جب Gravity Payments کے چیف ایگزیکٹو نے اعلان کیا کہ اس
کی کمپنی کے ملازمین کی تنخواہ 70 ہزار ڈالر ماہانہ (تقریباً پاکستانی 7
لاکھ روپے) ہوگی تو اس وقت بین الاقوامی اخبارات نے اسے شہ سرخیوں میں جگہ
دی تھی- لیکن اعلان کے بعد اگلے چند ماہ میں جو نتیجہ سامنے آیا وہ کمپنی
کے لیے انتہائی حیران کن تھا-
|
|
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کمپنی کے سی ای او ڈین پرائس کے اس اعلان کے بعد
کمپنی کے ملازمین مزید دلچسپی اور محنت کے ساتھ اپنی خدمات سرانجام دیتے
لیکن اس کے برعکس کمپنی کے دو سب سے بہترین ملازمین ملازمت ہی چھوڑ گئے-
ملازمت سے مستعفی ہونے والے ملازمین کا مؤقف ہے کہ کمپنی نے اپنے اس اقدام
کے ذریعے ایسے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کردیا ہے جن میں کسی قسم
کی کوئی صلاحیت موجود نہیں تھی جبکہ یہ عمل دیگر ماہرانہ صلاحیتوں کے حامل
ملازمین کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے-
|
|
دوسری جانب ڈین پرائس ان ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی ممکن بنانے کے لیے
اپنے اخراجات میں کمی بھی لے آئے تھے- ڈین پرائس چاہتے ہیں کہ ان کے
ملازمین کو کسی قسم کی مالی پریشانی کا سامنا نہ ہو اور وہ اپنا تمام ذہن
کام کی جانب لگائیں- اسی لیے تنخواہوں میں قابلِ ذکر اضافہ بھی کیا گیا
تاہم ڈین کا یہ نسخہ بری طرح ناکام ہوگیا- |