عید۔ سانحہ پشاور۔راحیل شریف

پاکستانی قوم کو یہ احساس کہ وہ ایک بکھری ہوئی قوم نہیں ہے کا اندازہ حالیہ ایک سال کے دوران ہوگیا ہوگا کہ سانحہ پشاور کے بعد جو بھی معامعلات آگے بڑھے اُس نے قوم کے اندر کم ازکم بددلی پیدا نہیں کی۔ ریاست کے تمام اداروں کی جانب سے اپنی اپنی حدود قیود میں کام کرنا اور اپنے فرض سے کوتاہی نہ کرنا یہ وہ مینڈیٹ ہوتا ہے جو قوم اپنے ریاستی اداروں کو سونپتی ہے۔ہمارئے معاشرئے میں ایک بیماری ایسی جنم لے چکی ہے کہ جو بھی ناپسندیدہ ہو اُس کے لیے فوری طور رٹارٹایا ایک لفظ جو کہ چار حروف سے مل کر بنتا ہے غ ،د، ا ، اور، ر۔غداری کا لیبل لگانے کی جو فیکٹری پاکستان میں ہے وہ بہت خود کفیل رہتی ہے بلکہ مصروف رہتی ہے اُس کے پاس اِس چار حرفی لفظ کا وافر سٹاک موجود ہے۔امریکہ بھارت اسرائیل پاکستان میں جو خونی کھیل کھیل رہے ہیں اُس کا راستہ بند کرنے کے لیے جنرل راحیل شریف نے واقعی حیدر کرارؓ کی پیروی کرتے ہوئے دہشت گردی کے ناسور کو بحیرہ عرب میں نکا ل پھینکا ہے۔سانحہ پشاور کے بعد سب کچھ بدل گیا۔ جس طرح معصوم بچوں سے پوچھ پوچھ کر کے کہ کس کے والد آرمی میں ہیں اور پھر اُن کو گاجر مولی کی طرح کاٹا گیا کہ چینگیز خان کی روح بھی کانپ اُٹھی ہو گئی۔انسانی تاریخ میں اِس طرح کے سانحات قوموں کی زندگی میں ہلچل مچا دیتے ہیں اور پھر اِس موقع پر قوم کے ناخداؤں کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ شیر کی طرح جینا ہے یا گیڈر کی طرح بھاگ کر جان بچانی ہے۔حالیہ سال میں جنرل راحیل شریف کی قیادت میں فوج نے کسی بھی پریشر کی پرواہ کیے بغیر صرف اپنے وطن کی پروا کی ہے اور دہشت گردوں کو وہ سبق سکھایا ہے کہ قوم جنرل راحیل شریف کے جذبوں کو سلام پیش کرتی ہے اور اِس جنگِ عضب میں آرمی کے جو لوگ شھید ہوئے وہ قوم کے سر کا تاج ہیں۔سانحہ پشاور نے درحقیقت پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ را کی کاروائیاں اور جناب وزیراعظم مودی کے پاکستان توڑنے کے واشگاف انداز نے ہمیں بتا دیا کہ کہ اے پاکستانی قوم دیکھ ذرا کہ ستر سال کے بعد بھی بھارت ماتا کی تقسیم کو پاپ کہنے والوں کی نفرتوں کا عروج کہ وزیراعظم ہو کر ہمسایہ ملک میں بیٹھ کر پاکستان کے توڑنے کا اعتراف۔ یہ ہے نظریہ اسلام اور نظریہِ پاکستان کی حقانیت۔پاکستانی قوم کے جذبات کو گرم رکھنے کے حوالے سے پاکستانی فوج نے کمال قربانیاں دی ہیں۔ جناب راحیل شریف نے وزیراعظم کے ساتھ کچھ ایسی انڈرسٹینڈنگ پیدا کی ہے کہ چین کی پاکستان میں معاشی راہداری اور دیگر معاشی منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت یقینا اِس میں دونوں ریاستی اداروں کا بہت بڑا کردار ہے۔جنرل کیانی بھی بہت پروفیشنل انسان ہیں اُنھوں نے اپنے دورِ کمان میں ضرور حالات و واقعات کے مطابق فیصلے کیے ہوں گے۔ فوج پاکستانی کی سرحدوں کی نگہبان ہے اور یہ فوج اﷲ و اکبر کا نعرہ لگانے والی فوج ہے۔اِس فوج سے پوری قوم محبت کرتی ہے اور فوج کی احسان مند ہے کہ فوج کے جوانوں افسروں نے اپنا آج ہمارئے کل کے لیے قربان کیا۔بلوچستان کی شورش میں بھارتی را ملوث ہے اور اُس کا بھی قلع قمع کیا جارہا ہے۔پی ٹی آئی کی صورت میں ایک ایسی سیاسی جماعت وجود میں آچکی ہے جو کہ حکومت کے لیے پریشر گروپ ہے ۔آج جب پاکستانی قوم عید منا رہی ہے تو سانحہ پشاور کے شھید بچوں کی روحیں اپنے رب کے حضور پرسکون ہوں گی کہ اُن کے خون نے وطن میں امن کی بنیاد رکھ دی۔ سانحہ پشاور کے شھداء بچوں کے والدین کی عظمتوں اور حوصلوں کو سلام کہ اُن کے فرزند وطن کی راہ میں شھید کردئیے گے پوری قوم اُن کے غم میں اُن کے ساتھ ہے اور پاک فوج نے اُن کی شہادتوں کا بدلہ چن چن کر لیا ہے۔چند دن پہلے میجر سجاد بھٹی جو میری اُستاد محترم جناب حسین احمد بھٹی کے بیٹے ہیں اُن سے فوج کی قربانیوں کے حوالے س سے بات ہوری تھی تو وہ بہت جذباتی تھے میں نے میجر سجاد بھٹی( تمغہ امتیاز) کو سلام عقیدت کیا اور اور اُن کے ہاتھوں کو بوسہ دیا کہ میری فوج کے یہ عظیم سپوت کس طرح مادرِ وطن کے لیے قربانیاں دئے رہے ہیں۔ امریکی سامراج جن کو پہلے دوست رکھتا تھا اب اُن کے خلاف ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصہ گزر چکا ہے لڑ رہا ہے۔ لاکھوں افغان قتل کردئیے گئے ہیں۔ تباہ حال افغانستان بھوک افلاس کا عبرتناک نشان بن چکا ہے۔اِسی طرح یمن میں بھی شورش جاری ہے بحرین میں بھی لااوا پک چکا ہے اور اِس کا حال گزشتہ مہینوں میں دیکھا بھی جا چکا ہے۔مسلم دنیا کے حوالے سے ایران اور سعودی عرب کا کردار قابل ستائش نہیں ہے۔ اپنی صدیوں سے جاری سرد جنگ کی وجہ سے یہ دونوں ممالک مسلمان ممالک میں ہونے والی تخریبی سرگرمیوں کو آشیرباد دیتے ہیں۔ نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ فرقہ ورانہ جنگ کے بیج بو دئیے گئے ہیں اور سعودی عرب اور ایران اس حوالے سے اپنا کردا ادا کرہے ہیں۔خونِ مسلمان کی ارزانی کا اندازہ اِس سے لگایا جاسکتا ہے کہ امریکی سامراج مسلمانوں کو تہہ وبالا کرنے پہ تُلا ہوا ہے لیکن مسلمان ممالک کبوتر کی طرح آنکھیں موندھے ہوئے ہیں۔مُتذکرہ بالا ممالک میں خواتیں بوڑھے اور بچے جس جہنم میں زندگی گزار رہے ہیں اُسکا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ گا۔ پاکستان میں جاری دہشت گردوں کے خلاف جنگ دراصل بھارت، امریکہ کے خلاف ہے اور پاکستان میں بلوچستان اور کے پی کے میں جتنا نقصان پاک فوج اُٹھا چکی ہے اُس کے مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ عام جوان سے لے کر جرنیل تک اِس دہشت گردی کی جنگ میں شھید ہوئے ہیں۔ اِسی طرح عوام بھی ہزاروں کی تعداد میں دہشت گردی کی نذر ہوچکے ہیں۔۔ہمارئے ملک کے سیاستدان نہ جانے کہاں بستے ہیں وہ ایک دوسرئے کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں اُنھیں اِس بات کا ادراک ہی نہیں ہے کہ خدا نخواستہ ملک کے وجود کو شدید خطرات لاحو ہیں اور اِن خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے آپس میں اتحد و اتفاق ہونا ضروری ہے۔پاک فوج آپریشن عضب میں دُشمن سے برسرپیکار ہے۔ہمیں بطور قوم یہ بات طے کرلینی چاہیے کہ ہم نے پرائی جنگوں میں نہیں گھسنا اگر ہم اپنے ملک کے داخلی معاملات کو کنڑول میں کرلیں تو باہر کا کوئی بھی ہمارا بال بیکا نہیں کر سکتا۔ میر جعفروں اور میرصادقوں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔دین کے نام پر خارجی عناصر کو اپنے وطن میں کام سے روکنا ہوگا۔ ہر ملک ، سوچ، زبان مذہب کے پیروکاروں کو حق زندگی دینا ہوگا۔جن عوامل نے دہشت گردی کو ہوا دی اُن میں پیٹرو اسلام کی حامل نام نہاد دینی جماعتیں بھی شامل ہیں جو اپنے نظریات کو باقی سب پر ٹھونسنا چاہتی ہیں اِس حوالے سے ہمارئے برادر ممالک ایران اور سعودی عرب کی حکومتوں کو بھی یہ گزارش کرنا ہوگی کہ آپ اپنی سرد جنگ میں دوسرے ممالک کے انسانوں کو ایندھن کیوں بنا رہے ہیں۔بہرحال وطن عزیز کو بہت سے نشیب و فراز سے گرنا پڑ رہا ہے بھارت نے 16 جولائی 2015 کو بھی سیالکوٹ سیکٹر میں فائرنگ کرکے پانچ افراد کو شھید کردیا ہے۔ 15 جولائی کو پاکستان نے بھارت کا جاسوس ڈراون مار گرایا ہے بھارتی سازشیں عروج پر ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کی حریت لیڈر شپ میں اختلافات ڈال رہا ہے اور اُن کو پاکستان کے خلاف کر رہا ہے۔بھارت کا اِس طرح کھلم کھلا جنگ والا انداز ہمیں یہ بات سمجھانے کے لیے کافی ہے کہ حکمران اور عوام پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ چلیں۔ الطاف حسین کے معاملات بھی واضع ہوتے چلے جارہے ہیں ۔ اﷲ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ پوری پاکستانی قوم پوری اُمت مسلمہ کو عید کی مبارکباد
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 430758 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More