سیاسی عسکری ونگ کا خاتمہ سب کے ساتھ یکساں کرنا ہوگا۔۔

قیام پاکستان کے وقت صرف ایک جماعت تھی جس نے پاکستان کے وجود کیلئے حقیقی طور پر سچائی اورحکمت کے راستے پر چلتے ہوئے آزادی کی تحریک شروع کی اور کامیابی سے ہمکنار ہوئے۔ برطانوی حکومت نے جاتے جاتے کئے ایسے زہریلے مواد پھینکے جن کی صفائی کیلئے آج تک پاک بھارت میں جنگی ماحول رہتا ہے ، ان میں مقبوضہ کشمیر ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے قیام پاکستان کے بعد پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے تمام تر توجہ صرف کردی تھی ، یہی حال قائد اعظم محمد علی جناح کے جانشین نواب لیاقت علی خان نے بھی قائد کے پاکستان کو بہتر بنانے کیلئے آگے بڑھ کر کام کیئے تو دشمنان پاکستان بھارت کو گوارا نہ ہوااور اس نے اس وقت بھی پاکستان کے میر جعفر، میر صادق جیسے لوگون کی مدد سے نواب لیاقت علی خان کو شہید کروادیا تھا، پھر جیسے دشمنون کو مکمل راہ ہموار نظر آئی اور اس نے اس زمانے میں بھی اپنے حامی لوگون کے ذریعے پاکستان مین انکارکی پھیلانے کی کوشش کی،تب سے اب تک کوئی ایسا سیاسی لیڈر نہ گزرا کہ جسے ہم کہ سکیں کہ یہ واحدسیاسی لیدر ہے جو پاکستانی عوام اور پاکستان کا نہ صرف مخلص ہے بلکہ اس وطن کیلئے اپنا تن من دھن قربان کرسکتا ہے۔ یہ بات میں اس لیئے کہ رہا ہوں کہ سن اکہتر کی جنگ کے بعد سےجب مغربی پاکستان ،مشرقی پاکستان سے جدا ہوکر ایک ایگ ریاست بن کر سامنے آیا تب سے آج تک یہ قوم حقیقی ، سچے، مخلص، ایماندارسیاسی لیڈر کے منتظر رہے ہیں، بھٹو کی پارٹی پی پی پی ، مسلم لیگ کے کئی دھڑے، مذہبی سیاسی پارٹیاں، لسانی سیاسی پارٹیاں گو کہ ہر طبقہ، ہر نسل، ہر مذہب، ہر مسلک، ہر فقہ کی سیاسی جماعتوں نے نہ صرف لوٹ گھسوٹ کی بلکہ منافقت کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے،سیاسی جماعتون کے لیڈران اور عہدیاران کوئی نشے میں دھت، تو کوئی کرپشن میں مگن، کوئی ظلم و بربریت اندھے ،تو کوئی موقع پرستی میںپاگل، کوئی نفرت و عناد میں ڈوبے رہے ہیں۔حد تو یہ ہوگئی کہ بُری جمہوریتی نظام سے ادارے بھی نہ بچ سکے، وفاق ہو یا صوبائی یا پھر سٹی گورنمنٹ تمام کے تمام رشور، بدعنوانی، کرپشن، لاقانونیت کی بھینٹ چڑگئے اور پاکستان مین یہ تمام برائیاں اس قدر پوست ہوگئیں کہ نہ انتظامیہ اور عدلیہ کے نظام کو مفلوج کرڈالا۔ پولیس تفتیشی عمل میں بے ایمانی کرتی ہے اور عدالت کو گمراہ کرنے کیلئے کیس کو انتہائی کمزور پیش کیا جاتا ہے جس سے ہمیشہ مجرم با عزت بری ہوجاتا ہے۔پاکستان فوج ایک ایسا ادارہ رہ گیا ہے جس مین نطم و ضبط اور قانون کی پاسداری دیکھی جاسکتی ہے، مانا کہ کینٹومنٹ مین پاکستان کے قوانین پر عمل ہے کیا ہماری افواج سول سوسائٹی میںیہی نظام رائج نہیں کراسکتی؟؟ یہ بھی حقیقت ہے کہ افواج پاکستان بہت مضبوط ہے کیا اس مضبوطی سے سول سوسائٹی کو فائدہ حاصل نہیں کرایا جاسکتا؟؟ ریاست پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو درست کرنے کیلئے ایک نگاہ اور یکساں احتسابی عمل سے گزارنا ہوگا کسی ایک کو ہی اگر پکڑ کر نشانہ بنایا گیا تو یہ نہ صرف نا انصافی ہوگی بلکہ احتسابی عمل مثبت نتیجہ خیز نہ ہوگا، حکومت وقت کیو ایم کیو کے عسکری ونگ کے خاتمے کیلئے آپریشن کلین اپ کررہی ہے ممکن ہے اس سے خود ایم کیو ایم کو فائدہ بھی پہنچے لیکن یہ عمل جب تک دیگر سیاسی جماعتون کے ساتھ بر وقت نہ ہوگا تو اس سے ظاہر ہوجائیگا کہ سیاسی نشانہ بنایا گیا ہے ، خدارا ہماری افواج کو اپنے ذاتی مقاصد کیلئے استعمال نہ کریں بلکہ افواج پاکستان کو آزادانہ عمل کرنے کیلئے راہوں میں رکاوٹ نہ بنیں ۔ پی پی پی ، پی ایم ایل این، اے این پی ، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں کا بھی جلد از جلد آپریشن کیا جانا چاہیئے اس کے علاوہ ملکی دولت کو لوٹ گھسوٹنے والے سیاسی جماعتون کے لیڈران و عہدیداران کا بھی جلداز جلد احتساب کرنا چاہیئے۔ ان تمام آپریشن کلین اپ کی سربراہی کسی سیاسی رہنما کو ہرگز نہیں سونپنا چاہیئے کیونکہ اس سے انصاف ممکن نہیں ہوسکے گا، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو کراچی سمیت سندھ بھر مین جرائم کے خاتمے کیلئے سربراہ مقرر کرنے سے پی پی پی کے عسکری ونگ کا کیا خاتمہ ممکن ہوسکے گا؟؟ سب سے پہلے پاکستان پھر کوئی سیاسی جماعت یا لیڈر!! اگر اسی نقطہ نطر پر کام کیا گیا تو ممکن ہے پی پی پی ، جماعت اسلامی،اے این پی کے عسکری ونگ کا خاتمہ ہوسکے گا اور پھر سندھ میں سیاسی جماعتیں سیاسی جماعت بن کر کام کرسکین گی۔ یہی عمل پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان مین بھی جاری کیا جانا چاہیئے تاکہ مکمل پاکستان دشمنان پاکستان کے حواریوں، آلہ کاروں اور جاسوسوں سے پاک ہوجائے۔۔پاکستان کا نظام ریاست کو درست کرکے کرپشن، بدعنوانی، نا انصافی، اقربہ پروری، سے پاک کرکے جدید خطوط پر جب تک استور نہ کیا جائیگا اس وقت تک نہ موٹروےکام آسکے گا اور نہ گرین بسیں ۔ ترقی ہمیشہ نظام کی بہتری سے ہوتی ہے ، جب نظام درست ہوگا تو ملکی خذانہ بھی نہیں لوٹا جاسکے گا اور نہ ہی مجرم جرم کرکے آزاد رہ سکے گا کیونکہ پھر ہر شعبہ، ہرادارہ، ہر محکمہ قبلہ رخ کی طرح درست ہوجائیگا ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ چند سالوں قبل جب چین نے ترقی کرنے کا عزم کیا تو تمام تر برائیاں ختم کیں، آج چین میںرشوت لینے اور دینےپر سزا موت ہےجبکہ اسلام واحد مذہب ہے جس نے روشن راہ دکھائی ہے اور ہم ہیں کہ اندھیرے میں از خود گرے جارہے ہیں، تعصب، نفرت، لسانیت، بغض، عنادکے زہر سے تمام پاکستانیوں کو نکلنا ہوگا اور ایک دوسرے کے حق کا لحاظ رکھتے ہوئے مساوات کا عمل پیدا کرنا ہوگابسورت اگر ہم نے ایسا نہ کای تو دشمن ہم پر غالب ہوجائیگا۔ اللہ پاکستان کی ہمیشہ حفاظت فرمائےآمین ثما آمین۔ پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔
 
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 244615 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.