تقدیر کے بہت سے نام ابھر کے
سامنے آ جاتے ہیں جب زندگی اپنا مقام بنانے لگتی ہے ـ کبھی کھیل بن جاتی
ہے،کبھی امید ـ کبھی سازش بن جاتی ہے اور کبھی مایوسی اور بعض اوقات تو
حالات اس ڈگر پر آجاتے ہیں کہ سارا عالم حیرت کے گھیرے میں آجاتا ہے ـ ہر
طرف حیرت کےسوا کچھ نہیں ملتاـ حیرت کا وہ عالم دیوانہ بھی کر دیتا ہے ،حیرت
کا وہ عالم عجیب بھی کر دیتا ہے اور جب انسان دنیا کے لئے عجیب ہوتا ہے تو
اسے دنیا کو حقیقی نظر سے دیکھنے کا موقع مل جاتا ہے ـ ورنہ اس دنیا میں
کہاں کسی کو اتنی فرصت ہے کہ وہ دنیا نام سے واقف ہو سکے ـ مجھے اب بھی ایک
لغزش سے گزرنا پڑتا ہے جب بھی وہ حصّہ زندگی یاد آتا ہےـ میں آج تک نہیں
جان سکی کہ وہ کیا تھا ؟ میں نے سن رکھا ہے کہ جو زندگی میں ہو گزرتا ہے وہ
نصیب ہوتا ہے ـ ایک شخص زندگی میں آیا اور اس طرح آیا کہ میرے نام بھی ہوا
ـ زمانے بھر نے اس بات کا اقرار کیا اور اس سے قبل کہ محبت کی سمجھ آتی وہ
زندگی سے چلا بھی گیا اور وہ بھی اس طرح کہ نہ وہ میرے کاغذ وں سے گیا نہ
وہ ،میرے دل سے نکلا اور نہ ہی اس نے مجھے چھوڑ نے کی ہمت کی ـ زمانے کی
محفل نے ہمیں ایک دوسرے کے نام کیا اور ہوا اس طرح سے چلی کہ سب کچھ بکھر
گیا اور سراغ بھی نہ لگ سکا ـ وہ دنیا کے کسی اور کونے میں پڑا رہا اور میں
یہاں ـ مدتیں گزر گیًں یہ سوچتے سوچتے کہ وہ میرا نصیب تھا کہ وہ میرا ہُوا
مگر یہ بھی کیسے مان لوں کیونکہ میرے ہاتھ تو خالی رہے ـ وہ میرا نصیب ہوتا
تو یہ تنہائی نہ ہو تی پھر سوچتی ہوں شاید یہ بھی میرا نصیب ہے کہ وہ میرے
ہاتھوں کی لکیروں میں سدا رہا مگر زندگی میں زیادہ دیر نہ رہ سکاـ برسوں
گزر گےً مگر یہ اُلجھن نہیں سلجھ سکی کہ اس حصًہ زندگی کا کیا نام رکھوں،کس
نام سے یاد کروں ـ یہ حیرت کا عالم دیکھ کر حیرت بھی گُم ہو جاتی ہے
ہاتھوں سے اُس کے نام کی لکیریں مٹ گیًں
تقدیر تھیں جو میری وہی تقدیر یں مٹ گیًں
کبھی سوچا نہ تھا کہ تقدیر میں تقدیر مٹ جانا بھی لکھا ہوتا ہے ـ |