لباس کا انتخاب:فیشن یا احکام اسلام پارٹ١

زیب و زینت کی چیزوں میں لباس کو بڑی اہمیت حاصل ہے، عمدہ اور صاف لباس صاحب لباس کے ذوق کی علامت کہلاتا ہے۔ لباس کا معاملہ اتنا سادہ اور اتنا آسان نہیں ہے کہ آدمی جو چاہے لباس پہنتا رہے اور اس کی وجہ سے اس کے دین پر، اس کے اخلاق پر، اس کی طرز زندگی پر اور اس کے طرز عمل پر کوئی اثر واقع نہ ہو، یہ ایک حقیقت ہے جس کو شریعت نے تو ہمیشہ بیان فرمایا ہے اور اب سائنس اور نفسیات کے ماہرین بھی اس حقیقت کو تسلیم کرنے لگے ہیں کہ انسان کے لباس کا اس کی زندگی پر، اس کے اخلاق و کردار پر بڑا اثر پڑتا ہے۔ لباس ایک معمولی کپڑا نہیں جسے انسان نے اٹھا کر پہن لیا بلکہ یہ انسان کے طرز فکر، اس کی سوچ اور ذہنیت کو ظاہر کرتا ہےاس لیے لباس کے انتخاب کو معمولی نہیں سمجھنا چاہیے۔ موجودہ دور میں لباس کے متعلق کئی سوالات ہیں جن کے جوابات کو جاننا ہر انسان خاص طور پر ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔

س:اسلام میں لباس کی کیا حقیقت ہے؟
ج:نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یا صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے کسی لباس کی تعین کو بھی ضابطہ قرار نہیں دیا جا سکتا کہ یہ ہی لباس پہننا لازم ہے اسکے علاوہ دوسرا لباس حرام ہے، دراصل لباس کے مقاصد مکان کے مقصد کی طرح ہیں، عورتیں اس بات کی پابند ہیں کہ وہ ایسا لباس پہنیں جس میں مکمل پردہ ہو۔ جب مرد اور عورت دونوں کا لباس مختلف ہوگا تو جس لباس میں پردہ پوشی زیادہ ہو وہ عورت کا لباس ہوگا اور اس کے برخلاف مرد کا لباس ہو گا۔ارشاد ربانی ہے کہ ؛اے بنی آدم ہر عبادت کے موقع پر اپنی زینت سے آراستہ رہو،(سورہ اعراف:٣١)

آیت مذکورہ میں لباس کو بھی زینت میں شمار کیا گیا ہے، لباس کے متعلق ایسی کوئی تعین کہ یہ ہی لباس پہننا سنت ہے وارد نہیں البتہ چند شرائط کا خیال رکھنا ہر مسلمان مرد اور عورت کے لیے ضروری ہے۔

س: لباس کے انتخاب کے وقت کن شرائط کا خیال رکھنا ضروری ہے؟
ج:قرآن کریم میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا کہ، اے بنی آدم ہم نے تمھارے لیے ایسا لباس اتارا جو تمھاری پوشیدہ اور شرم کی چیزوں کو چھپاتا ہے اور تمھارے لیے زینت کا سبب بنتا ہے اور تقویٰ کا لباس تمھارے لیے سب سے بہتر ہے، گویا لباس ایسا ہو کے جو شریعت کے مقرر کیے ہوئے ستر کے حصوں کو چھپا لے اور انسان کی زینت کا سبب ہو، جو لباس ان مقاصد کو پورا نہ کر سکے شریعت کی نگاہ میں وہ لباس ہی نہیں ہے۔

جاری ہے۔
Noor
About the Author: Noor Read More Articles by Noor: 14 Articles with 25200 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.