قرآن کے لفظی اور معنوی اعجاز پر جامع نوٹ لکھیں؟
(Hafiz Irfan Ullah Warsi, Bahawalpur)
سوال: قرآن کے لفظی اور معنوی
اعجاز پر جامع نوٹ لکھیں؟
جواب:
قرآن کے لفظی معنی:
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب یا بار ،بار پڑھی جانے والی کتاب۔
قرآن پاک کا تعارف:
قرآن پاک آخری الہامی کتاب ہے ۔ جو آخری نبی حضرت محمد ﷺپر تقریباً ۲۳سالکے
عرصے میں واقفے واقفے سے نازل ہوئی۔اللہ تعالیٰ عزوجل نے اس کو نازل
فرماکراس آخری الہامی کتاب کی حفاظت کی ذمہ داری بھی خود اپنے ذمہ لیے لی
ہے ۔
یہ ہی واحد الہامی کتاب ہے جو آج بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہے اور یہ
ہی وجہ ہے کہ سب سے زیادہ دنیا میں یہ ہی کتاب پڑھی جاتی ہے۔ اس کتاب کی
پڑھتی ہو مقبولیت کو دیکھ کر دُشمانانے اسلام کو یہ بات اچھی نالگی تو
انہوں نے اس الہامی کتاب پر مختلف انداز میں اعتراضات کرنا شروع کردئے۔
کبھی توانہوں نے اس کی ترتیب کے متعلق بات کی اور کبھی اس کی آیات مبارکہ
کے متعلق بات کی اورکبھی جمع وتدوین قرآن پر اعتراض کیا۔ مگرپھربھی وہ اپنے
مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکئے۔
ہردور میں دین اسلام کے پیروکاروں نے انہیں عقلی اور عملی دلائل سے مُنہ
توڑ جواب دئے، اوراپنے دین کی صداقت پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ اور یہ
بات ثابت کی کہ قرآن پاک ایک اعجازی معجزہ ہے ۔ اور نایہ کبھی حادث ہوا ہے
اور نایہ کبھی حادث ہوگا۔ بلکہ یہ روزِے قیامت تک اپنی اصلی حالت میں موجود
رہے گا۔
علماء حق نے قرآن پاک کے اعجاز کو معجزہ ثابت کرنے کے لیے جہاں بہت سارے
دلائل دے ان میں سے چندیہ بھی ہیں:
۱۔ فصاحت وبلاغت :
قرآن پاک فصاحت وبلاغت کے لحاظ سے ایک معجزہ ہے۔ کیونکہ نزول قرآن کے وقت
عرب میں بہت سارے شعرا اورادبا موجود تھے جن کی شاعری قرآن پاک کی آیات
مبارکہ کے الفاظ کے سامنے بے معنی ثابت ہوگئی اور وہ یہ بات کہنے پر مجبور
ہو گئے کہ یہ واقعی ہی کیسی انسان کا کلام نہیں ہے۔
۲۔ غیب کی خبریں:
قرآن پاک کے معجزہ ہونے کی دلیل یہ بھی ہے کہ یہ ہمیں غیب کی خبریں بتاتا
ہے۔ جیسے فرعون کی لاش کا واقعہ، جس کو اللہ تعالیٰ عزوجل نے نشانِ عبرت
بنادیا ہے ۔اتنے سال پانی میں رہنے کے باوجود آج بھی محفوظ ہے۔ کیونکہ قرآن
پاک نے چودہ سوسال پہلے اس کو نشانِ عبرت کے طور پر محفوظ رہنے کی خبردے دی
تھی۔
۳۔ سابقہ انبیاء کرام کا ذکر:
قرآن مجید کا ایک معجزہ یہ بھی ہے کہ اس الہامی کتاب میں سابقہ انبیاء
کاذکر بھی موجود ہے۔ کہ انہوں نے کس طرح دین حق کی تبلیغ کی اور اس کے
نتیجے میں انہیں کس کس پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مگر اس کے باوجود
انہوں نے اللہ تعالیٰ عزوجل کی واحدانیت کی تبلیغ نہیں چھوڑی۔
۴۔ نافرمانوں پر عذاب ا لٰہی کا ذکر:
قرآن مجید اس لحاظ سے بھی کیسی معجزے سے کم نہیں کہ اس میں سرکش لوگوں کو
سزا کے طور پر عذاب الٰہی کی بھی تصدیق کی ہے۔ اور واضع کیا ہے کہ اللہ
تعالیٰ عزوجل نے انہیں کیوں اپنے عذاب میں گرفتار کیاتھا ۔ جیسے حضرت موسی
علیہ السلام اورفرعون کاذکر،حضرت نوح علیہ السلام اور ان کی امت کا ذکر اور
اللہ تعالیٰ عزوجل کے حکم پر آپ علیہ السلام نے کشتی کو تیار کیا۔ حضرت لوط
علیہ السلام کی قوم کاذکر کہ وہ کس وجہ سے عذاب الٰہی میں گرفتار ہوئے۔
۵۔ عالمگیر کتاب:
قرآن مجید عالمگیر کتاب ہونے کے لحاظ سے بھی ایک معجزہ ہے ۔ پہلی آسمانی
کتابیں کسی خاص قوم اور خاص زمانے کے لیے نازل ہوئی تھیں لیکن قرآن مجید
پوری نوع انسانی کے لیے ہدایت کا پیغام لے کرنازل ہوا ہے۔ جیسے اللہ تعالیٰ
عزوجل نے ارشاد فرمایا:
اِنْ ھُوَ اِلَّا ذِکْرٌ لِلْعٰلَمِیْنَ۔
یہ کتاب تمام جہانوں کے لیے نصیحت ہے۔
۶۔ جامع ومکمل کتاب:
قرآن مجید کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ ہر لحاظ سے ایک جامع اور اکمل کتاب
ہے۔ یہ زندگی کے تمام شعبوں معاشرت،معیشت،مذہب،سیاست،اخلاق اور تعلیم میں
راہنمائی کرتی ہے اور ہرعیب سے پاک ہے اور اس کے وضع کردہ اصولوں پر عمل
کرنے والا کبھی ناکام ونامراد نہیں ہوتا۔
۷۔ تضادات سے پاک:
قرآن مجید کا انداز تحریری نہیں بلکہ تقریری ہے اس میں تقریباً سبھی
موضوعات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ایک ہی موضوع کو مختلف مقامات پر بیان کیا
گیا ہے لیکن ہرجگہ انداز خطابت جداگانہ ہے اور لطفیہ ہے کہ کہیں بھی بیان
شدہ حقائق میں کوئی اختلاف یاتضاد نہیں پایا جاتا۔ مختلف سورتوں اورآیات
میں حسین ربط پایا جاتا ہے۔ سورۃ النساء میں فرمایا:
’’پھر کیا وہ قرآن میں غور وفکر نہیں کرتے اور اگر یہ غیر اللہ کی جانب سے
ہوتا تو وہ اس میں ضرور کئی اختلافات پاتے‘‘۔
۸۔ علمی لحاظ سے معجزہ:
قرآن کریم علمی لحاظ سے ایک معجزہ ہے ۔ جس میں تمام علوم موجود ہیں ۔ آج تک
کروڑوں علماء کرام نے اس کی تفسیروتشریح کی ہے ان میں سے کیسی ایک نے بھی
یہ دعویٰ نہیں کیا کہ میں نے اپنی تفسیر کے اندر تمام قرآنی علوم کااحاطہ
کیا ہے۔ گویا کہ ہم کہہ سکتے کہ آج بھی کچھ ایسے راز موجود ہیں جن پر کام
کرنے کی ضرورت ہے۔
۹۔ برہان اور نور مُبین:
قرآن مجید برہان ہے اور برہان بھی ایسی واضح کہ اسے نور مبین کہا گیا ہے
اللہ تعالیٰ عزوجل سورۃ النساء میں ارشاد فرماتا ہے:-’’ اے لوگو تمہارے رب
کی طرف سے نور مبین بھیجا گیا ‘‘۔جبکہ برہان روشن اور واضح دلیل کو کہتے
ہیں۔ قرآن مجیدایک نور ہے جس کی روشنی سے بنی نوع انسان ہمیشہ کامیابیوں کی
منزل تک رسائی حاصل کرتے رہیں گے۔
۱۰۔ اتحاد نسلِ انسانی کا علمبردار:
سابقہ انبیاء اپنی اپنی قوم کی طرف مبعوث ہوئے۔ ان کے دنیا سے چلے جانے کے
بعد انکی امتیں ،تنگ نظری اور انتشار کا شکار ہوگئیں۔ اللہ تعالیٰ عزوجل نے
آخر میں تمام قوموں کو یعنی بنی نوع انسان کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کے
لیے قرآن مجید کو نازل فرمایا اور تمام نسل انسانی کو اتحاد کا درس دیا۔
ارشاد خداوندی ہے:
وَمَا کَانَ النَّاسُ اِلَّا اُمَّۃً وَّاحِدَۃً فَاخْتَلَفُوْا(یونس:۹۱)
اور (تمام )انسان ایک ہی امت تھے پھر انہوں نے آپس میں اختلاف کیا ۔
گویا تمام بنی نوع انسان پہلے بھی ایک تھے اور انہیں یقیناًمتحد ہی ہونا
چاہیے اور یہ پاکیزہ کردار قرآن مجید نے ادا کیاہے۔
۱۱۔ کلام کا اثر د لوں پر:
قرآن مجید کے اعجاز کا ایک پہلو اس کلام کا اثر ہے جو انسانی دلوں کی
گہرائیوں میں اُتر جاتا ہے اور اس کا زنگ اور سارا میل اتر جاتا ہے۔ یہ
قرآن پاک ہی ہے جس نے عربوں کو جہالت سے نکال کر اخلاق کا پیکر بنادیا۔
عرب جس پہ قرنوں سے تھا جہل چھایا
پلٹ دی بس اک آن میں اسکی کایا
۱۲۔ تحریف سے محفوظ:
قرآن مجید کا سب سے بڑا معجزہ یہ ہے کہ یہ آج تک تحریف سے محفوظ ہے اور
محفوظ رہے گا۔ یہ اسی زبان (عربی)میں محفوظ ہے جس میں نازل ہوا تھا اور اس
کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ تعالیٰ عروجل نے اپنے ذمے لی ہے:
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَاِنَّا لَہٗ لَحَافِظُوْنَ۔
بے شک ہم ہی نے قرآن اتارا اور بے شک ہم ہی اس کی نگہبان ہیں ۔
یہ وعدہ خداوندی حیرت انگیز طریقے پرپورا ہورہا ہے۔ ہر دور میں یہ حفاظ
قرآن کے سینوں میں محفوظ ہوا ۔ اس کے علاوہ کاتبوں اورقاریوں نے اس کی کچھ
اس انداز سے حفاظت کی کہ آج تک اس کی زیر یا زبر بھی تبدیل نہیں ہوسکی ۔
۱۳۔ عملی کتاب:
قرآن مجید اس لحاظ سے بھی ایک معجزہ ہے کہ یہ زندگی کے مختلف شعبوں کے بارے
میں جامع تعلیمات وہدایات دینے کے ساتھ ساتھ ان تعلیمات پر عمل پیرا ہونے
کی تلقین بھی کرتا ہے ۔یہ اخلاقیات کا درس ہی نہیں دیتا بلکہ اس کے سنہرے
اصولوں پر کار بند ہونے کی ترغیب بھی دیتا ہے اور یہ عمل صالح کو ایمان کا
جزوقراردیتاہے۔ |
|