کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے قسط 1

قرآن کریم میں اللہ فرماتا ہے کہ تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے
اگر ہم اپنی زندگیوں پر نظر دوڑا کہ دیکھیں تو اللہ کی کس کس نعمت کو جھٹلائیں گے اللہ نے اتنی بڑی زمین بنائی بنا سہارے کہ آسمان بچھا دیا ستاروں کو پیدا فرمایا پہاڑوں کو زمیں میں گاڑ دیا زمین کی تہوں میں پانی کا ذخیرہ رکھ دیا زمیں کو کہیں پر سحت بنایا کہ گھر بنا سکیں زمیں کو زرخیز بنایا کہ ہم اس میں سبزیاں بو کر کھا سکیں زمین پر جنگلات اگا دیے جہاں سے ہم کھانے پینے کا سامان اور گھر بنانے کے لیے لکڑیاں حاصل کرتے ہیں زمین کہ اوپر ندی نالوں دریاوں سمندروں کی صورت میں پانی کو ٹھرا دیا تا کہ انسان اور جانور مستفید ہو سکیں اللہ نے زمین کو اس قدر جاذب بنایا ہے کہ جب بارش ہوتی ہے تو زمین پانی اپنے اندر جذب کر لیتی ہے۔ زمین کو خوبصورت بنایا زمین کو آبشاروں سے سجا دیا گیا زمین کو خوبی دی کہ اسی مٹی کو استعمال کرتے ہم اپنے گھر بناتے ہین برتن بناتی ہیں پودون کے گملے بناتے ہیں اور بھی بہت سے دوسری اشیا ضرورت بناتے ہیں۔

اب اگر بات کریں سورج کی تو یہ بھی نعمت ہے اللہ کی درجہ کمال نعمت ہے اللہ کی حکمتوں میں سے ایک اسکا قیام بھی ہے غور کریں جب بارس ہوتی ہے تو زمین پر پانی کھڑا ہو جاتا ہے جو کہ اگر سوکھ نہ سکے تو پویشانی ہوگی سورج کی تپش سے وہ جلد سوکھ جاتا ہے انسانی جسم میں اتنی سکت نہیں کہ مسلسل آرام کرتا رہے 12 گھنٹے بعد سورج گروب ہوتا ہے تو ہم آرام کرنے چلے جاتے ہین سو جاتے ہیں اب انسان کہ لیے یہ بھی ناممکن سی بات ہے کہ وہ سوتا ہی رہے جب بیدار ہونے کا وقت ہوتا ہے تو سورج اپنی آب و تاب کے ساتھ طلوع ہوتا ہے جب سردی کا موسم آتا ہے تو سورج کی تپش سے ہم مستفید ہوتے ہیں جو بھی پھل پھول اگتے ہیں سب کو سورج کی ضرورت ہوتی ہے نشونما کے لیے۔ سورج کو ہم اپنے کپڑے سوکھانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں سورج ہمیں روشنی مہیا کرتا ہے
(جاری ہے)
shahbaz haider
About the Author: shahbaz haider Read More Articles by shahbaz haider: 4 Articles with 4470 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.