمین پرانبیاء کے جسم کاکھاناحرام قراردیاہے پس اﷲ کانبی زندہ ہوتاہے رزق دیاجاتاہے۔

مسلم شریف میں ایک حدیث مبارکہ ہے اسکامفہوم یوں ہے کہ حضورعلیہ الصَّلوٰۃ والسَّلام نے حضرت موسیٰ ؑکوانکی قبرمیں نماز پڑھتے دیکھا ْ۔

حضرت عبداﷲ ابن عمرؓسے مروی ہے کہ آقاﷺنے ارشادفرمایاکوئی مسلمان جمعہ کے روزیاجمعہ کی رات کوفوت ہوجائے تواﷲ تعالیٰ اسکوقبرکے فتنہ سے بچادیتاہے۔رواہ احمد۔ترمذی(مشکوۃ)

ابویعلیٰ انس بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ حضورعلیہ الصَّلوٰۃ والسَّلام نے فرمایاکہ جمعہ کے دن اوررات میں چوبیس گھنٹے ہوتے ہیں کوئی گھنٹہ ایسانہیں گزرتاکہ جسمیں اﷲ تعالیٰ جہنم سے چھ لاکھ آدمی آزادنہ کرتاہوجن پرجہنم واجب ہوگئی تھی ۔ ( نزہۃ المجالس جلداوّل صفحہ 107)

حضرت سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے کہ آقاعلیہ الصَّلوٰۃ والسَّلام نے ارشادفرمایاجوشخص جمعہ کے دن نہائے اورجس قدر ہوسکے پاکی حاصل کرے اور تیل لگائے یاا اپنے گھرکی خوشبولگائے پھرنمازجمعہ کے لئے (مسجدکی طرف) چل پڑے۔اورایسے دوآدمیوں(جومسجدکے اندربیٹھے ہوں) کے درمیان تفریق نہ کرے۔اورجسقدراسکی قسمت میں ہو نمازپڑھے جب امام خطبہ پڑہنے لگے توخاموشی سے بیٹھے تواﷲ پاک اسکے لئے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ فرمادیتاہے(البخاری کتاب الجمعۃ)

حضرت عبداﷲ ابن عباس ؓ نے فرمایاجب مرداورعورت غسل کرتے ہیں تواﷲ تعالیٰ انکے پانی کے ہرقطرے سے ایک فرشتہ پیداکرتا ہے جومرداورعورت کے لئے قیامت تک استغفارکرتارہتاہے۔ ﴿نزہۃ المجالس جلداوّل صفحہ ۱۱۱﴾

حضرت طارق بن شہاب ؓ سے مروی ہے کہ رسول خداﷺ نے ارشادفرمایاہرمسلمان پرجمعہ جماعت کے ساتھ پڑھناضروری ہے اورواجب ہے سوائے چار(قسم کے آدمیوں کے). 1غلام پر،. 2 عورت پر،. 3بچے اور 4بیمارپر۔﴿رواہ ابوداؤد مشکوٰۃصفحہ ۱۲۱﴾

حضرت جابرؓ سے مروی ہے کہ بیشک رسول خداﷺنے فرمایاہے جواﷲ اورقیامت کے دن پرایمان رکھتاہے اس پرجمعہ کے دن جمعہ (پڑھنا)لازم ہے سوائے مریض ،مسافر،عورت ،بچے اورغلام کے جوآدمی جمعہ کی نمازسے بے پرواہ ہوکھیلنے یاسوداگری میں تواﷲ تعالیٰ اس سے بے پرواہی کرتاہے اﷲ بے پرواہ ہے تعریف کیاگیا۔معلوم ہواجوآدمی جمعہ کی نمازسے بے پرواہ ہوجائے تواﷲ تعالیٰ بھی اس شخص سے بے پرواہ ہوجاتاہے جس شخص سے اﷲ پاک اورحضورعلیہ الصَّلوٰۃ والسَّلام بے پرواہ ہوجائیں تو اس آدمی کااورکونسادروازہ مہربانی کارہ جاتاہے۔مسلمان بھائیو!نمازکی پابندی کیاکرو۔ صبراورنماز کے ذریعے اﷲ پاک سے مددمانگو۔حضرت ابن عمرؓاورابوہریرہ عنہماسے مروی ہے کہ ہم نے آقاعلیہ الصَّلوٰۃ والسَّلام کویہ فرماتے ہوئے سناکہ آپ ممبرپر تشریف فرماتھے اورارشاد فرمایاکہ لوگ جمعہ چھوڑنے سے بازآجائیں ورنہ اﷲ تعالیٰ انکے دلوں پرضرورمہرکردیگا پھروہ ضرور غافلوں میں سے ہوجائیں گے۔﴿رواہ مسلم شریف﴾حضرت ابو الجعدضمری سے مروی ہے کہ ہم نے نبی علیہ الصَّلوٰۃ والسَّلام کویہ فرماتے ہوئے سناکہ جوشخص تین جمعے سستی سے چھوڑدے تواﷲ تعالیٰ اسکے دل پرمہرکردیگا۔﴿رواہ ابوداؤد،الترمذی،نشای ابن ماجہ﴾

حضرت عبداﷲ ابن عباسؓسے روایت ہے کہ حضورﷺنے فرمایاکہ میں نے ارادہ کرلیاکہ ایک آدمی کوجمعہ پڑھانے کاحکم دوں پھران لوگوں کے اوپرانکے گھروں کوجلادوں جوجمعہ کی نمازمیں نہیں آئے﴿رواہ مسلم (مشکوٰۃ صفحہ ۱۲۱﴾

حضرت عبداﷲ ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشادفرمایاکہ جس شخص نے بغیرعذرکے جمعہ کوچھوڑدیاتو اس (شخص) کوایسی کتاب میں منافق لکھ دیاجائے گاجونہ مٹائی جاتی ہے اورنہ بدلی جاتی ہے ﴿رواہ الشافعی(مشکوۃ صفحہ۱۲۱)﴾

حضرت ابن ِعباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺنے فرمایاکہ جس نے چارجمعوں کوبلاکسی عذرکے چھوڑدیاتواس نے اسلام کواپنی پیٹھ کے پیچھے پھینک دیا۔﴿کنزالعمال جلد۷صفحہ۵۱۸﴾

جمعۃ الوداع یعنی رمضان المبارک کی رخصتی کاپیغام دینے والایہ جمعہ ہم سے یہی کہہ رہاہے کہ ہم اپنے اعمال وکردارکاجائزہ لیں کہ ہم نے اس ماہِ مقدس میں کہاں کہاں اورکس کس مقام پرغلطیاں کی ہیں اورکہاں کہاں ہم نے اپنے خالق ومالک کی نافرمانی کی اس طرح اپنامکمل احتساب کرنے کے بعداﷲ پاک سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں ۔خداراجب اپنے مقدرکوسنوارنے کے لئے ہاتھ اٹھائیں تواس ملک عظیم پاکستان کی امن وسلامتی کے لئے اورنظام مصطفیﷺکے نفاذکے لئے بھی دعاکریں ۔اﷲ پاک ہم سب کے گناہوں کومعاف فرمائے بروزقیامت اپنے پیارے محبوبﷺکی شفاعت نصیب فرمائے۔ملکِ پاکستان کوخوشحالی عطافرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین
 
Hafiz kareem ullah Chishti
About the Author: Hafiz kareem ullah Chishti Read More Articles by Hafiz kareem ullah Chishti: 179 Articles with 274530 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.