صبر سے کام لو۔۔!!

کافی دنوں سے بہت سے حالات و واقعات میری نظر سے گزرے ہیں۔ جس طرف بھی نگاہ دوڑاؤں بے صبری کا ہی سماں ہے بے صبری کا ذکر کرتے میں قرآن کا حوالہ دوں گا قرآن میں ہے کہ اے ایمان والو صبر اور نماز سے کام لیا کرو بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔۔۔

جس شعبہ زندگی میں دیکھوں بے صبری کا ہی انبار لگا ہوا ہے۔۔ ہر کام کرنے میں ہم بے صبری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اور اس کہ نتیجہ میں ہمیں ہمیشہ نادم ہی ہونا پڑا ہے۔ آج دیکھ لیں ہماری زندگی میں بے صبری اس قدر رچ بس گئی ہے کہ اس نے ہمارے مزاجوں میں سے برداشت ، کسی کی بات سننے کا ظرف تک نکال باہر پھینک دیا ہے۔ آج بیٹآ اپنی ماں کی بات پہ آگ بگولا ہو جاتا ہے۔ بیٹی ماں کے بالوں کو آن پڑتی ہے بیٹا باپ کا سر پھاڑنے کو تیار ہے بہنیں اپنے بھائیوں کے کام کرنے سے کتراتی دکھائی دیتی ہیں۔ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ ہم کسی کی بات کو سننے کے لیے ہی تیار نہیں ہیں ممکنات میں سے ہے کہ وہ بندہ جو کچھ بیان کر رہا ہوتا ہے وہ حق بات ہو۔

آج کل میڈیا ایک فاسق کی طرح ہے یہ ایک استحصالی طبقہ بن چکا ہے جسکا کام ہے لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا۔ کیا آپنے کبھی غور کیا ہے کہ میڈیا جس کو چاہے شہرت سے نواز دیتا ہے ملالہ یوسف کا معاملہ دیکھیں تو کیا اور لوگ نہیں ہیں جنکو گولیاں لگتی ہیں میڈیا نے کہاں پہنچا دیا اس بندی کو۔ کیا ماوں کی گود نہیں اجڑتی تھی اس سے پہلے یا بند ہو گئی اس کے باد ارے نہیں نہیں ایسا نہیں ہوا تو پھر ایک وجہ سامنے آئی وہ یہ کہ ہم کسی خبر کی تصدیق نہیں کرتے اندھوں کی طرح جس طرف کو لگا دے لگ جاتے ہیں۔ تصدیق نہ کرنا ہی ہمیں بے صبری کی طرف لے جا رہا ہے۔ ہمیں کچھ بھی معلوم ہو غلط ہے یا نہیں ہماری بلا سے ہمنے بس اپنا قدم اٹھانا ہے بس۔ آج ہمارے کاموں میں ناکامی کی وجہ ہی بے نمازی اور بے صبری ہے۔ ہم ہر بار ایسا کام کر دیتے ہیں کہ بعد مین نادم ہو کر معافیاں مانگتے پھرتے ہیں۔ اب کوئی ہمیں آکر کہتا ہے کہ فلاں خبر سچ ہے چلو اٹھو کچھ دھماکہ کرتے ہیں اب تصدیق کی نہیں انتہائی اقدام بھی اٹھا لیا اور واپس اسی جگہ پر آن ٹھرے۔۔

زندگی میں ہماری بے صبری کا عالم یہ ہے کہ ہر کام فورا ہونا چاہیے کسی کو کامیابی چاہیے تو یہی بے صبری ہمیں غیر اخلاقی اور غیر قانونی اقدام کی طرف دھکیلتی ہے۔ کوئی طالب علم ہے وہ بے صبر ہے کہ جلدی جلدی ڈگری مل جاۓ وہ پیسے دے کر ڈگری حاصل کر لیتا ہے ۔۔ اسی طرح جب گھروں میں لڑائی جھگڑے ہوا کرتے ہیں کسی کی نہ بات سنی جاتی ہے نہ کسی خبر کی تصدیق کی جاتی ہے ہوتا ہے تو صرف اتنا کہ گھر ٹوٹ جاتا ہے۔۔۔۔

میری گزارش ہے سب سے کہ خدا کے لیے بے صبری کو چھوڑ دیں بس تھوڑا سا وقت زیادہ لگے گا کچھ قیامت تو نہ آۓ گی۔۔ صبر کرنے سے اللہ کے کلام پاک میں دیا اسکا حکم پورا ہوگا تو پھر کون ہے اس سے طاقتور جو ہمیں کامیابی سے روک سکے۔۔۔
اللہ سبکو اپنی پناہ میں رکھے۔۔۔
shahbaz haider
About the Author: shahbaz haider Read More Articles by shahbaz haider: 4 Articles with 4475 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.